زائرین اب حجر اسود کو بوسہ دے سکیں گے ، خانہ کعبہ کے اطراف سے رکاوٹیں ہٹا دیں گئی
عمرہ کے سیزن کے آغاز کے ساتھ ہی خانہ کعبہ کے گرد حفاظتی رکاوٹوں کو ہٹا دیا گیا ، اب زائرین حطیم میں نوافل بھی ادا کر سکیں گے
حرمین شریفین انتظامیہ کے سربراہ اعلی شیخ ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے زائرین کو خوشخبری دیتے ہوئے کہا کہ ’خانہ کعبہ کے اطراف جو رکاوٹیں حفاظتی تدابیر کے طور پر قائم کی گئی تھیں ایوان شاہی نے انہیں ہٹانے کی منظوری دے دی ہے۔اس سے قبل خانہ کعبہ کے اطراف رکاوٹوں کی وجہ سے زائرین حجراسود کو بوسہ، حطیم میں نماز ادا نہیں کرسکتے اور ملتزم پر دعائیں نہیں مانگ سکتے تھے۔
ملتزم
کعبہ کے دروازے اور حجر اسود کے درمیان بیت اللہ کی دیوار کا حصہ ملتزم کہلاتا ہے ۔ یہ وہ مقام ہے جس سے زائرین لپٹ لپٹ کر دعائیں مانگتے ہیں ۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ بیت اللہ کے اس مقام پر مانگی جانے والی دعائیں قبول ہوتیں ہیں
حجر اسود
حجر یعنی پتھر اور اسود یعنی سیاہ رنگ ، حجر اسود وہ سیاہ پتھر ہے جو کعبہ کے جنوب مشرقی دیوار میں نصب ہے۔ حدیث ترمذی کے مطابق حجر اسود جنت کے یاقوت کا ایک پتھر ہے جسکے نور کو اللہ نے ختم کرکے دنیا میں اتارا ۔ جس وقت اس پتھر کو اتارا گیا یہ پتھردودھ کی مانند سفید تھا
حطیم
حطیم یا حجر اسماعیل خانہ کعبہ کعبہ کے شمال کی طرف ایک نصف دائرے پر مبنی دیوار پے ۔ حطیم کعبہ سے متصل نہیں ہے ، لیکن علما کرام کا مشترکہ موقف یہی ہے کہ اس مقام پر نوافل ادا کرنے کا ثواب ویسا ہی ہے جو کہ کعبہ کے اندر عبادت کرنے کا ہے
ڈاکٹر السدیس کے مطابق رکاوٹوں کو ہٹانے کا فیصلہ اسی لئے کیا گیا ہے کہ زائرین ان رسومات اور عبادات کو محفوظ اور اطمینان بخش ماحول کے ساتھ ادا کر سکیں