ماننا پڑے گا کہ ہم دیوالیہ ہوچکے ہيں، شبر زیدی
ماہر معیشت اور سابق چیئرمین ایف بی آر سید شبر زیدی کا کہنا ہے کہ ہمیں ماننا پڑے گا کہ ہم دیوالیہ ہوچکے ہيں۔
لاہور میں سیمینار سے خطاب کے دوران سابق چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ عمران خان کو جلدی آئی ایم ایف کے پاس جانے کا مشورہ دیا تھا، اسحاق ڈار نے سینیٹ میں 2سوارب ڈالر کی رپورٹ دی، بیرون ملک 120 ارب ڈالر قانونی طور پر گئے، کوئی ایک ڈالر بھی واپس نہیں لاسکتا۔
شبر زیدی نے کہا کہ ہمارا پہلا مسئلہ یہ ہے کہ ہم سچ نہیں بولتے۔ حالات درست نہیں، یہ ماننا پڑے گا دیوالیہ ہوچکے ہيں، جب ہر 2 ہفتے بعد طالبان سے سیزفائر کی خبر چھپے وہاں سرمایہ کاری کہاں سے آنی ہے، سیاسی جماعتی وابستگی سے اوپر جاکر سوچنا پڑے گا، دس سال کی ٹیکس پالیسی جاری کرنا ہوگی، صنعت کو 40 فیصد ٹیکسوں سے 25 فیصد پر لانا ہوگا.
شبر زیدی نے کہا کہ ایف بی آر کے 23 ہزار ملازمین ہيں جب کہ ضرورت 5 ہزار کی ہے، بطور چیئرمین ایف بی آر مجھے آرمی چیف اور عمران خان کی سپورٹ تھی، طاقتور ترین چیئرمین ہونے کے باوجود 8 ماہ سے زیادہ نہیں نکال سکا، ایف بی آر میں میرے خلاف بغاوت ہوگئی۔
سابق چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ہمارا مسئلہ انٹیلکچول کرپشن ہے، بجلی کمپنیاں ڈیٹا نہیں دیتیں، 3 لاکھ کمرشل کنکشن سیلز ٹیکس نیٹ میں لے آئیں۔ نان فائلر لفظ صرف پاکستان میں نہیں ہیں، دنیا نان فائلر کو ٹیکس چور کہتی ہے۔