ستمبر میں کس کمپنی کی کتنی گاڑیاں فروخت ہوئیں؟

گاڑیوں کی فروخت کے اعدادو شمار سامنے آگئے

نئی گاڑیوں کی فروخت میں کمی کا سلسلہ رواں مالی سال کے آغاز سے جولائی میں شروع ہوا تھا جو اگست کے بعد ستمبر میں بھی جاری رہا۔

ماہرین کی جانب سے گاڑیوں کی فروخت میں کمی کی وجوہات۔ سست معاشی صورتحال،بینکوں کی آٹو فنانسنگ کی سخت پالیسی اور گاڑیوں کے پرزوں کی درآمد میں مشکلات بتائی جارہی ہیں۔

پاکستان آٹو مینوفیکچرز ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق ستمبر میں 9213 کاریں فروخت ہوئیں جو اس سے پچھلے ماہ اگست کے 8980 کے مقابلے میں زیادہ ہیں لیکن اسے پچھلے ماہ جولائی کے 10 ہزار 378 کے مقابلے میں کم ہیں جب کہ سالانہ لحاظ سے بھی موازنہ کیا جائے تو پچھلے سال ستمبر میں 18 ہزار971 کاریں بکی تھیں یعنی اس سال ستمبر میں گزشتہ ستمبر کے مقابلے میں کاروں کی فروخت نصف سے بھی کم رہی۔

بڑی گاڑیوں کی فروخت کم، چھوٹی گاڑیوں کی فروخت میں اضافہ ہوا اعداد و شمار کے مطابق ستمبر میں سب سے زیادہ 1300سی سی اور اس سے اوپر کی کاروں کی فروخت میں کمی ریکارڈ کی گئی۔ ستمبر میں اس کیٹیگری میں ماہانہ 17فیصد اور سالانہ 46 فیصد کمی ہوئی جب کہ اس کے مقابلے میں 1000سی سی کاروں میں 95 فیصد اضافہ ہوا جب کہ 1000سی سی سے کم کاروں میں 18 فی صد اضافہ دیکھنے میں آیا جب کہ وین اور جیپ کیٹگری کی فروخت میں 35فیصد کمی ہوئی۔

سب سے زیادہ ”پاک سوزکی“ کی کاریں فروخت ہوئیں

بڑی کمپنیوں میں پاک سوزوکی کی کاریں ستمبر کے مہینے میں سب سے زیادہ فروخت ہوئی اور حیرت انگیز طور پر کمپنی کے پلانٹ کے جزوی بندش کے باجود سوزوکی کی کاروں کی فروخت میں ماہانہ 52فیصد اضافہ ہوا تاہم سالانہ کمپنی کے کاروں کی فروخت 46فیصد کم رہی۔انڈس کے کاروں کی فروخت میں ماہانہ 32فیصد اورسالانہ 58فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جب کہ ہنڈا اٹلس کے کار سالانہ 29فیصد اورسالانہ 65فیصد کم فروخت ہوئے۔

سب سے زیادہ آلٹوماڈل فروخت ہوا

ستمبر میں پاک سوزوکی کی آلٹو کاریں فروخت ہوئی مجموعی طور پر اس ماڈل کی فروخت 21372رہی جو اس سے پچھلے ماہ کے مقابلے میں 3 فیصد زیادہ ہے جب کہ سوئفٹ کی فروخت 1263 رہی جو اگست کے مقابلے میں 137فیصد زیادہ ہے ویگن آر کی فروخت میں بھی 110فیصد اور بولان کی فروخت میں 168 فیصد جب کہ راوی کی فروخت میں 94 فیصد اضافہ ہوا۔

اس کے مقابلے میں انڈس کی کرولا یارس کی فروخت میں 39 فیصد اور فورچونر، ہیلکس میں 14 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ ہنڈا اٹلس کی سوک سٹی کی فروخت بھی ماہانہ لحاظ سے 16 فیصد اور ہنڈا بی آر وی کی فروخت کی فروخت 79 فیصد کم رہی۔

ہنڈائی نشاط کی ٹسکان ماڈل کی فروخت میں بھی ماہانہ 62 فیصد، پورٹر میں 6 فیصد، الیکٹرا میں 45 فیصد اورسوناٹا میں 35 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔

SAMAA MONEY

VEHICAL

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div