کیا ہفتے کوچھٹی ہوگی؟ پیپلز بس سروس کی بسیں روٹ سے غائب

25 میں سے ایک بھی بس اسٹاپ پر نہ پہنچی

کراچی کی مصروف شارع فیصل کے اسٹاپس پر شہری ہفتے کے روز کھڑے کے کھڑے ہی رہ گئے، کیوں کہ شہریوں کو انتظار تھا نئی پیپلز بس سروس کا ، جس نے آج بروز ہفتہ 2 جولائی کو بغیر اطلاع ناغہ مار لیا۔

صبح صبح دفاتر اور کام پر جانے کیلئے شہریوں کی بڑی تعداد مقررہ وقت پراسٹاپ تو پہنچی مگر پیپلز بس سروس کی لال بسیں حد نگاہ تک نظر نہ آئیں۔

دفاتر جانے والی شہری بس کے انتظار میں انتظار کرتے کرتے تاخیر سے منزلوں کو روانہ ہوئے۔ شہریوں کا کہنا تھا کہ پونے پونے گھنٹہ انتظار کیا مگر ایک بھی بس نہ آئی۔

اسے بدانتظامی کہیں یا کچھ اور، کہ روٹ 1 پر چلنے والی 25 میں سے ایک بس نے بھی سڑک کا رخ نہ کیا۔ معاملے کو سلجھانے جب ایم ڈی ماس ٹرانزٹ سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کوئی اور ہی دعویٰ کر ڈالا۔ ایم ڈی کا کہنا تھا کہ روٹ ون پر 25 بسیں چل رہی ہیں۔

واضح رہے کہ پیر 27 جون کو ماڈل کالونی سے ٹاور تک پیپلز بس سروس کا افتتاح کیا گیا تھا، جب کہ یکم جولائی کو روٹ 2 کا بھی افتتاح کیا گیا۔

روٹ 1

پیپلز بس سروس کا روٹ نمبر 1 ماڈل کالونی ملیر سے براستہ شاہراہ فیصل، میٹروپول اور آئی آئی چندریگر روڈ سے ہوتا ہوا ٹاور پر ختم ہوتا ہے۔

روٹ 2

پیپلز بس سروس کا روٹ نمبر 2 ناگن چورنگی، شفیق موڑ، سہراب گوٹھ، گلشن چورنگی، نیپا، جوہر موڑ، سی او ڈی، ڈریگ روڈ اسٹیشن، کالونی گیٹ، شاہ فیصل کالونی، انڈس اسپتال، سنگر چورنگی اور لانڈھی کے درمیان چلایا جا رہا ہے۔

ایئرکنڈیشن اور آرام دہ بسوں کا کرایہ 25 سے 50 روپے کے درمیان ہے۔ پیپلز بس سروس کا باقاعدہ آغاز 27 جون کو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کیا تھا۔

صوبائی حکومت کے مطابق منصوبے کے تحت شہر کے 7 مختلف روٹس پر مجموعی طور پر 240 بسیں چلیں گی۔ ان بسوں کے ذریعے لاکھوں افراد روزانہ کی بنیاد پر اپنی منزلوں کو پہنچیں گے۔

Mass Transit

Karachi Bus

PEOPLES BUS

RED BUS

Abdullah Jul 04, 2022 06:33pm
چار دن کی چاندنی، پھر اندھیری رات یہ بس سروس صرف عوام کے ٹیکس کے پیسے کھانے کیلئے بنائی گئی ہے۔ بہت جلد اس کا بھی وہی انجام ہوگا جو SRTC, KTC اور مصطفی کمال کے زمانے میں شروع ہونے والی بسوں کے ساتھ ہوا!!!!
Tabool ads will show in this div