کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کے نمائندوں کا اجلاس کہاں ہوگا؟
کراچی میٹروپولٹین کارپوریشن کے کونسل ہال میں لوکل گورنمنٹ انتخابات کے نتیجے میں منتخب نئے نمائندوں اور اپوزیشن ممبران کے بیٹھنے کیلئے گنجائش کا مسئلہ پیدا ہوگیا۔
سٹی کونسل ہال میں اضافی ممبران کے بیٹھنے کی گنجائش نہیں ہے۔ اولڈ کے ایم سی بلڈنگ میں تاریخی سٹی کونسل ہال کی تزین و آرائش کی جارہی ہے لیکن یہ کونسل کے نئے اجلاسوں کیلئے نہیں، بلکہ اسے مستقبل میں ایک تاریخی مقام کے طور پر محفوظ کرنے کیلئے ہورہا ہے۔
سٹی کونسل ہال کی چھت کی بھی مرمت کی جارہی ہے جو مون سون بارشوں کے دوران ٹپکنے لگتی ہے۔ کے ایم سی کے سینئر افسر نے سماء کو بتایا کہ بارش کا پانی چھت سے سٹی کونسل ہال کے فرش پر گرتا ہے، یہی وجہ ہے کہ اسے مرمت اور دیکھ بھال کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ سٹی کونسل ہال کے احاطے میں پلاسٹر کا کام جاری ہے جو ایک ماہ میں مکمل ہوجائے گا۔ تزین و آرائش کا کام گزشتہ دو ماہ سے جاری ہے۔
اس سے قبل سٹی کونسل ہال کی تزین و آرائش اور توسیع اگست 2016ء میں بلدیاتی انتخابات سے قبل کی گئی تھی۔ 2016ء میں سٹی کونسل ہال میں ممبران کے بیٹھنے کی گنجائش بڑھا کر 308 کردی گئی تھی جبکہ 2001ء سے 2009ء کے دوران اس میں 176 ممبران کی گنجائش تھی۔
کے ایم سی کے ترجمان علی حسن ساجد کا کہنا ہے کہ 2022ء کے بلدیاتی انتخابات کے بعد تاریخی سٹی کونسل ہال میں کونسل کی میٹنگز کرنا ناممکن ہے۔
سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013ء میں ترمیم اور نئی حلقہ بندیوں کے بعد سٹی کونسل ممبران کی تعداد 367 تک پہنچ چکی ہے۔ علی حسن ساجد کا کہنا ہے کہ اگر لوکل گورنمنٹ انتخابات انہی حلقہ بندیوں کے تحت ہوتے ہیں تو موجودہ کونسل ممبران میں 59 اراکین کا اضافہ ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ سٹی کونسل ہال میں توسیع کی اب کوئی گنجائش نہیں بچی اور اگر اس فارمولے کے تحت بلدیاتی انتخابات ہوتے ہیں تو اس کے علاوہ کوئی آپشن باقی نہیں بچے گا کہ سٹی کونسل ہال کو بند اور تاریخی مقام کے طور پر محفوظ کرلیا جائے۔
اگلا آپشن کیا ہوگا؟
کے ایم سی ترجمان کا کہنا ہے کہ چند روز قبل ایک میٹنگ ہوی تھی جس میں نئی سٹی کونسل سیشن کے انعقاد کی جگہ کیلئے کچھ آپشنز زیر بحث آئے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ عارضی طور پر سٹی کونسل کے اجلاس کیلئے تین مقامات کی نشاندہی کی گئی تھی جن میں مرکز اسلامی فیڈرل بی ایریا، بارہ دری پولو گراؤنڈ ضیاء الدین احمد روڈ اور کے ایم سی بلڈنگ کے اندر موجود لان شامل ہیں۔
ترجمان کے ایم سی کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکام کراچی کے کسی خاص علاقے میں نئے کونسل ہال کے قیام کیلئے جگہ تلاش کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں، جہاں ٹریفک کی روانی معمول کے مطابق ہو تاکہ ممبران کو شہر کونسل اجلاس میں آنے جانے کیلئے ٹریفک جام کے مسئلے کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
کے ایم سی اولڈ بلڈنگ کے سٹی کونسل ہال میں پہلی سٹی کونسل کا اجلاس 1933ء میں منعقد ہوا تھا، کراچی کے پہلے منتخب میئر جمشید نصروانجی مہتا نے اس اجلاس کی صدارت کی تھی۔