وزیراعظم کا 300 یونٹ والے صارفین پر فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز ختم کرنے کا اعلان
وزیراعظم شہباز شریف نے 300 یونٹ والے بجلی کے بلوں کو فیول ایڈجسٹ سے چھوٹ دینے کا اعلان کردیا۔
اسلام آباد میں ارکانِ قومی وصوبائی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ تیل کی قیمتیں بڑھنا تکلیف دہ حقیقت ہے، پیٹرول کی قیمت میں اضافہ مجبوراً کرنا پڑا، اب ہمیں چھینک بھی مارنی ہوتو آئی ایم ایف سے پوچھنا ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا آج فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز ختم کرنے کیلئے بھی آئی ایم سے پوچھنا پڑا ہے۔ ہم اپنے ملک کے فیصلے کرنے میں آزاد نہیں ہیں۔
شہباز شریف نے کہا اگر بطور قوم زندہ رہنا ہے تو یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہونا چاہئے، ڈروائیوروں تک کے بل 18 اور 20 ہزار آرہے ہیں وہ کہاں سے بل بھریں گے، ابھی بھی ڈر لگ رہا ہے کہ جو معاہدہ ہوا ہے وہ ٹوٹ نہ جائے۔
وزیرعظم نے کہا 10 ہزار میگاواٹ شمسی توانائی کے منصوبے کا آغاز کروں گا، سستی بجلی پیدا ہوگی تو سبسڈی نہیں دینی پڑے گی، تیل کی امپورٹ کی قیمت بچے گی۔
وزیراعظم نے کہا سیلاب میں جاں بحق افراد کے لواحیقن کو 10، 10 لاکھ روپے دیے جارہے ہیں۔ جو سیلاب آیا س سے بڑا سیلاب نہیں دیکھا۔
وزیراعظم نے کہا عمران خان چاہتا تھا پاکستان سری لنکا بن جائے، آئی ایم ایف معاہدہ ہم نے نہیں پچھلی حکومت نے کیا، سابقہ حکومت تیل کی قیمتیں کم کرکےملکی معیشت کو تباہی کے دہانے پرلائی۔
وزیراعظم نے کہا کہ مجھے معاشی صورتحال کی تباہی کا اندازہ تھا، تمام پارٹیوں کا موجودہ حکومت میں حصہ ہے۔
وزیراعظم نے کہا سابقہ حکومت نےعام آدمی کی زندگی میں بہتری لانےکی کوشش نہیں کی، جانے والوں نے ہمارےلیے گڑھا کھود دیا تھا۔
وزیراعظم نے کہا دنیا میں تیل اورپیٹرول کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی تھیں، سابقہ حکومت میں وزیراعظم ہاؤس میں بیٹھے افسرنےعمران خان کوکہا پیٹرول کی قیمتیں کم کردیں، اس سے بڑی ملک دشمنی کیا ہوگی کہ پاکستان کو ڈیفالٹ کرانے کی سازش کی گئی۔
شہباز شریف نے کہا سابقہ حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہدے کو توڑا وعدہ توڑنے پر آئی ایم ایف نے ہم سے بات کرنے سے انکار کردیا، جانے والوں نے ہمارے لیے گڑھا کھود دیا تھا۔ چار سال میں ایسا تماشہ نہیں دیکھا۔
شہباز شریف نے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان سے بڑا جھوٹا، مکار، فریبی اور دھوکے باز اس دنیا میں پیدا نہیں ہوا، یہ شاید اس دن پیدا ہوا ہوگا جب سب جھوٹ بول رہے ہونگے، عمران خان کو جس طرح پالا پوسا گیا اس کی پاکستان کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔