اپرچترال کا ایک ہفتے سے دیگرعلاقوں سے رابطہ منقطع، اشیائے ضروریہ کی قلت

بارشوں اور سیلاب سے متاثر اپرچترال میں حالات سنگین

بارشوں اور سیلاب کے بعد اپرچترال کا ملک کے دیگرعلاقوں سے رابطہ ایک ہفتے بعد بھی بحال نہ ہوسکا جس کے باعث علاقے میں اشیائے خورونوش اورپیٹرول کی قلت ہوگئی ہے۔

اپر چترال کے مکینوں کی مشکلات کم نہ ہوئیں، ریشون کے مقام پر چترال گلگت شاہراہ کو دریابرد ہوئے ایک ہفتہ گزرگیا۔ ضلع بھر میں پٹرولیم مصنوعات کا اسٹاک ختم ہوگیا ہے۔

علاقے میں اشیائے خوردونوش اور ادویات کی قلت بھی شروع ہوگئی۔ سڑک پر پیدل سفرکرنا بھی دشوارہے۔ لوئرچترال سے اپرچترال جانے کیلئے پہاڑی راستوں کا استعمال کیا جارہا ہے، بیماروں اور کمزوروں کو رضاکار سہارا دیکر گاڑیوں تک پہنچاتے ہیں۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ہنگامی بنیادوں پر چترال مستوج روڈ کو ریشون کے مقام پر بحال کرنے کا اہتمام کیا جائے ورنہ ادویات اور اشیائے خوردونوش کی قلت اور مریضوں کو اسپتالوں تک منتقل نہ کرنے کے سبب انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔

اپر چترال کے مزید تین وادیوں یارخون، بروغل اور لاسپور مستوج میں بھی گاڑیوں کی آمدورفت بند ہے۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور انجینئر امیر مقام متاثرین کی داد رسی کیلئے پہنچے، علاقے کے عوام نے اپرچترال جانے والی سڑک فوری بحال کرنے کامطالبہ کیا ہے۔

chitral

flood situation

Monsoon Rain

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div