حکومت کا پی ٹی آئی کو الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کی اجازت نہ دینے کا اعلان
حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کو الیکشن کمیشن کے باہر جمعرات کو احتجاج کی اجازت نہ دینے کا اعلان کردیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان نے پاکستانی سیاست کو خراب کرنے کیلئے بیرونی فنڈنگ لی، ان سے پہلے مخالفین ایک دوسرے کی عزت کرتے تھے، پی ٹی آئی والے الیکشن کمیشن کے باہر انتشار پھیلانا چاہتے ہیں، رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی کے احتجاج میں کشیدگی ہو سکتی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا دفتر ریڈ زون میں ہے، سپریم کورٹ کا حکم ہے ریڈزون میں احتجاج کی اجازت نہیں، ریڈزون میں کسی کو داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی، پُرامن احتجاج کیلئے جو جگہیں مختص ہیں وہاں احتجاج کریں، کل پر امن احتجاج ایچ نائن یا ایف نائن پارک میں کریں، کوئی زبردستی ریڈزون میں داخل ہوا تو قانون کے مطابق روکیں گے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی رپورٹ کےمطابق عمران خان فارن ایجنٹ ثابت ہوچکے، غیر ملکی ایجنٹ کے لئے کل کابینہ میں اہم فیصلے ہوں گے، کسی کا نام ای سی ایل میں شامل ہونا ہے تو وہ بھی ہوگا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ بڑا جامع ہے، الیکشن کمیشن کے فیصلے میں مختلف مجرمانہ سرگرمیوں کی نشاندہی کی گئی ہے، فیصلے کی روشنی میں جائزہ لے رہے ہیں کہ یہ کس کس ادارے کا دائرہ اختیار ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ جو چیزیں الیکشن کمیشن کے فیصلے میں ثابت ہوئیں اس سے انکار ممکن نہیں، کابینہ چاہے تو پی ٹی آئی کو فارن فنڈڈ پارٹی قرار دے سکتی ہے، پولیس بھی مقدمہ درج کر سکتی ہے، اس معاملے پر تمام قانونی پہلوؤں کا جائزہ لے کر فیصلے کریں گے، ہمیں کوئی جلدی نہیں۔