سندھ میں شدید بارشوں سے نشیبی علاقے زیر آب، مواصلاتی نظام درہم برہم
سندھ کے مختلف علاقوں میں شدید بارشوں سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے جس کے باعث مواصلاتی نظام درہم برہم ہوگیا۔
خیرپور میں سول اسپتال کے داخلی اور خارجی راستوں پر پانی جمع ہونے سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ سانگھڑ میں 3 روز گزرنے کے باوجود مختلف علاقوں میں جمع پانی نہ نکالا جاسکا۔
ٹنڈوالہ یار میرپورخاص میں شدید بارش کے بعد سڑکوں اور گلیوں میں پانی کھڑا ہے۔ سانگھڑ میں بارش ہوئے تین روز گزر گئے لیکن پانی نہ نکالا جا سکا، ایلیمنٹری کالج میں پانی کی وجہ سے ٹریننگ کیلئے آنے والے پی ایس ٹی امیدواروں کو مشکلات کا سامنا رہا۔ کالج کے داخلے راستے پر پانی سے گزرنے کیلئے فرنیچر رکھ دیا گیا۔
دوسری جانب تیز بارش کے باعث سندھ کے تفریحی مقام گورکھ ہل اسٹیشن کا راستہ منقطع ہوگیا جس کے باعث اشیاء خوردونوش کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔
دادو میں کھیر تھر کے پہاڑی سلسلے اور کاچھو میں موسلا دھار بارش کےبعد پہاڑی ندی نالوں میں طغیانی آگئی، درجن سے زائد دیہات پانی کے گھیرے میں آگئے ہیں۔
جامشورو میں بارش کو گزرے بیس گھنٹے سے زائد کا وقت گزر گیا مگر پانی کی نکاسی نہ شروع ہوسکی۔ مختلف علاقوں میں بارش کا پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہوگیا۔