مومنہ مستحسن کا ٹرانس جینڈر ایکٹ سے متعلق مداحوں سے سوال

کیا Transgender ایکٹ واقعی بہت برا ہے؟، مونہ مستحسن کا سوال

پاکستانی گلوکارہ مومنہ مستحسن نے ٹویٹ کی بلکہ ٹرانس ایکٹ کے حوالے سے سوال کیا اور اپنی حمایت کا بھی اظہار کیا۔

ٹوئٹرپوسٹ میں معروف گلوکارہ مومنہ مستحسن کا کہنا تھا کہ ٹرانسجینڈر ایکٹ 3 لاکھ سے زائد پاکستانیوں کے بنیادی حقوق کا محافظ ہے. جس میں تعلیم ، صحت کی سہولیات ، روزگاری ، حق رائے دہی ، وراثت اور اپنی جائیداد جیسے تمام حقوق شامل ہیں۔

مومنہ نے لکھا کہیہ تمام حقوق پر قطع نظر جنس کے ہر انسان کا حق ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ یہ اتنا برا ہے؟

ان کی اس پوسٹ کے خلاف مداحوں نے کافی تبصرے کیے ہیں۔

ایک ٹوئٹر صارف نے مومنہ کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا اس چیز پرآپ کی کبھی حمایت نہیں کریں گے۔

مومنہ نے صارف کو جواب دیا کہ مجھے یقین ہے کہ آپ انسانوں کو اسکول جانے ، باوقار نوکری ، جائیداد رکھنے اور شناختی کارڈ رکھنے کے حق سے انکاری نہیں ہیں مگر یہاں میری حمایت کی بات نہیں ہے ، یہاں ان لوگوں کی حمایت کی بات ہے جنہیں آپ کی اور میری طرح انسانوں کے طور پر وجود میں آنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے اور وہ ہمارے معاشرے سے خارج ہیں۔  . اسی طرح بیشتر صارفین اس پوسٹ کے مخالف نظر آئے۔

ایک صارف نے لکھا کہ مجھے امید ہے کہ آپ خواجہ سرا اور ٹرانسجینڈر کو ملا نہیں رہیں۔ صارف نے لکھا ہاں یہ سچ ہےکہ خواجہ سراوں کو بینادی حقوق حاصل نہیں ہیں۔ لیکن ہم ٹرانس کمیونٹی کے خلاف ہیں جو کہ ہماری عقائد کے خلاف بھی ہیں ۔ کیا آپ مرد سے مرد کی شادی کو سپورٹ کرتیں ہیں؟ ایک صارف نے لکھا کہ کیا آپ قوم لوط کے بارے میں نہیں جانتیں ؟ جو کہ ہم جنس پرست تھے ۔ کیا کیا جبرائیل نے ان کے ساتھ اللہ کے حکم سے ان کی تمام شہر کو برباد کر دیا۔

MOMINA MUSTEHSAN

transgender act

TRANSGENDER BILL

Tabool ads will show in this div