مقتولہ سیدہ سارہ انعام کی نماز جنازہ ادا

بھائی اور کزن نے میت وصول کی تھی
<p>فائل فوٹو: مقتولہ سارہ انعام</p>

فائل فوٹو: مقتولہ سارہ انعام

سینیر صحافی ایاز امیر کی بہو سارہ انعام کی نماز جنازہ ادا کردی گئی ہے۔

مقتولہ سیدہ سارہ انعام کی نماز جنازہ اسلام آباد میں شہزاد ٹاؤن میں ادا کی گئی۔ نماز جنازہ میں اہل خانہ اور عزیز و اقارب نے شرکت کی۔

قبل ازیں متقولہ کی میت کو آج بروز بدھ 28 ستمبر کو پولیس نے اہل خانہ کے حوالے کیا۔ اس موقع پر سارہ انعام کے بھائی اور کزن نے پولی کلینک سے میت کو وصول کی۔

دوسری جانب مقتولہ کے والد انعام رحیم نے منگل 27 ستمبر کو پولیس افسران سے ملاقات کی۔ پولیس کے افسران کی جانب سے مقتولہ کے والد کو کیس سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

پولیس کی جانب سے مقتولہ کے والد کو کیس کی شفاف تحقیقات کی یقین دہانی بھی کرائی گئی۔

کیس کا پس منظر

سارہ انعام کو قتل کرنے والا ملزم شاہنواز چک شہزاد فارم ہاؤس میں اپنی والدہ کے ساتھ مقیم تھا۔ شاہنواز کی کینیڈین نیشنل سارہ انعام سے تین ماہ قبل ہی شادی ہوئی تھی۔ مقتولہ سارہ بی بی چند روز قبل ہی متحدہ عرب امارات سے پاکستان پہنچی تھیں۔ پاکستان پہنچ کر سارہ نے گاڑی بھی خریدی تھی، مقتولہ سارہ دبئی میں ملازمت کرتی تھی۔ پولیس کی استدعا پر ملزم کی ماں اور باپ ایاز امیر کو بھی شامل تفتیش کیا گیا تھا۔

پوسٹمارٹم رپورٹ

پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق کينيڈين نژاد مقتولہ سارہ انعام کے ماتھے اور چہرے پر زخم کے نشان پائے گئے، جب کہ ان کے ہاتھوں اور بازؤں پر بھی زخم کے نشانات تھے۔

ایف آئی آر کا اندراج

اسلام آباد میں معروف سینیر صحافی ایاز امیر کی بہو کے قتل کا مقدمہ ایس ایچ او تھانہ شہزادہ ٹاؤن کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ پولیس کے مطابق ملزم کی نشاندہی پر باتھ روم ٹب میں چھپائی گئی لاش اور صوفے کے نیچے چھپائے گئے آلہ قتل ڈمبل کو برآمد کیا۔

درج کی گئی ایف آئی آر میں بتایا گیا کہ پولیس کو ملزم کی ماں نے قتل سے متعلق آگاہ کیا۔ ایف آئی آر کے مطابق ملزم کی والدہ کا کہنا تھا کہ ملزم کا اہلیہ سارہ انعام سے جھگڑا ہوا تھا، جس پر ملزم نے اسے ڈمبل مار کر قتل کردیا۔

ایف آئی آر کے مطابق ملزم نے گھر میں پولیس کو دیکھ کر خود کو کمرے میں بند کیا، گرفتاری کے وقت ملزم کی شرٹ اور ہاتھوں پر خون کے نشانات تھے۔ ایف آئی آر میں ملزم کا اعترافِ جرم بھی شامل ہے کہ اس نے جھگڑے کے دوران بیوی کو ڈمبل کے وار کر کے قتل کیا۔

درج ایف آئی آر کے مطابق ملزم نے باتھ ٹب سے مقتولہ کی لاش برآمد کرائی، جس کے سر پر زخم کے نشانات تھے۔ جب کہ آلہ قتل بھی ملزم کے بیڈ روم سے برآمد کرلیا گیا ہے۔ آلہ قتل پر مقتولہ کا خون اور سر کے بال بھی لگے ہوئے تھے۔ 37 سالہ سارہ انعام کی لاش کو ضروری کارروائی کیلئے پمز اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

والدین کا پولیس سے رابطہ

ہیڈ آف سماء انویسٹی گیشن یونٹ زاہد گشکوری کے مطابق مقتولہ کے والدین نے پاکستانی حکومت اور اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ ملزم شاہنواز کو سخت سزا دی جائے۔

37 سالہ سارہ انعام کے والدین نے ہفتہ 24 ستمبر کے روز اسلام آباد پولیس سے رابطہ کیا۔ قانون نافذ کرنے والے حکام سے گفتگو میں مقتولہ سارہ کے والد نے کہا کہ دو دن میں اسلام آباد پہنچ رہے ہیں۔

پولیس کو دیئے گئے اپنے ابتدائی بیان میں شاہنواز کا کہنا تھا کہ اس نے غیر ارادی طور پر قتل کیا۔ ذرائع کے مطابق پولیس نے ملزم کا فون فرانزک کیلئے بھجوا دیا ہے۔

واضح رہے کہ قتل کا مقدمہ جمعہ 23 ستمبر کو اسلام آباد کے تھانے شہزاد ٹاؤن میں درج کیا گیا ہے۔

مقتولہ سارہ کون تھی؟

پولیس کے مطابق مقتولہ کینڈین شہری اور ملزم کی تیسری بیوی تھی جو بیرون ملک چارٹرڈ فرم میں کام کرتی تھی۔ دونوں کی چند عرصہ قبل ہی شادی ہوئی تھی۔

مقتولہ کے دو بھائی اور والد امریکا میں مقیم ہیں۔ مقتولہ کینیڈین شہری اور ملزم کی تیسری بیوی تھی۔

ایاز امیر کا ردعمل

اسلام آباد پولیس کے ترجمان کے مطابق ایاز امیر کے بیٹے شاہ نواز نے اپنی بیوی سارہ کو گھر میں قتل کیا تھا۔ بیٹے کے ہاتھوں بہو کے قتل کے واقعے کے حوالے سے سینیر صحافی ایاز امیر نے کہا تھا کہ ایسا واقعہ کسی کے ساتھ پیش نہ آئے، یہ صدمہ کسی کو اٹھانا نہ پڑے۔

islamabad crime

Ayaz Amir

SARAH INAM

ISLAMABAD MURDER CASE

Tabool ads will show in this div