افغانستان زلزلہ: امریکا کیجانب سے55ملین کی نئی امداد کی منظوری
قطر میں امریکا اور افغانستان حکومت کے 29 اور 30 جون کو ہونے والے مذاکرات میں زلزلے سے بحالی اور متاثرین کیلئے یو ایس ایڈ کے تحت 55 ملین کی نئی امداد کی منظوری دی گئی ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق قطر میں امریکا اور افغان قیادت کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے۔ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے مذاکرات میں افغانستان کیلئے امداد، منجمد اثاثوں کی بحالی کیلئے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
امریکی وفد کی قیادت افغانستان کیلئے نمائندہ خصوصی تھامس ویسٹ نے کی۔ مذاکرات میں امریکی محکمہ خزانہ اور یو ایس ایڈ کے نمائندوں بھی موجود رہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق مذاکرات میں امریکا کی جانب سے افغانستان میں زلزلے سے ہونے والے نقصانات پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔
اس موقع پر دونوں وفود نے افغان عوام کو صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی اور شفافیت کی اہمیت پر اتفاق کیا۔ دوطرفہ مذاکرات میں امریکا کی جانب سے افغان سرکاری بینک میں 3.5 ارب ڈالرز کی منتقلی پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
دوحہ مذاکرات میں یو ایس ایڈ کی جانب سے افغانستان میں زلزلہ متاثرین کیلئے 55 ملین ڈالر کی نئی امداد کا بھی اعلان کیا گیا۔ دونوں ممالک نے افغانستان کے لیے بین الاقوامی برادری کی انسانی امداد پر تبادلہ خیال کیا، جس میں اگست 2021 سے اب تک امریکا کی طرف سے فراہم کردہ 774 ملین ڈالر بھی شامل ہیں۔
امریکا نے بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے بقایاجات کی حالیہ ادائیگی کا خیرمقدم کیا اور معیشت میں افغانی کرنسی کی دستیابی کو بڑھانے کے امریکی اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔
مذاکرات کے دوران امریکا کی جانب سے افغانستان میں القاعدہ، اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کی مسلسل موجودگی پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ افغانستان حکام نے یقین دلاتے ہوئے کہا کہ افغان سرزمین کسی بھی قسم کی دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دی جائے گی۔
امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق افغانستان میں خواتین پر طالبان کی بڑھتی پابندیوں پر بات چیت مذاکرات کا اہم حصہ رہیں۔ اس موقع پر امریکی حکام کا کہنا تھا کہ امریکا افغان لڑکیوں کی آزادانہ نقل و حرکت اور اظہار رائے کے حق کی حمایت کرتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 17 جون کو افغانستان میں 6.0 شدت کے زلزلے سے 1000 سے زائد افراد جاں بحق، جب کہ کئی سو افراد زخمی ہوئے تھے۔