فلڈ ریلیف کمیٹی کا اجلاس، متاثرہ اضلاع کے نقشے تیار کرنے کی ہدایت

سیلاب سے 24 گھنٹوں میں مزید 75 افراد جاں بحق ہوگئے

پاکستان میں سیلاب سے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 75 افراد جان سے گئے۔ فلڈ ریلیف کمیٹی نے متاثرہ اضلاع کے نقشے تیار کرنے کی ہدایت کردی۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات احسن اقبال کی زیر صدارت فلڈ ریلیف کمیٹی کا اجلاس ہوا، بریفنگ میں بتایا گیا ہے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں سیلاب سے مزید 75 افراد کی ہلاکت کے بعد اموات کی تعداد 1100 سے تجاوز کرگئی۔

وفاقی وزیر نے سیکریٹری صحت سے صوبوں کے ساتھ اجلاس کے بعد تفصیلی بریفنگ طلب کرلی۔

فلڈ ریلیف کمیٹی کو بتایا گیا کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 53 قیمتی جانیں سندھ میں، 16 کے پی میں، 5 گلگت بلتستان اور 2 قیمتی جانیں بلوچستان میں سیلاب کی نذر ہوگئیں۔

کمیٹی نے مستقبل میں ناخوشگوار واقعات سے بچنے کیلئے حکمت عملی کا جائزہ لیا اور این ڈی ایم اے کو اس حوالے سے قواعد و ضوابط تیار کرنے کی ہدایت کردی۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ متاثرین کی تعداد معلوم کرکے مدد کی جائے گی۔

اس سے قبل اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ ترقیاتی بجٹ کے فنڈ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں تعمیر نو اور دوبارہ آباد کاری پر خرچ کئے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی تخمینے کے مطابق سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کیلئے 10 ارب ڈالر کی ضرورت ہوگی، اس قدرتی آفت میں ایک ہزار 150 سے زائد افراد جاں بحق اور تقریبا 10 لاکھ گھروں کو نقصان پہنچا ہے، سیلاب سے 3 کروڑ افراد متاثر ہوئے ہیں۔

احسن اقبال نے مزید کہا کہ پوری قوم کو اجتماعی طور پر اتنے بڑے چیلنج سے نمٹنا ہوگا، قدرتی آفت سے ایک موقع یہ بھی ملا ہے کہ غریب خاندانوں کو منظم انداز میں استوار کیا جائے۔

پاکستان

Rain and Flood

FLOOD 2022

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div