سندھ میں بارشوں سے کھڑی فصلیں تباہ،297ارب روپے سے زائد کا نقصان

کپاس، کھجور، گنا، مرچ، پیاز، ٹماٹر، چاول اور سبزیوں کی فصلیں کہیں مکمل تو کہیں جزوی تباہ

سندھ حکومت نے حالیہ مون سون سیزن سے زراعت کے شعبے میں ہونے والے نقصان کا تخمینہ لایا ہے۔

مون سون غیر معمولی بارشوں نے ملک کے دیگر حصوں کی طرح سندھ میں بھی تباہی مچارکھی ہے، تباہ کن بارشوں سے دیگر نقصانات کے ساتھ فصلوں کو بھی بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے، جس کی وجہ سے کسانوں کی محنت ضائع اور سرمایہ ڈوب گیا ہے، فصلیں تباہ ہونے سے ملک بھر میں اہم فصلوں کی پیداوار بھی کم رہنے اور قلت کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔

محکمہ زراعت سندھ کی جانب سے ابتدائی طور پر جو اعداد و شمار اکھٹے کئے گئے ہیں اس کے مطابق 24 اگست تک صورتحال یہ ہے کہ کپاس اورکھجورکی فصل مکمل طور پر تباہ ہوگئی ہے جب کہ گنا، مرچ، پیاز، ٹماٹر، چاول اور سبزیوں کی فصلوں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔

سندھ کا محکمہ برائے زرعی سپلائی و قیمتیں (AGRICULTURE SUPPLY & PRICES DEPARTMENT GOVERNMENT OF SINDH)کی جانب سے لگائے گئے تخمینے کے مطابق صوبے بھر میں 14 لاکھ 67 ہزار 579 ایکڑ پر کپاس کاشت کی گئی اور کاشتکاروں کو فی ایکڑ 20 من کپاس کا نقصان ہوا۔

سندھ میں مجموعی طور پر ایک لاکھ ایک ہزار 379 ایکڑ اراضی پر کھجور کے باغات ہیں اور فی ایکڑ 70 درخت تباہ ہوئے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 45 ہزار 207 ایکڑ پر گنا کاشت کیا گیا تھا اور فی ایکڑ 300 من گنا خراب ہوگیا ہے۔

سندھ کے 29 ہزار 622 ایکڑ رقبے پر مرچیں کاشت کی گئی تھیں اور کاشت کاروں کو فی ایکڑ 32 من مرچیں تباہ ہوگئی ہیں۔

سندھ کے کاشتکار بھائیوں نے 42 ہزار 268 ایکڑ پر پیاز کاشت کی تھی ، یہ فصل بھی جزوی تباہ ہوئی اور فی ایکڑ 120 من پیاز خراب ہوگئی ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سندھ میں 12 ہزار 101 ایکڑ پر ٹماٹر کاشت کیا گیا تھا اور اس کو بھی نقصان ہوا ہے ، جس کی وجہ سے 7 من فی ایکڑ ٹماٹر خراب ہوگئے ہیں۔

سندھ کی تقریباً 30 ہزار 718 ایکڑ اراضی پر سبزیاں اگائی گئی تھیں لیکن ان میں کسانوں کو اوسطاً 40 من فی ایکڑ کا نقصان ہوا ہے۔

سندھ کے کاشتکاروں نے مجموعی طور پر 10 لاکھ 38 ہزار 174 ایکڑ پر چاول کاشت کیا تھا لیکن حالیہ بارشوں سے فی ایکڑ 35 پیڈی چاول کئ نقصان کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

سرکاری رپورٹ کے مطابق 22 تا 24اگست کے دوران بارش کے اسپیل سے فصلوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے اور صرف ان تین دنوں میں فصلوں کو 84.3 ارب روپے نقصان پہنچنے کا کا اندازہ لگایا گیا ہے۔

جن اضلاع میں بارشوں سے فصلوں کو نقصان پہنچا ہے اس میں عمر کوٹ، میرپور خاص، بدین، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہیار، حیدرآباد، مٹیاری، جامشورو، دادو، بے نظیر آباد، نوشہرو فیروز، سانگھڑ، خیر پور، سکھر، گوٹکی، ٹھٹہ، جیکب آباد، کشمور، شکار پور، لاڑکانہ، شہداد کوٹ اور کراچی شامل ہیں۔

محکمہ زراعت کی جانب سے فصلوں اور کسانوں کو پہنچنے والے نقصانات کے پیش نظر حکومت سے سفارش کی ہے کہ متاثرہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دے کر ان علاقوں میں کسانوں کا اب یانہ معاف کیا جائے جب کہ کسانوں کے نقصانات کا ازالہ کرنے کے لئے نقصانات کی مالیت کی 50 فیصد نقد رقم کی صورت میں تلافی کی جائے اور متاثرہ فصلوں کے کسانوں کو بیچ، کھاد اور ادویات میں مالی مدد کی جائے جب کہ نئی فصلوں کے لئے آسان بینک قرضوں کی فراہمی کے لئے بھی اقدامات کئے جائیں۔ محکمے کی جانب سے یہ بھی سفارش کی جائے کہ فصلوں کی انشورنس کے حوالے سے پالیسی متعارف کی جائے۔

Rain and Flood

Monsoon Rain

SAMAA MONEY

flood in sindh

FLOOD 2022

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div