وزیراعظم کا ڈی جی خان کا دورہ،جاں بحق افراد کیلئے10لاکھ روپےامدادکااعلان
وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف ( Prime Minister Shehbaz Sharif ) نے ڈیرہ غازی خان کے دورے کے موقع پر جاں بحق ہونے والے افراد کے ورثا کو 10 لاکھ روپے امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔
سیلاب متاثرہ علاقوں کے دورے پر وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف جمعہ 5 اگست کو ڈیرہ غازی خان ( Dera Ghazi Khan ) پہنچ گئے ہیں۔
اس موقع پر وزیراعظم نے وفاق کی جانب سے ورثا کو 10، 10 لاکھ روپے بطور امداد دینے کا اعلان کیا، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سیلاب سے فصلوں کے نقصان کا مشترکہ سروے کیا جائے گا، جب کہ مکانات کی دوبارہ تعمیر کیلئے 5 لاکھ روپے دئیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ فصلوں اور دیگر اشیا کے نقصانات پر چیف سیکریٹری ےنے سروے کرلیا ہے لیکن وفاق نے طے کیا ہے کہ صوبوں کے ساتھ مل کر یہ سروے مکمل کیا جائے گا تاکہ حق دار کو اس کا حق ملے۔
شہباز شریف نے کہا یہاں ہمارے نوجوان وائس چیئرمین احمد خان کی جانب سے پانی کا چینل بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے، میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ ان شا اللہ یہ آپ کو بنا کر دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں اس وقت آپ سے اتنا ہی وعدہ کر سکتا ہوں کیونکہ این ایف سی ایوارڈ کے تحت وسائل کی تقسیم کے معاہدے کے مطابق 58فیصد صوبوں کو چلا جاتا ہے، لہذا صوبائی حکومتوں کی اولین ذمہ داری ہے کہ پانے صوبے کے عوام کی بھلائی، خوشحالی اور ترقی کے لیے وسائل استعمال کریں اور وہ یقیناً ایسا ضرور کریں گے۔
وزیراعظم نے کہا 2010 میں ہونے والے اس معاہدے کے نتیجے میں وفاق کے پاس اتنے وسائل نہیں رہ جاتے اس لیے میں نے بطور وزیراعلیٰ بھی وفاق سے کبھی وسائل کا مطالبہ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ وفاق کو اپنے پاس موجود وسائل میں سے اربوں روپے کے قرضوں پر سود ادا کرنا ہوتا ہے، وفاقی افسران کی تنخواہیں ادا کرنی ہوتی ہیں، افواج پاکستان کی تنخواہیں بھی اس میں سے جاتی ہیں، اس کے بعد وفاق کے پاس کچھ نہیں بچتا۔
شہباز شریف نے کہا کہ سیلاب کے بعد پیدا ہونے والی موجودہ صورتحال وفاق اور صوبائی حکومت کا مشترکہ چیلنج ہے، ان شا اللہ مل کر ہم اس سے نمٹیں گے، میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ جب تک آخری گھر آباد نہیں ہوجاتا میں چین سے نہیں بیٹھوں گا۔
حکام کی جانب سے جنوبی پنجاب اور بلوچستان کے سیلاب متاثرہ علاقوں کے دورے کے دوران ریسکیو اور ریلیف کے کاموں سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ انہوں نے متاثرین کیلئے مختص فنڈز بحالی پروگرام کی جلد تکمیل کیلئے فوری خرچ کرنے کا حکم دیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورے کے دوران کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں صوبائی حکومتوں سے مل کر کام کر رہے ہیں، انہوں نے ہدایت کی کہ امدادی رقم سیلاب متاثرین پر خرچ ہونی چاہیے۔
ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق ملک بھر میں سیلاب اوربارشوں کی وجہ سے اموات کی کل تعداد 549 جب کہ زخمیوں کی تعداد 628 ریکارڈ کی گئی ہے۔ زخمیوں میں کوئی بھی تشویش ناک حالت میں نہیں۔سیلاب اور بارشوں کے باعث 46،219 مکانات کو نقصان پہنچا ،متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
این ڈی ایم اے کے اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ 30 سالہ اوسط ریکارڈ کے مقابلے میں ملک بھر میں 133 فیصد سے زائد بارشیں ہوئی ہیں۔ پنجاب میں 101 فیصد، خیبرپختونخواہ میں26 فیصد زیادہ بارشیں ہوئیں۔ بلوچستان میں 305فیصد اور سندھ میں 218 فیصد زیادہ بارشیں ریکارڈ کی گئیں۔
گلگت بلتستان میں68،آزاد جموں کشمیر میں9 فیصد زیادہ بارشیں ہوئیں۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں سیلاب اور بارشوں کے باعث مختلف واقعات میں11 اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔ سیلاب متاثرین کیلئے فی کس 10 لاکھ کے امدادی چیک کی ترسیل جاری ہے۔
قبل ازیں حالیہ مون سون ( Monsoon) بارش اور سیلاب کی تباہی سے متاثر ہونے والے علاقوں کے دورے کے دوران وزیرِ اعظم شہباز شریف راجن پور اور لسبیلہ بھی گئے۔
اس موقع پر وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، معاونِ خصوصی عطاء اللہ تاررڑ، رکنِ قومی اسمبلی سردار ریاض محمود خان مزاری، اسلم بھوتانی اور نیشنل ڈیزازٹر مینجمنٹ کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز بھی وزیرِ اعظم کے ہمراہ رہے۔
ڈی جی خان آمد پر انتظامیہ کی جانب سے وزیرِ اعظم کو وہاں سیلاب متاثرین کی جاری مدد پر تفصیلی طور پر بریفنگ دی گئی۔ این ڈی ایم اے حکام نے وزیراعظم کو سیلاب کی تباہ کاریوں اور اقدامات سے متعلق بھی آگاہ کیا۔
بریفنگ کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرین کیلئے صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، متاثرین کے نقصانات کا جائزہ لینے کیلئے جوائنٹ سروے کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ صوبوں کو ملنے والی امدادی رقم سیلاب متاثرین پر خرچ ہونی چاہیے۔
وزیرِاعظم ڈیرہ غازی خان میں سیلاب متاثرین سے ملاقات بھی کریں گے، جب کہ وفاق کی جانب سے جاں بحق اور زخمیوں کیلئے امداد کا اعلان بھی کیا جائے گا۔