منی لانڈرنگ میں معاونت کا الزام، خسرو بختیار کے بھائی کے خلاف تحقیقات شروع
ایف ائی اے تحقیقاتی ٹیم نے آر وائی گروپ کے مالک مخدوم عمر شہریار کے خلاف مونس الہیٰ کی مبینہ منی لانڈرنگ میں معاونت کے الزام میں تحقیقات شروع کردی۔
دستاویزات کے مطابق مخدوم شہریار نے مونس الہٰی کی مبینہ منی لانڈرنگ میں معاونت کی، مخدوم شہریار نے مونس الہٰی کے3 ایجنٹوں کومنی لانڈرنگ میں مدد فراہم کی ہے۔
ایف آئی اے ذرائع کے مطابق مخدوم شہریار محمد خان بھٹی،واجد بھٹی اور دیگرڈائریکٹرز نے بھی مبینہ منی لانڈرنگ میں معاونت کی۔
دستاویزات کے مطابق 2020ء میں میں مخدوم عمرشہریار، طارق جاوید کے31 فیصد شیئر تھے تاہم اس سے قبل رحیم یار خان شوگر مل کے تمام شیئرز مخدوم عمر شہریار کی ملکیت تھے۔ بعد میں بے نامی داروں کے ذریعے کچھ شیئرزمونس الہیٰ اور فیملی کو منتقل کر دیئے گئے۔
حکام کے مطابق 2007ء میں چوہدری پرویزالہیٰ کے دور حکومت میں آر وائی کے شوگر مل بنانے کی منظوری حاصل کی گئی اور پرویزالہیٰ کی حکومت نے شوگر مل کی کیپسٹی پابندی کے باوجود بڑھا دی۔
رپورٹ کے مطابق ممانعت کے باوجود پنجاب ڈیپارٹمنٹ آف انڈسٹریز سے شوگر مل کی کیپسٹی بڑھانے کا این او سی جاری ہوا۔ اس مبینہ منی لانڈرنگ میں دوسرے کمپنیوں اورملوث کرداروں کا تعین بعد میں کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ آر وائی گروپ کے مالک مخدوم عمر شہریار رہنما تحریک انصاف اور سابق وفاقی وزیر مخدوم خسرو بختیار کے بھائی ہیں۔