سندھ میں سیلاب اور بارشیں، لائیو اسٹاک شعبے کو اربوں روپے کا نقصان

مویشی ہلاکتوں اور شیڈز کو پہنچنے والے نقصانات کے اعداد و شمار جاری

پاکستان میں جون سے جاری مون سون بارشوں کے بعد سیلابی صورتحال نے چاروں صوبوں میں تباہی مچادی ہے، انسانوں کے ساتھ ساتھ لائیو اسٹاک اور املاک کو بھی شدید نقصانات پہنچے ہیں، لائیو اسٹاک کے شعبے میں اب تک کئی ارب روپے کا نقصان ہوچکا ہے، مویشی ہلاک، شیڈز اور دیگر سامان تباہ ہوگیا۔

حالیہ مون سون بارشوں اور سیلابی صورتحال کے باعث سندھ کے بیشتر اضلاع میں مویشی بھی بڑے پیمانے پر زیر آب آگئے اور مویشی رکھنے کے شیڈز بھی پانی کی نذر ہوگئے، جس کے نتیجے میں خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ ملک میں گوشت اور دودھ کی قلت پیدا ہوسکتی ہے جبکہ جن افراد کا گزر بسر لائیو اسٹاک پر ہے ان نقصانات کے سبب ان کا روزگار بھی ختم ہوگیا ہے۔

محکمہ لائیو اسٹاک سندھ کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق 28 اگست تک مجموعی طور پر سندھ بھر میں بھینس، گائیں، بکریا اور دیگر مویشیوں کی مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 11 ہزار 734 ہے، جس کے نقصانات کا تخمینہ 90 کروڑ روپے سے زائد لگایا گیا ہے۔

محکمہ لائیو اسٹاک کے مطابق سب سے زیادہ مویشیوں کی ہلاکتیں جوہی میں ہوئی، جس کی تعداد 1307 ہے، دوسرے نمبر پر میرپور خاص ہے جہاں مویشیوں کی ہلاکتوں کی تعداد 1172 ہے جبکہ قمبر کوٹ میں 607 جانور پانی کی نذر ہوگئے، گھوٹکی میں 577 اور شکارپور میں 495 جانور ہلاک ہوئے۔

دوسری جانب بارشوں اور سیلاب سے جانور رکھنے کے شیڈز کو بھی بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا۔ محکمہ لائیو اسٹاک سندھ کی جانب سے اس حوالے سے جو معلومات اکھٹی کی گئیں ہیں اس کے مطابق مجموعی طور پر 12 ہزار 344 شیڈز کو جزوی نقصان پہنچا، جبکہ 5 ہزار 710 شیڈز مکمل طور پر ختم ہوگئے، جانور رکھنے کے شیڈز کو پہنچنے والے نقصانات کا تخمینہ 5 ارب 95 کروڑ روپے سے زائد لگایا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق جانوروں کے شیڈز کو سب سے زیادہ نقصان لاڑکانہ میں ہوا ہے جہاں 1012 شیڈز کو جزوی نقصان پہنچا جبکہ 573 شیڈز مکمل طور پر تباہ ہوگئے، اسی طرح دادو میں 994 شیڈز جزوی اور 373 شیڈز مکمل طور پر پانی کی نذر ہوگئے، گھوٹکی میں 975 شیڈز جزوی اور 370 شیڈز مکمل طور پر متاثر ہوئے، ٹنڈو الہیار میں بھی 736 شیڈز کو جزوی اور 384 شیدز کو مکمل طور پر نقصان پہنچا ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق کراچی میں بھی حالیہ بارشوں سے مویشیوں اور فارمز کو نقصان پہنچا، مجموعی طور پر صوبائی دارالحکومت میں 323 مویشی ہلاک ہوئے، 136 مویشی رکھنے کے شیڈز جزوی طور پر متاثر ہوئے ہیں جبکہ 104 شیڈز مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں۔

محکمہ لائیو اسٹاک سندھ نے مویشیوں کی ہلاکتوں اور شیڈز تباہ ہونے کی ضمن میں نقصانات کا مجموعی تخمینہ 6 ارب 85 کروڑ روپے سے زائد لگایا ہے، نقصانات کا یہ تخمینہ 28 اگست تک موصولہ اطلاعات کی بنیاد پر ہے جبکہ بلوچستان، پنجاب، خبیر پختونخوا اور کشمیر میں حالیہ مون سون بارشوں اور سیلابوں سے پہنچنے والے نقصانات اس کے علاوہ ہے۔

ڈیری کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن کے صدر شاکر عمر گجر کا کہنا ہے کہ صرف سندھ میں لائیو اسٹاک شعبے کو نقصان نہیں پہنچا بلکہ دیگر صوبوں میں بھی صورتحال انتہائی ابتر ہے۔

شاکر عمر کے مطابق مجموعی طور پر ملک بھر میں جانوروں کی ہلاکتوں کا تخمینہ 10 لاکھ لگایا جارہا ہے، جبکہ بھوسہ، گندم اور دیگر چارہ بھی زیر آب آگیا ہے، جس کی وجہ سے دودوھ کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔

LIVE STOCK

Rain and Flood

FLOOD 2022

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div