ماسکو: بم دھماکے میں “پوتن کا دماغ” کہلانے والے الیگزینڈر ڈیوگن کی بیٹی ہلاک
ماسکو میں کار بم دھماکے (Moscow car blast) میں روسی صدر ولادیمیر پوتن (Putin) کے اہم ساتھی الیگزینڈر ڈیوگن کی بیٹی ڈاریا ڈیوگینا ہلاک ہوگئی۔
غیر ملکی نشریاتی ادارے کے مطابق اس حملے کا نشانہ پیوٹن کے قریبی ساتھی الیگزینڈر ڈیوگن (Alexander Dugin) تھے جنہیں روسی صدر پوتن کا دماغ قرار دیا جاتا ہے۔
الگزینڈ ڈیوگن ایک فلاسفر ہیں جو اپنی بیٹی Darya Dugina کے ہمراہ ماسکو کی قریبی ریاست میں ہونے والے ایک فیسٹیول میں لیکچر دینے گئے تھے۔
ہفتہ کو وہ اس فیسٹیول سے واپسی پر اپنی بیٹی کے ہمراہ ہی سوار ہورہے تھے لیکن آخری وقت پر انہوں نے اپنا فیصلہ تبدیل کرلیا اور دوسری گاڑی میں سوار ہوگئے۔
دھماکے کے فوری بعد گاڑی میں آگ لگ گئی اور وہ جان سے ہاتھ دھو بیٹھی۔ وہ اس وقت تیز رفتاری سے گاڑٰ چلا رہی تھی۔ جب دھماکہ ہوا تو گاڑی بے قابو ہو کردوسری طرف چلی گئی۔
تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ دھماکہ خیز مواد گاڑی کے اندر ہی ڈرائیور والی سائیڈ پر نصب کیا گیا تھا۔
ڈونیٹسک عوامی جمہوریہ کے صدر ڈینس پشلین نے دھماکے میں یوکرینی حکومت کے ملوث ہونے کاالزام عاید کیا ہے اور کہا ہے کہ یوکرینی دہشت گرد ایک عرصے سے ڈوگین کا تعاقب کررہے تھے۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زخرووا نے کہا ہے کہ اگر دھماکے میں یوکرین کے ملوث ہونے کے ثبوت ملے تو اسے ریاستی دہشتگردی سمجھا جائے گا۔
ادھر یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کے مشیر میخالیو پوڈولیاک نے کہا ہے کہ دھماکے میں یوکرین کے ملوث ہونے کی باتیں بے بنیاد ہیں، ہم روسی فیڈریشن کی طرح جرائم پیشہ ریاست ہیں اور نہ ہی دہشتگرد اسٹیٹ ہیں۔
خیال رہے کہ الیگزینڈر ڈوگین کو روسی صدر کے خیالات پر ان کے مبینہ اثر و رسوخ کی وجہ سے پوتن کا دماغ قرار دیا جاتا ہے۔
ان کی بیٹی ڈاریا یوکرین میں روسی آپریشن کی حمایت میں آواز اٹھاتی رہی ہے اور امریکی حکومت نے مارچ میں اس پر پابندی لگا دی تھی۔