صحافی ایاز امیر کی بہو کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا
اسلام آباد میں معروف سینیر صحافی ایاز امیر کی بہو کے قتل کا مقدمہ ایس ایچ او تھانہ شہزادہ ٹاؤن کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے۔
درج کی گئی ایف آئی آر میں بتایا گیا ہے کہ پولیس کو ملزم کی ماں نے قتل سے متعلق آگاہ کیا۔ ایف آئی آر کے مطابق ملزم کی والدہ کا کہنا تھا کہ ملزم کا اہلیہ سارہ انعام سے جھگڑا ہوا تھا، جس پر ملزم نے اسے ڈمبل مار کر قتل کردیا۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزم نے گھر میں پولیس کو دیکھ کر خود کو کمرے میں بند کیا، گرفتاری کے وقت ملزم کی شرٹ اور ہاتھوں پر خون کے نشانات تھے۔ ایف آئی آر میں ملزم کا اعترافِ جرم بھی شامل ہے کہ اس نے جھگڑے کے دوران بیوی کو ڈمبل کے وار کر کے قتل کیا۔
درج ایف آئی آر کے مطابق ملزم نے باتھ ٹب سے مقتولہ کی لاش برآمد کرائی، جس کے سر پر زخم کے نشانات تھے۔ جب کہ آلہ قتل بھی ملزم کے بیڈ روم سے برآمد کرلیا گیا ہے۔ آلہ قتل پر مقتولہ کا خون اور سر کے بال بھی لگے ہوئے تھے۔ 37 سالہ سارہ انعام کی لاش کو ضروری کارروائی کیلئے پمز اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز 23 ستمبر بروز جمعہ اسلام آباد کے علاقے چک شہزاد میں سینیر صحافی ایاز امیر کے بیٹے نے اہلیہ کو قتل کر دیا تھا۔
اسلام آباد پولیس کے ترجمان کے مطابق ایاز امیر کے بیٹے شاہ نواز نے اپنی بیوی سارہ کو گھر میں قتل کیا تھا۔ بیٹے کے ہاتھوں بہو کے قتل کے واقعے کے حوالے سے سینیر صحافی ایاز امیر نے کہا تھا کہ ایسا واقعہ کسی کے ساتھ پیش نہ آئے، یہ صدمہ کسی کو اٹھانا نہ پڑے۔
مقتولہ سارہ کون تھی؟
پولیس کے مطابق مقتولہ کینڈین شہری اور ملزم کی تیسری بیوی تھی جو بیرون ملک چارٹرڈ فرم میں کام کرتی تھی۔ دونوں کی چند عرصہ قبل ہی شادی ہوئی تھی۔
مقتولہ کے دو بھائی اور والد امریکا میں مقیم ہیں۔ مقتولہ کینیڈین شہری اور ملزم کی تیسری بیوی تھی۔
قتل سے چند روز قبل ہی مقتولہ سارہ دبئی سے پاکستان آئی تھیں۔
واقعہ کی تفصیلات اور پوسٹمارٹم رپورٹ کینڈا کے ہائی کمیشن سے بھی شئیر کردی گئی ہے۔ میڈیکل رپورٹ کے مطابق مقتولہ کے سر ماتھے اور بازؤں پر زخم کے نشان پائے گئے ہیں۔