بلوچستان میں سیلاب سے 2 ہزار 859 اسکولوں کو نقصان

ضلع لسبیلہ میں سب سے زیادہ 321 اسکول تباہ ہوئے ہیں

محکمہ تعلیم بلوچستان کے مطابق بارشوں کے بعد سیلابی صورت حال سے 2 ہزار 859 اسکول متاثر ہوئے ہیں۔

محکمہ تعلیم بلوچستان نے سیلاب سے متاثرہ اسکولوں کی تفصیلی رپورٹ جاری کر دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق سیلاب کے باعث صوبے میں 2 ہزار 859 اسکول متاثر ہوئے، جب کہ ضلع لسبیلہ میں سب سے زیادہ 321 اسکول تباہ ہوئے ہیں۔

صوبائی دارالحکومت میں 204 اسکول بارشوں سے متاثر ہوئے، متاثرہ اسکولوں میں 6 ہزار 565 کمرے منہدم ہوئے، بارشوں سے 1 ہزار 68 اسکولوں کی دیواروں منہدم ہوئیں۔ سیلاب سے متاثرہ اسکولوں میں 3 لاکھ 86 ہزار 708 طلباءزیر تعلیم تھے۔ سیلاب سے تباہ ہونے والے اسکولوں میں مالی نقصانات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔

دوسری جانب نیشنل فلڈ رسپانس کوآرڈینیشن سینٹر کی جانب سے جاری تازہ اعداد و شمار میں سیلاب اور بارشوں سے ہونے والے نقصانات کی تفصیلات جاری کی گئی ہیں۔

این ایف آر سی سی کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران انفرا اسٹرکچر کو کوئی نقصان نہیں ہوا۔ بری فوج، بحریہ اور فضائیہ کی تاحال روزانہ کی بنیاد پر متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔

این ایف آر سی سی نے یہ بھی بتایا کہ آرمی ایوی ایشن کی مزید 18 پروازوں سے مزید 87 افراد کو ریسکیو کیا گیا ہے، جب کہ اس دوران 32 ٹن راشن بھی سیلاب زدگان تک پہنچایا ہے۔

پاک بحریہ 1368 ٹن راشن، 4186 خیمے اور571097 لٹر پانی تقسیم کرچکی، جب کہ پاک فضائیہ نے 4848 خیمے،288071 فوڈ پیکٹس اور 2775.48 ٹن راشن فراہم کیا۔

نیشنل ڈیزازٹر مینجمنٹ کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران مزید چون افراد جاں بحق اور چھ زخمی ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران سندھ میں چوالیس، بلوچستان میں آٹھ اور آزاد کشمیر میں دو افراد جاں بحق ہوئے۔

مرنے والوں میں چھبیس مرد، دس خواتین اور اٹھارہ بچے شامل ہیں۔ ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب سے مجموعی ہلاکتیں چودہ سو اکیاسی ہوگئیں۔

گزشتہ چوبیس گھنٹے میں ملک بھر میں مزيد چوبیس ہزار آٹھ سو انہتر مويشی سیلاب کی نذر ہوگئے۔ ملک بهر میں اکیاسی اضلاع حاليہ بارشوں اور سيلاب سے تاحال متاثر ہيں۔

ISPR

NDMA

BALOCHISTAN FLOOD

FLOOD 2022

NFRCC

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div