بی بی پاک دامن کےمزارکا پی سی1 اورتمام دستاویزات ریکارڈ کا حصہ بنانے کی ہدایت
لاہورہائی کورٹ نے محکمہ اوقاف کو پی سی ون کے پیرا میٹر کے تحت بی بی پاک دامن کے مزار کا کام کرنے کی ہدایت کردی۔عدالت کے روبرو خواجہ حارث کی سربراہی میں مزار کا دورہ کرنے والی وکلا کمیٹی نے اپنی رپورٹ پیش کردی۔
لاہور ہائیکورٹ میں بی بی پاک دامن مزار کی تزین وآرائش سے متعلق دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے درخواست پر سماعت کی۔
عدالت کے روبرو خواجہ حارث کی سربراہی میں مزار کا دورہ کرنے والی وکلا کمیٹی نے اپنی رپورٹ پیش کردی۔
اوقاف کے وکیل عثمان عارف نے اس رپورٹ کے کچھ حصوں پر اعتراض کیا اور کہا کہ ہم مزار کی حدود میں قبروں کو تحفظ دینے کو تیار ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ متفقہ ڈیزائن کی روشنی میں مزار کی اپ گریڈیشن اور تزین و آرائش ہو رہی ہے اوراس کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں ڈیزائن کو تبدیل کرنا ممکن نہیں ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ ہم نے مزار کی بہتری کے لئے مل جل کر کام کرنا ہے۔
عدالت نے مزار کی تعمیرنو سے متعلق پی سی ون اور تمام دستاویزات کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے سماعت 16 ستمبر تک ملتوی کردی۔
درخواست گزار کا موقف
درخواست گزار کا موقف ہے کہ 5 جولائی 2018 کو بی بی پاک دامن کے مزار کی تعمیر روکنے کے لیے درخواست دائر کی تھی، پنجاب اسمبلی نے بی بی پاک دامن کے مزار کی اپ گریڈیشن کے لئے فنڈز کی منظوری دی تھی، مزار بی بی پاکدامن کی تعمیر منظور شدہ ڈیزائن اور نقشے کے مطابق نہیں ہو رہی ہے، 2013 کے پی سی ون کے پلان کی بجائے تعمیرات نئے ڈیزائن کے تحت کی جا رہی ہیں۔
یہ بھی موقف اختیار کیا گیا کہ منظورشدہ پی سی ون کو نظراندازکرکے تزئین آرائش میں کروڑوں روپے کی کرپشن بھی ہورہی ہے،اراضی مالک کے ورثاء سے زمین حاصل کیے بغیر مزار کی اپ گریڈیشن مکمل نہیں ہوسکتی،عدالت سے استدعا کی گئی کہ متعلقہ حکام کو مزار کی اپ گریڈیشن کے لیے مذکورہ اراضی حاصل کرنے کاحکم دیاجائے۔
اس سے قبل چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی نے بی بی پاک دامن مزار کی تزئین و آرائش سے متعلق دائر درخواست پرتعمیراتی کام کا جائزہ لینے کیلئے خواجہ حارث ایڈووکیٹ کی سربراہی میں وکلاپر مشتمل کمیٹی قائم کی تھی۔
عدالت نے کمیٹی کی سفارشات تک قبرستان میں کسی قسم کی تعمیر بھی روک دی تھیں اور کمیٹی کو ہدایت کی کہ وہ دربار پر جا کر جائزہ لے کر رپورٹ دیں کہ کس طرح تزئین وآرائش میں بہتری لائی جا سکتی ہے۔