اقتصادی رابطہ کمیٹی: 30 کیٹیگریز کی اشیاء کی درآمد پر عائد پابندی ہٹانے کی منظوری
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے درآمدات میں نمایاں کمی کے پیش نظر 30 کیٹیگریز کی مختلف اشیاء کی درآمد پر عائد پابندی ہٹانے کی منظوری دے دی تاہم گاڑیوں، موبائل فونز اور گھریلو اشیاء منگوانے پر پابندی برقرار رہے گی، روس سے سستی گندم خریدنے کیلئے مذاکرات شروع کرنے کی بھی منظوری دے دی گئی۔
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس ہوا، جس میں روس سے گندم کی درآمد سمیت مختلف امور پر غور کیا گیا۔
ای سی سی نے 33 میں سے 30 سے زائد لگژری اشیاء کی درآمد پر عائد پابندی ہٹادی، کھانے پینے کی اشیاء، فرنیچر، سنیٹری کا سامان، ڈرائی فروٹ اور کراکری سمیت دیگر اشیاء شامل ہیں۔
موجودہ حکومت نے مئی 2022ء میں 33 کیٹیگریز کی لگژری اشیاء کی درآمد پر پابندی عائد کی تھی، ان میں کھانے پینے کی اشیاء، امپورٹڈ فش، فریزڈ فوڈ، جانوروں کی خوراک، کچن ویئر، فرنیچر، شیمپو، ٹشو پیپر، سنیٹری کا سامان، پھل، ڈرائی فروٹ، کراکری وغیرہ شامل تھیں۔
وزارت خزانہ کے مطابق پابندی ہٹانے کا فیصلہ ملکی درآمدات میں نمایاں کمی کے پیش نظر کیا گیا، 25 جولائی تک ماہانہ درآمدات کا حجم 3 ارب 75 کروڑ ریکارڈ کیا گیا، رواں ماہ مجموعی درآمدات 4 ارب 82 کروڑ ڈالر تک محدود رہنے کا امکان ہے۔
حکام کے مطابق مکمل تیار شدہ گاڑیاں، موبائل فونز اور ہوم اپلائنسز کی درآمد پر پابندی بدستور برقرار رہے گی۔
ای سی سی نے پیٹرولیم مصنوعات پر ڈیلرز مارجن بڑھا کر 7 روپے فی لیٹر مقرر کرنے کی بھی منظوری دیدی۔ اس سے پہلے ڈیلرز مارجن 3 روپے 68 پیسے تھا۔
ای سی سی نے 25 جولائی کو کھلنے والے گندم کے کم سے کم ٹینڈر اور روس سے سستی گندم کی خریداری کیلئے بات چیت کی منظوری بھی دی ہے۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے یکم جولائی کے بعد بندرگاہوں پر آنے والی درآمدی اشیاء بھی کلیئر کرنے کی منظوری دیدی۔ وزارت خزانہ کے مطابق ان اشیاء کی کلیئرنس پر 25 فیصد سرچارج لاگو ہوگا۔