آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی کیلئے2 ارب 14 کروڑ روپے مالیت کا بجٹ منظور
آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی نے مالی سال 2022-23کیلئے 2 ارب 14 کروڑ روپے مالیت کا بجٹ منظور کرلیا۔
بجٹ کی منظوری یونیورسٹی کی فنانس و پلاننگ کمیٹی کے 49 ویں اجلاس میں دی گئی۔
اجلاس کی صدارت کمیٹی کے چیئرمین اور وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی نے کی۔
فنانس و پلاننگ کمیٹی کے اجلاس میں ہائرایجوکیشن کمیشن کی طرف سے ڈائریکٹر بجٹ محترمہ ثمینہ درانی،وفاقی وزارت تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت غلام یاسین،حکومت آزاد کشمیر کے محکمہ مالیات کی طرف سے ایڈیشنل سیکرٹری مالیات کاشف نیازنے شرکت کی۔ آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر کے محکمہ ہائر ایجوکیشن کی نمائندگی ڈائریکٹر کالجز ڈاکٹر عبدالرحمان نے کی جبکہ جامعہ کشمیرکی رجسٹرار /ممبر فنانس کمیٹی پروفیسر ڈاکٹر عائشہ سہیل، ناظم مالیات و منصوبہ بندی اور فنانس کمیٹی کے سیکرٹری میریٹوریس پروفیسر ڈاکٹر محمد قیوم خان نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس میں یونیورسٹی کی چاروں فیکلٹی کے ڈین حضرات پروفیسر ڈاکٹر غلام مرتضیٰ، پروفیسر ڈاکٹر سعادت حنیف ڈار، پروفیسر ڈاکٹر ہارون الرشید، پروفیسر ڈاکٹر بشیر الرحمان کنٹھ کے علاوہ ڈائریکٹر QEC ڈاکٹر ایاز عارف خان، ڈاکٹر پلاننگ و ڈویلپمنٹ پروفیسر ڈاکٹر انصر یاسین،ڈاکٹر شرجیل سعیداورایڈیشنل ڈائر یکٹر عبدالواحد بطور مبصر شریک ہوئے۔
یونیورسٹی کے مالی سال 2022-23ء کے میزانیہ میں یونیورسٹی کی آمدن، اخراجات اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کی گرانٹ سے ترقیاتی و غیر ترقیاتی اخراجات پورے کرنے کے حوالے سے مفصل رپورٹ پیش کی گئی اور یونیورسٹی کی آمدن و اخراجات اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کی طرف سے دی گئی گرانٹ کی مختلف مدات پر مفصل بحث کرتے ہوئے، ڈائریکٹر بجٹ ہائر ایجوکیشن کمیشن ایڈیشنل سیکرٹری فنانس حکومت آزاد کشمیر و دیگرنے اپنی مختلف تجاویز پیش کیں۔
رواں مالی سال میں جامعہ کشمیر کے ترقیاتی بجٹ میں 386.056ملین روپے مختص کیے گئے جبکہ آزاد کشمیر حکومت کی طرف سے 35 لاکھ روپے کی گرانٹ بھی شامل ہے۔ بجٹ کا بقیہ حصہ یونیورسٹی اپنے وسائل سے مہیا کر رہی ہے۔ جامعہ کشمیر کے نو تعمیر شدہ کنگ عبداللہ کیمپس 76 کلاس کے آپریشنل اخراجات کے لیے 27.912ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔
بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی نے شرکاء اجلاس کو بتایا کہ وسائل کی عدم دستیابی اور سخت مالی مشکلات کے باعث جامعہ کشمیر کی انتظامیہ نے مالیاتی نظم وضبط کو مستحکم کرتے ہوئے جملہ غیرضروری اخراجات کو پہلے ہی ختم کردیا ہے۔
انہوں نے پاکستان کی تمام صوبائی حکومتیں اپنے اپنے صوبوں میں قائم جامعات کو بھرپورمالی وسائل مہیا کررہی ہیں مگر آزادکشمیر میں جامعات کو شدید مالی مسائل کا سامنا ہے جن پر قابو پانے کے لیے دیگر ریاستی جامعات کے وائس چانسلرز کے ساتھ مل کر جدوجہد کررہے ہیں۔
ڈاکٹرکلیم عباسی نے کہا کہ گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی بہتر مالی و انتظامی مینجمنٹ کے ذریعے مالی خسارہ پر قابو پالیا جائے گا۔