وہاب بگٹی کی تصویر وائرل کیوں ہوئی ؟
سوشل میڈیا پر سیلاب سے متاثر ہونے وہاب بگٹی کی اپنی چھوٹی بیٹی کو گود میں لیے تصویر وائرل ہوئی ہے، گلوکار گزشتہ کئی روز سے سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے علاقے کی حالت کے بارے میں آگاہ کر رہے تھے
کوک اسٹوڈیو سیزن 14 میں پیش کیے گئے بلوچی گانے کناں یاری میں پرفارم کرنے والے لوک گلوکار بھی بلوچستان میں سیلاب کی تباہ کاری سے بری طرح متاثر ہوئے۔ یہاں تک کہ وہاب بگٹی بے سروسامانی کی حالت میں اپنی بیٹی کو گود میں اٹھائے ہوئے تھے کہ ان کی وہ تصویر دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا کے مخلتف پلیٹ فارمز پر وائرل ہوگئی۔
لوک گلوکار وہاب بگٹی ڈیرہ مراد جمالی کے رہائشی ہیں ۔ سبی کے پہاڑوں سے آنے والے سیلابی پانی سے ان کا گھر اور انکے گھر کے تمام افرد کے گھر بہہ چکے ہیں ۔ بے سروسامانی کی حالت میں انہوں نے اپنے خاندان کے کچھ افراد اور آٹھ بچوں کے ہمراہ نقل مکانی کر کے ڈیرہ مراد جمالی میں ایک دوست کے پاس پناہ لی ۔
وہاب بگٹی نے سماء ڈیجٹل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی چھوٹی بیٹی کو گود میں لئے ہوئے تصویر وائرل ہونے کے بعد سے لوگ ان کی خیریت بھی دریافت کر رہے ہیں۔ کئی افراد نے مدد کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی ہے ۔
وہاب بگٹی کا کہنا تھا کہ بارشوں سے ان کا گھر اور سامان تو متاثر ہوا ہی تھا لیکن ان کا چھوٹا سے اسٹوڈیو بھی پانی میں بہہ گیا۔
سب سے زیادہ تشویش ناک بات تو یہ ہے کہ گلوکار مسلسل 12 اگست سے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے اپنے علاقے کی صورتحال کے بارے میں آگاہ کر رہے تھے۔ 18 اگست کو انہوں نے اپنے فیس بک اکاونٹ سے اسٹیٹس کو اپ ڈیٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ہر طرف پانی ہی پانی ہے ۔ انہوں نے حفاظت کی دعا کی
)
19 اگست کو وہاب نے 2 مختلف اسٹیٹس میں پٹ فیڈر کینال میں پڑنے والے شگاف کے بارے میں آگاہ کیا، اسی دن ڈیرہ مراد جمالی کے علاقے میں پٹ فیڈر کینال کے شگاف کو پر کیے جانے کا بھی آگاہ کیا۔
اسی دن انہوں نے انتظامیہ کی غفلت پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ پوری تحصیل بے یارو مددگار پڑی ہے لیکن انتظامیہ کہیں نہیں۔
مون سون بارشوں میں بلوچستان بری طرح متاثر ہوا ہے۔ سیلاب سےاب تک بلوچستان میں دو سو سے زائد اموات ہو چکی ہیں۔