تحریک انصاف کی ممنوعہ فارن فنڈنگ مقدمہ: کب، کہاں، کیوں اور کیا واقعہ پیش آیا
پاکستان تحریک انصاف کے بانی ممبر اکبر ایس بابر نے 14 دسمبر 2014ء کو پارٹی کی مرکزی قیادت کیخلاف الیکشن کمیشن آف پاکستان میں درخواست دائر کی۔ درخواست پولیٹیکل پارٹی آرڈر 2002ء کے آرٹیکل 6 کے تحت دائر کی گئی۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے جنوری 2015ء میں درخواست پر انکوائری کا آغاز کیا گیا، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کیخلاف اسی طرح کی ایک درخواست پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماء حنیف عباسی نے 2016ء میں سپریم کورٹ آف پاکستان میں دائر کی گئی۔
سپریم کورٹ نے 15 دسمبر 2017ء کو جاری اپنے حکم پی ڈی ایل 2018ء ایس سی پی 189 میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کو پاکستان تحریک انصاف سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے بینک اکاﺅنٹس کی جانچ پڑتال کا حکم دیا۔ سپریم کورٹ کی جانب سے آئین پاکستان کے تحت ممنوعہ ذرائع اور غیر ملکی امداد سے چلنے والی پارٹی کے درمیان قانونی اصول اور فرق بھی واضح کیا گیا۔
جنوری 2015ء سے مارچ 2022ء کے دوران الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے 178 بار مقدمہ کی سماعت کی گئی۔ تحریک انصاف کی طرف سے مقدمہ پر پیشرفت کے دوران 57 بار سماعت ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا گیا اور 8 بار وکلاء تبدیل کئے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 11 اپریل 2018ء کو اسکروٹنی کمیٹی قائم کی تاکہ مدعا علیہ اکبر ایس بابر کی جانب سے درخواست میں عائد کئے گئے الزامات پر تحقیق کی جاسکے۔
الیکشن کمیشن اسکروٹنی کمیٹی کا قیام سپریم کورٹ کے 16 دسمبر 2017ء کے احکامات کی روشنی میں عمل میں لایا۔ کمیٹی کو اختیار دیا گیا کہ وہ سیاسی جماعتوں سے ممنوعہ بیرونی فنڈنگ کے حوالے سے وضاحت طلب کرے، تحریک انصاف نے اس دوران 49 دفعہ اسکروٹنی کمیٹی سے التواء طلب کیا۔ درخواست میں یہ بھی استدعا کی گئی کہ فنڈز کی وصولی کے ذمہ دار تحریک انصاف کے ملازمین، رہنماﺅں کے ذاتی بینک اکاﺅنٹس میں جمع کرائی گئی رقوم کے پیمانے اور مقدار کے بارے میں بھی تحقیق کی جائے، الیکشن کمیشن نے مقدمے میں دونوں فریقوں کو سننے کے بعد مندرجہ ذیل سوال ترتیب دیئے۔
1۔ عارف نقوی کی جانب سے ووٹون کرکٹ لمیٹڈ کے ذریعے منتقل کئے جانے والے فنڈز کی قانونی حیثیت کیا ہے؟، کیا یہ ممنوعہ فنڈنگ کے زمرے میں آتی ہے؟۔
2۔ برسٹول انجینئرنگ سروسز دبئی، یو اے ای کے جانب سے دیئے گئے فنڈز کی قانونی حیثیت کیا ہے؟، کیا ممنوعہ فنڈنگ کے زمرے میں آتی ہے؟۔
3۔ کیا ای پلینٹ ٹرسٹ اور 88 مارکیٹ یو کے کی جانب سے فراہم کئے جانے والے فنڈز قانونی طور پر قابل قبول اور ممنوعہ نہیں ہیں؟۔
4۔ پی ٹی آئی یو ایس اے ایل ایل سی 6160 اور 5975، پی ٹی آئی کینیڈا کارپوریشن، پی ٹی آئی لمیٹڈ یو کے کی طرف سے فنڈز اکٹھے کرنے اور تحریک انصاف پاکستان کے اکاﺅنٹس میں منتقلی کی قانونی حیثیت کیا ہے اور کیا یہ ممنوعہ فنڈز کے زمرے میں آتے ہیں؟۔
5۔ غیر ملکیوں کی جانب سے عطیات اور فنڈز کے حصول کی قانونی حیثیت کیا ہے؟۔
6۔ غیر ملکی کمپنیوں کی جانب سے عطیات اور فنڈز کے حصول کی قانونی حیثیت کیا ہے؟۔
7۔ تحریک انصاف کی جانب سے مسترد کئے جانے والے بینک اکاﺅنٹس کی قانونی حیثیت کیا ہے؟۔
8۔ تحریک انصاف کے 4 ملازمین کے ذاتی اکاﺅنٹس میں عطیات او رقوم کی منتقلی کیا قانونی حیثیت ہے؟۔
9۔ تحریک انصاف کے چیئرمین کی جانب سے دستخط کئے جانے والے فارم ون سرٹیفکیٹ کی ذمہ داری کی حدود کیا ہیں؟۔
10۔ کیا لفظ “اور”، “یا” قابلِ تبادلہ ہیں یا پی پی او 2002ء کے آرٹیکل 6(3) کے حوالے سے یہ غیر منقولہ طور پر پڑھے جائیں گے؟۔
11۔ کسی ایجنسی کی جانب سے دی گئی امداد، عطیات کے ممنوعہ ذرائع کے بارے میں پوچھ گچھ کے حوالے سے الیکشن کمیشن کی ذمہ داری کی حدود کیا ہیں؟۔
12۔ کسی چیز کے براہ راست یا بالواسطہ کرنے کے بارے میں قانون کی ضرورت ہے؟۔
الیکشن کمیشن نے جان لیا کہ متحدہ عرب امارات کا قانون فنڈز جمع کرنے کے بارے میں کیا کہتا ہے۔ ای سی پی کے مطابق عرب امارات کا قانون خیراتی اور انسانی فلاح کی تنظیموں کے طور پر رجسٹر اداروں کے ذریعے فنڈ اکٹھا کرنے پر پابندی لگاتا ہے، متحدہ عرب امارات کا قانون قدرتی افراد کو فنڈ اکٹھا کرنے کی کسی بھی سرگرمی کی میزبانی کرنے، منظم کرنے یا انجام دینے کی اجازت نہیں دیتا ہے، فنڈ کیلئے مذکورہ ملک پیشگی اجازت ضروری ہے۔
دبئی سے چلائے جانے والی ووٹن کرکٹ لمیٹڈ نے تحریک انصاف پاکستان کے اکاﺅنٹ میں 21 لاکھ امریکی ڈالر منتقل کئے، ووٹن کرکٹ لمیٹڈ کیمان جزائر میں ایک کمپنی کے طور پر رجسٹر ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق مذکورہ رقم کیمان کے دبئی اکاﺅنٹس کے ذریعے منتقل کی گئی۔
ای سی پی کے حکم نامے کے مطابق پی ٹی آئی نے جان بوجھ کر ایک کمپنی سے عطیات وصول کئے اور قبول کئے جو ایک بزنس ٹائیکون کے ذریعے چلائی جارہی تھی جو کہ ایک مجرمانہ فراڈ میں ملوث تھا۔ کمیشن کی طرف سے کیس کے نوٹس لینے کے بعد سے پارٹی کو اپریل 2018ء سے دسمبر 2021ء تک مکمل انکشاف کرنے کیلئے کافی مواقع فراہم کئے گئے تھے تاہم پارٹی نے اپنے فنڈز کے ذرائع کے بارے میں حقائق کو چھپانے اور چھپانے کا سلسلہ جاری رکھا، یہ تب ہی تھا جب کمیشن نے ووٹن کرکٹ لمیٹڈ سے پی ٹی آئی پاکستان کی طرف سے عطیات کی وصولی کے بارے میں ثبوت کے ساتھ پارٹی کا سامنا کیا۔
پارٹی نے 14 مارچ 2022ء کو حلف نامہ (تاریخ کے بغیر فوٹو کاپی) پیش کیا، جس پر ابراج گروپ کے سی ای او جناب عارف نقوی نے دستخط کئے تھے۔ اس حلف نامے کے ذریعے عارف نقوی نے اعتراف کیا کہ انہوں نے رضاکارانہ طور پر ذاتی طور پر فراہم کرنے اور دوسروں سے، پارٹی (پی ٹی آئی) کے فنڈز، چندہ اور عطیات جمع کرنے میں، متحدہ عرب امارات سے جمع ہونے والے فنڈز میں سے حصہ لیا۔
پاکستان تحریک انصاف نے عمران خان کے دور حکومت میں 28 کروڑ روپے سے زائد کے فنڈز اکٹھے کئے، عطیات کی آخری قسط پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت کے خاتمے سے دو ہفتے پہلے ملی، پچھلے 11 سال میں پی ٹی آئی نے ایک ارب 10 کروڑ روپے سے زائد کے عطیات لئے۔ سماء انویسٹی گیشن یونٹ کی جانب سے امریکا کے ڈپارٹمنٹ آف جسٹس پر ایک ہفتے کی تحقیق کے بعد اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ تحریک انصاف نے عمران خان کی وزارت عظمیٰ کے دور میں امریکا سے 28 کروڑ سے زائد کے فنڈز اکٹھے کئے۔
سماء انویسٹی گیشن یونٹ کو حاصل ڈپارٹمنٹ آف جسٹس کی دستاویزات کے مطابق پچھلے 11 سال میں پارٹی نے ایک ارب 10 کروڑ سے زائد عطیات لئے، مجموعی طور پر 45 لاکھ امریکی ڈالر کے عطیات پارٹی کو ملے، پارٹی نے 6 کمپنیوں کے ذریعے فنڈز اکٹھے کئے، 7 ہزار افراد اور 100 سے زائد کمپنیوں نے پارٹی کو امریکا سے فنڈز بھیجے۔
رپورٹ کے مطابق عمران خان کی پارٹی کو آخری عطیات کی قسط ان کی حکومت کے خاتمے سے دو ہفتے پہلے ملی، تحریک انصاف کو 12 لاکھ امریکی ڈالر کے عطیات پچھلے ساڑھے 3 سال میں ملے۔
سماء انویسٹی گیشن کو حاصل ہونیوالی دستاویزات کے مطابق تحریک انصاف نے 2010ء سے 2017ء کے دوران امریکا سے 34 کروڑ ڈالر کے فنڈز اکٹھے کئے، ڈپارٹمنٹ آف جسٹس کے ریکارڈ کے مطابق امریکی نژاد سجاد برکی، کلثوم سید، جنید بشیر، امجد صدیقی، سام خان، فیصل ارشاد، قمر زمان، علی عاصم، ڈاکٹر رزاق، ڈاکٹر طارق بٹ، ابرار خان، ڈاکٹر عبداللہ ریاض، کلیم سید، محمد اکرم، محمد این خان، عبدالحفیظ خان اور سلمان آفتاب کی جانب سے فنڈز اکٹھے کرنے کی اس مہم کے سلسلے میں تقریباً آدھا درجن کے قریب ادارے رجسٹر کرائے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 100 سے زائد مقامی لوگوں، پرائیویٹ اداروں، کمپنیوں، این جی اوز اور افراد نے تحریک انصاف کی اس مہم کے دوران فنڈز عطیہ کیے، ان غیر ملکیوں کی جانب سے فارن ایجنٹ رجسٹریشن ایکٹ 1938ء کے تحت امریکی ڈپارٹمنٹ آف جسٹس کے ساتھ خود کو رجسٹر کرایا گیا، تقریباً چار ہزار فعال فرموں اور افراد کی فہرست حالیہ دنوں میں جاری کی گئی ہے۔
تحریک انصاف ایل ایل سی امریکا کے سام خان اور دیگر کی جانب سے ستمبر 2021ء میں 2 لاکھ 93 ہزار 821 امریکی ڈالر کی امداد اکٹھی کی گئی۔ دستاویزات کے مطابق تحریک انصاف امریکا کے اکبر خان کی جانب سے ڈپارٹمنٹ آف جسٹس کو فراہم کی جانیوالی معلومات کے مطابق انہوں نے مارچ 2022ء میں 8 ہزار ڈالر کی امداد اکٹھی کی جبکہ امریکی نژاد احسن مقصود اور عمر خان کی جانب سے اکتوبر 2018ء میں ڈپارٹمنٹ آف جسٹس کے پاس جمع کرائی گئی تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے ستمبر 2019ء میں مختلف عطیہ دینے والوں سے 5 ہزار 748 ڈالر چندہ اکٹھا کیا۔
دستاویزات کے مطابق تحریک انصاف نے اپریل 2020ء میں امریکا سے ایک لاکھ 7 ہزار 220 ڈالر فنڈ اکٹھے کئے۔ ڈیپارٹمنٹ آف جسٹس کو فراہم کی گئی تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ تحریک انصاف امریکا ایل ایل سی کیلیفورنیا نے ایک فرم کے ذریعے ستمبر 2018ء میں 4 لاکھ 80 ہزار ڈالر کے فنڈز جمع کیے۔
سرکاری دستاویزات میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ تحریک انصاف نے 30 اپریل 2017ء کو ایک لاکھ 17 ہزارڈالر کی امداد اکٹھی کی۔ اگرچہ تحریک انصاف امریکا ایل ایل سی کی جانب سے چار لاکھ ایک ہزار 956 ڈالر کی امداد اکٹھی کی گئی تاہم اپریل 2015ء میں تین لاکھ 5 ہزارڈالر اور اکتوبر 2016ء میں 75 ہزار ڈالر کی رقم تحریک انصاف پاکستان کے اکاﺅنٹس میں منتقل کی گئی۔
امریکی نژاد شہری اور تحریک انصاف امریکا ایل ایل سی کیلیفورنیا کے صدر سجاد برکی امداد اکٹھی کرنے کی اس مہم کا حصہ تھے۔ سال 2014ء میں تحریک انصاف کو اس کے کئی مقامی اکاﺅٹس کے ذریعے 90 ہزار ڈالر کی امداد امریکا سے موصول ہوئی، 2010ء میں امریکی نژاد محمد خان کی جانب سے رجسٹر کرائی جانیوالی تحریک انصاف امریکا ایل ایل سی (رجسٹریشن نمبر 5975) نے فروری 2010ء سے جون 2013ء کی مدت میں 23 کروڑ 44 لاکھ ڈالر کی امداد اکٹھی کی، جبکہ رجسٹریشن نمبر 6160 کے تحت رجسٹر کرائی گئی ایک اور فرم نے اپریل 2013ء سے اپریل 2017ء کے دوران 8 لاکھ 50 ہزار ڈالر کی امداد اکٹھی کی جبکہ فنڈ ریزنگ کی یہ مشق ابھی بھی جاری ہے۔
سرکاری دستاویزات میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ تحریک انصاف پاکستان کو 2011ء میں ایک لاکھ 90 ہزار ڈالر کی رقم موصول ہوئی، تحریک انصاف نے جون 2012ء میں 77 ہزار 500 ڈالر کی امداد اکٹھی کی جبکہ مختلف کمپنیوں کے ذریعے دستمبر 2012ء میں تحریک انصاف کو دو لاکھ 84 ہزار ڈالر کی امداد ملی۔
سپریم کورٹ آف پاکستان اور الیکشن کمیشن کی جانب سے بیک وقت تحریک انصاف کے خلاف متفرق مقدمات کی سماعت کا حکم دیا گیا کیونکہ تحریک انصاف کی جانب سے مبینہ طور پر 2010ء کے بعد مختلف کمپنیوں اور افراد کے ذریعے امریکا سے فنڈز اکٹھے کئے جاتے رہے ہیں۔
دستاویزات میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ کچھ نجی کمپنیوں کی جانب سے بھی تحریک انصاف کی امریکا میں فنڈز اکٹھے کرنے کی مہم میں براہ راست یا بالواسطہ حصہ ڈالا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے اپنے احکام میں جن افراد اور کمپنیوں کی نشاندہی کی ہے وہ مندرجہ ذیل ہیں:
لیسا سی، چارلس ایس ہینس، لاریسا پرفینٹیو، ایسابلیٹا، ورشاءلوتھرا، چائیوز، اے ایم وائے این جے مرچنٹ، سمکنڈ ایل ایل سی، ہیلنگ ہینڈز آف ورجینیا پی ایل ایل سی، آٹو جنکشن آئی این سی، ورجینیا ہیلتھ اینڈ ویلنیس پی سی، ووکل لنکز، مائیکروشاپ ٹرینڈنگ لمیٹڈ، کمپکیئر ایل ایل سی، ہوورٹیل، اوون اسٹور، فوکس آٹو لمیٹڈ، پروبیسٹ آئی این سی، او پی ایم سپلائیز آئی این سی، اے پلس وائرلیس، نیکس جی موبیلٹی، بیٹی ہوم امپروومنٹس، حماد الدہم ٹریڈنگ ایل ایل سی، شان پیکیجنگ، ایٹریو لمیٹڈ، جے جے ٹیکنالوجی، لوگو ارینا، 53 آر ڈی اسٹریٹ کارپوریشن، اے زیڈ فرینڈز، کنگ آٹو ریپیئر اینڈ باڈی شاپ ان کارپوریٹ، کلک اینڈ کولیکٹ لمیٹڈ، مائی پرائم ٹریڈنگ، گروسری لاجسٹکس، پائینئر ٹریڈرز، فون ورلڈ، دی ولیم واشنگٹن، لمیٹڈ، ای اے ڈیلی شاپ، ٹوورڈ ا بیٹر انڈرسٹیڈنگ آف دی، اے ایچ ٹی ریفریجریشن، بے بی آئی موبائل اپیلی کیشنز، کیم کیوسٹ انٹرنیشنل ان کارپوریٹ، جیز گیس ایل ایل سی، اسپیکٹرم ڈائیگناسٹک امیجنگ ان کارپوریٹ، مڈویسٹ کرکر کانفرنس، ہیلن ٹیوا اوسواکوٹوکورکور، مِڈ ویسٹ ٹریڈنگ گروپ ان کارپوریٹ، نیوروسرجری، یونیفارم ون، پیڈیاٹرک آف سرسوٹا ان کارپوریٹ، بارگین بے، سلیپ او پیڈک میٹریس، بی اینڈ ایم پلاسٹک ان کارپوریٹ، پرائم انٹرٹینمنٹ، اسٹریٹجی ان سائٹ، امپریشن ٹیکسٹائلز، این اے ایس انٹرنیشنل، کے اے سروسز (یوکے) لمیٹڈ، برائیٹ ٹریڈرز، پن اسٹیٹ ان کارپوریٹ، کلک پرائیویٹ لمیٹڈ، ایڈوانس میڈیکل ایکوپمنٹ، چاڈفورڈ ڈینٹل ویلیج، شینا سلوشن، شکاگو اسٹیجنگ، میجک ٹائز، ریڈیالوجی کورس، کیفے ڈیسکارٹس کمپنی، ڈاٹ ویژن سسٹم لمیٹڈ، اوکٹیو ایجوکیشن لمیٹڈ، سمکوپارٹس، مارورک کریٹو کنسپٹ ایل ایل سی، ایچ ایم سی ایگزیکٹو کوچ ان کارپوریٹ، مڈوے ایئرپورٹ ہوٹل پارٹنر شپ، اریبل انٹرپرائزز، پرورائیڈر لیدر ان کارپوریٹ، دی سائنس نوڈ لمیٹڈ، بوم امپورٹس، اے ون سلوشنز ایف زیڈ سی، لائینکس لاٹ، کروز ویب، الائیز سیکیورٹی سروسز، لیول سیون ٹینس اکیڈمی، مائی فون ریپیئرز ان کارپوریٹ، ایکسپریسٹکس، لنک سینس جی ایم بی ایچ، سائبر کیوسٹ سلوشنز، اسٹائلو گروپ لمیٹڈ، آئی ٹیشن، پروومن پراجیکٹ منیجر، ریورسل، سسی کوچر، ماربل ویلے، ایگزیکٹو بروکیج، بیری سی شینپس، لیب یو ایس اے انکارپوریٹ، کراس لینڈ سروس، فاسا کنٹریکٹنگ انکارپوریٹ، میٹالاک انڈسٹریز ان کارپوریٹ، بلیو اسٹار کنٹریکٹنگ، صنوبر انٹرپرائزز، ایلفا ریسٹوریشن، فرینڈلی رائیڈ ان کارپوریٹ، اولڈ ناردرن آٹو باڈی، ڈارٹس کنٹریکنگ کمپنی، فریڈم لائن لمیٹڈ، بایوکیمسٹری ٹیکنالوجی لیب، آئی ایم جی سی گلوبل، رائے اسموک پلس، آئی ایم جی سی گلوبل، ایل ایل سی، نیکسالوجک ٹیکنالوجیز، زائٹک کارپوریشن، کری ویلیج فوڈز، ایونٹ برائٹ نیویارک، اسنو بلیز کارپوریشن، سبناز انٹرنیشنل سینچری 21 ٹاﺅن اینڈ کنٹری، ایم پیشنٹ کیئر، پیٹر میکنی اسمائل، ایونٹ برائیٹ، نیو ویو ٹرویول، ایڈوانسڈ کارڈیو ویسکولر، ہیلنگ ہینڈ ورجینیا، اولڈ ناردرن آٹو باڈی، کرسٹل کوئیک، ایم سی پی کنٹریکٹنگ ایل ایل سی، پیک پرفارمنس، مِڈ ویسٹ میڈیکل گروپ، آشی سیلونز، ان کارپوریٹ کیٹی، او ایس ڈی مینجمنٹ ایل ایل سی، سرکولر ایکسپرٹس، ریکوگا، ٹیکس میجک، سراٹوگا ڈینٹل، خین ان کارپوریٹ، ہاسپٹل کنسلٹنگ، کیلول اپریزل سروسز ان کارپوریٹ، اے ون ٹوون، 1656477 ایلبرٹا لمیٹڈ، 1346274 ایلبڑٹا لمیٹڈ، 1376915 ایلبرٹا ان کارپوریٹ، نیکسالوجک ٹیکنالوجیز ان کارپوریٹ، اے زیڈ پاک فرینڈز، کوالٹی فیول، چیکرز ٹرک اسٹاپ ان کارپوریٹ، ولیڈ انوسٹمنٹس ان کارپوریٹ، 1656477 ایلبرٹا لمیٹڈ، فرسٹ میڈیکل کیئر، پاشا اینڈ ایسوسی ایٹس ان کارپوریٹ، پلمونری آئی سی یو میڈیکل پی ایل ایل، تلہاسی ڈرلنگ ان کارپوریٹ، 1059525 ایلبرٹا لمیٹڈ، چیا ٹرک ایسوسی ایٹ۔آفتاب قادر، چیا ٹرک ایسوسی ایٹ، پاکم اینڈ ڈی بی اے ڈش لنک، ڈش ایکسپریس ایل ایل سی، ایس جے واٹس، پرائم موٹرز ایل ایل سی، ایس ایچ ایس، آئی جی آئی وی یو ایل ایل سی اور کنگ آٹو ریپیئر اینڈ باڈی شاپ ان کارپوریٹ شامل ہیں۔
اس فہرست میں کیفے ڈسکارٹس کمپنی، پرورائیڈر لیدر، ایڈوانس میڈیکل ایکوپمنٹ ان کارپوریٹ، ففٹی تھرڈ اسٹریٹ کارپوریشن، اسپیکٹرم ڈائیگاناسٹکس امیجنگ ان کارپوریٹ، بی اینڈ ایم ان کارپوریٹ، مڈویسٹ کرکٹ کانفرنس، جی ایس گیس ایل ایل سی، دی ولیم واشنگٹن لمیٹڈ لائبلٹی کمپنی، ہیلن ٹیوہ اووسو اکوٹو، کارکور اووسو اکوٹو ایٹلس خان، اے ہائی ٹیک ریفری جریشن، مڈوے ایئرپورٹ ہوٹل پارٹنرشپ، مڈوے ٹریڈنگ گروپ این کارپوریٹ، کیم کویسٹ انٹرنیشنل ان کارپوریٹ، شگاگو سٹیجنگ، سمیکمڈ ایل ایل سی، ہیلنگ ہینڈز آف ورجینیا پی ایل ایل سی، کیش ان ڈیبٹ، اے پلس وائرلیس، پیڈیاٹرک آف سرسوٹا این کارپوریٹ، ڈی بی اے میکس کارنر، ورجینیا ہیلتھ اینڈ ویلنیس پی سی، پیڈیاٹرک آف سرسوٹا ان کارپوریٹ، پن اسٹیٹ ان کارپوریٹ، چاڈ فورڈ ڈینٹل ویلج ، ایچ ایم ای ایگزیکٹو کوچ ان کارپوریٹ، مارورک کریٹو کنسپٹس ایل ایل سی، سمیکمڈ ایل ایل سی، ہیلنگ ہینڈز آف ورجینیا، والکینوز، مائیکروشاپ ٹریڈنگ لمیٹڈ، ایوون سٹور، فوکس آٹو لمیٹڈ، پروبیسٹ ان کارپوریٹ، نیکس جی موبیلٹی، بیٹی ہوم امپروومنٹس، لاریسا پرفینٹیوا، ایٹوریو لمیٹڈ، لوگو آرینا، کلک اینڈ کولیکٹ لمیٹڈ، مائی پرائم ٹریڈنگ، فون ورلڈ، دی ولیم واشنگٹن لمیٹڈ ایل آئی، ٹی ڈیلی شاپ، اسپیکٹرم ڈائیگناسٹک امیجنگ، بارگین بے، ایمپریشن ٹیکسٹائلز، کے اے سروسز (یو کے) لمیٹڈ، کلک پرنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ، کنگ سویٹ ان کارپوریٹ، میجک ٹوائز لمیٹڈ، بیسٹ بائیز ایل ایل سی، کیفے ڈیسکارٹس کمپنی، ماربل ویلے، برائٹ اسمائلز ایل ایل سی، پاور لین ان کارپوریٹ، ڈاٹ ویژن سسٹمز لمیٹڈ، سیمکو پارٹس، مڈوے ایئرپورٹ ہوٹل پارٹنرشپ، اریبل انٹرپرائزز، چائیوز، بوم امپورٹس، لائینکس لاٹ، کروز ویب، الائز سیکیورٹی سروسز، مائی فون ریپئرز ان کارپوریٹ، ایکسپریسٹکس، لنک سینس جی ایم بی ایچ، سائبرکیوسٹ سلوشنز، اسٹائلو گروپ لمیٹڈ، سسیکوچر، ان ٹیل بی ایس ان کارپوریٹ، آئی ٹیشن، لیونزیو لمیٹڈ، برائیٹ ٹریڈرز، ڈیجیٹکسرز، جی پی ٹولز یوکے پرائیویٹ لمیٹد، ویلبری یوکے لمیٹڈ، ایس جے واٹس، کافی کلچر، ٹریڈ ان ڈیڈ ڈاٹ کام، ایٹ ایز، ای بگ بائزڈاٹ کام، فکس مائی فون، لاجیکس موبیلٹی، ایم ایس ایچ زیڈ انٹرنیشنل، این وائےسی یوزڈ کارسیلز ان کارپوریٹ، پرائم موٹرز ایس ایل سی، ایٹلانٹا بیسٹ یوزڈ کارز، بیہانڈ ای بی سی، پیسیفک سروس ایل ایل سی، اے اے ڈرائیونگ اکیڈمی ان کارپوریٹ، کوانٹم ایس سی او لیبز، ٹیکسپرٹز فوٹوگرافی، تھریڈ ملز، یوٹوپیا ٹاولز، وی سائیکل کلاتھنگ لمیٹڈ، ویجیلنٹ ٹریڈرز لمیٹڈ، وون کلرز، ایکسٹریم ، یورگاجیٹ 2025، یوٹیکسٹ سی اے، یوآو لمیٹڈ، بی او اے ویزہ ، بینک آف امریکا، چیز سفائر، امریکن ایکسپریس، ویلز فارگو ویزہ، سب مرچنٹ، ماسٹر کارڈ، گریلیشس شامل ہیں جبکہ اور اس میں اضافہ جاری ہے۔