شدید بارشیں، سندھ اور بلوچستان کو ملانے والا پل ٹوٹ گیا

جاں بحق افراد کی تعداد 134 ہوگئی

** حالیہ بارشوں کے باعث حب کے مقام پر سندھ اور بلوچستان ( Balochistan ) کو ملانے والا پل 5 روز قبل ٹوٹا تھا، جس کی تاحال مرمت نہیں کی جا سکی۔ پل کا سو فٹ سے زائد کا حصہ حب ندی میں طغیانی کے باعث بہہ گیا ہے، جس سے لوگوں کو آمد و رفت میں مشکلات کا سامنا ہے۔**

رپورٹ کے مطابق پل کا بڑا حصہ حب ندی میں طغیانی کے باعث بہہ گیا، جس کے باعث سندھ اور بلوچستان کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔

لوگوں اور ٹرانسپورٹرز کو آمدورفت میں مشکلات کا سامنا ہے، جب کہ باقی بچنے والے پل کی بنیادیں بھی خستہ ہوگئیں۔ دوسری جانب بلوچستان میں تباہ کن بارشوں سے اموات کی تعداد ایک سو چونتیس ہوگئی ہے، جب کہ چھ ہزار سے زائد گھر متاثر، ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں اور باغات بھی تباہ ہوئے۔

کوئٹہ کراچی شاہراہ پر دوبارہ بارش ( Monsoon ) سے بھی مسافروں کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے اور حکام کا کہنا ہے کہ کوئٹہ کراچی شاہراہ اتوار تک بند رہے گی۔

سیلاب کے باعث بیلہ کے مشرقی دیہاتوں کا شہر سے رابطہ منقطع ہوگیا، جس سے لوگوں کو کھانے پینے کی اشیاء کے حصول میں پریشانی کا سامنا ہے۔

متاثرین کی جانب سے انتظامیہ سے امداد کی اپیلیں بھی کی گئی ہے۔ اندوہناک صورت پر وزیراعلیٰ بلوچستان نے صوبے بھر میں ہنگامی حالت نافذ کردی ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں 30 سالوں سے 500 فیصد زائد بارشیں ہوئی ہیں۔

چاغی

چاغی ( Chagi ) میں شدید بارشوں اور سیلابی صورت حال کے بعد ٹرینوں کی آمد و رفت معطل ہوگئی ہے، ایران سے کوئٹہ اور کوئٹہ سے ایران جانے والے چار ٹرینوں کو دالبندین ریلوے اسٹیشن میں روک دیا گیا ہے۔

چاغی کے علاقے جوجکی کے مقام پر سیلابی ریلے سے کہی فٹ ٹریک کو نقصان پہنچام جب کہ موبائل نیٹ ورک کی مسلسل بندش سے صارفین کو سخت مشکلات درپیش ہیں۔ لوگوں کا دیگر شہروں سے رابط منقطع ہوگیا ہے۔ دوسری جانب گزشتہ روز پدگ کے مقام پر سیلابی ریلے میں بہہ جانے والے نوجوان کی لاش نکال لی گئی ہے۔

کیچ ڈیم

کوئٹہ کے علاقے ہنہ اوڑک میں کچ ڈیم ٹوٹنے سے متعدد علاقے زیرآب آگئے۔ جب کہ سیلابی پانی سے متعدد گھر اور کچے مکانات گرگئے اور درجنوں مویشی پانی میں بہہ گئے۔ صوبے بھرمیں مزید تیئس افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔

آئی ایس پی آر

بلوچستان میں طوفانی بارشوں سے متاثرہ علاقوں میں پاک افواج کا ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ لسبیلہ کے علاقے لاکھڑا، اوڑکی اور سکن میں سیلابی ریلوں میں پھنسے درجنوں خاندانوں کو ریسکیو اور متاثرین میں راشن بھی تقسیم کیا گیا۔ پاک آرمی کی درجنوں بوٹس اور ماہرغوطہ خور بھی اس آپریشن میں مدد فراہم کر رہے ہیں۔

بلوچستان میں شدید بارشیں آفت بن کر ٹوٹ پڑیں جہاں کان مہترزئی میں سیلابی ریلہ خاتون اور بچوں سمیت 5 افراد کو بہا لے گیا جب کہ 100 سے زائد گھر گرگئے اور متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق کان مہترزئی کے علاقے زغلونہ اور یعقوب کاریز میں سیلاب نے تباہی مچادی جس سے 100 سےزائد گھر اور فصلیں سیلاب میں بہہ گئیں۔

پی ڈی ایم اے

پی ڈی ایم اے کے مطابق توبہ اچکزئی اور پاک افغان سرحدی علاقوں سمیت ژوب، قلعہ سیف اللہ، زیارت، پشین اور قلعہ عبداللہ میں رات سے موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے جب کہ ڈیمز کے اسپیل ویز کھولنے سے توبہ اچکزئی کے نشیبی علاقے زیرآب آگئے۔

چمن، پشین، مسلم باغ، کان مہترزئی، قلعہ سیف اللہ میں بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشن جاری ہے، ریسکیو ٹیم نے سیلاب میں بہہ جانے والی خاتون اور 2 بچوں کی لاشیں نکال لیں جب کہ 2بچے تاحال لاپتا ہیں، مکانات منہدم ہونے سے 15 افراد زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

دوستی باب بند

پاک افغان سرحدی علاقوں میں موسلاھاربارشوں سے باب دوستی بارڈر بند ہوگیا جب کہ ڈیمز اوورفلو ہونے سے صورتحال مزید خراب ہوگئی، سوراب میں ندی کا بند ٹوٹنے سے ہوٹل، کئی دکانیں اور گاڑیاں بہہ گئے جب کہ صوبے میں متعدد سڑکیں اور پل بہہ جانے سے علاقوں کا آپس میں اور صوبے کا ملک کے دیگر حصوں سے رابطہ جگہ جگہ سے منقطع ہوگیا۔

صوبے میں بدترین صورتحال کے باعث مسافربسیں بیچ راستوں میں پھنسی ہیں، مال بردارگاڑیاں بھی راستے کھلنے کی منتظر ہیں جب کہ پیٹرولیم مصنوعا ت، ادویات اورکھانے پینے کی اشیا کی قلت پیدا ہونے لگی ہے۔

وڈھ، بیلہ، اوتھل اور وندر کے علاقوں میں مسافر بڑی تعداد میں پھنسے ہوئے ہیں جب کہ ٹاورز بہہ جانے سے مواصلاتی نظام مفلوج ہوگیا ہے۔

Rain

بلوچستان

weather

Monsoon Rain

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div