بلدیہ عظمی کراچی کا بجٹ پیش، کوئی نیا ٹیکس نہ لگانے کادعویٰ

مالی سال 2022-23 کیلئے 31ارب 89 کروڑ روپے سے زائد مختص

ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے مالی سال 2022-23ء کیلئے بلدیہ عظمیٰ کراچی کا 31 ارب 89 کروڑ روپے سے زائد کا بجٹ پیش کردیا۔

کراچی کے خالق دینا ہال میں بدھ 29 جون کو بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایڈمنسٹریٹر، مشیر قانون اور ترجمان حکومت سندھ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ نئے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا اور موجودہ ریونیو ریکوری کو ہی مزید بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے، جب کہ دس ماہ کے دوران بلدیہ عظمیٰ کراچی کے مختلف محکموں کی کارکردگی کو بہتر بنانے پر خصوصی توجہ مرکوز رکھی ہے۔

اس موقع پر بجٹ پیش کرتے ہوئے ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے بجٹ میں کل آمدن 31 ارب 91 کروڑ20 لاکھ 87 ہزار روپے ہے۔ جب کہ مجموعی اخراجات 31 ارب 89 کروڑ 59 لاکھ 60 ہزار روپے 16.128 ملین بچت کے ساتھ شامل ہیں۔ اس سلسلے میں کل آمدن میں موجودہ وصولیاں 26 ارب 31 کروڑ 67 لاکھ 74 ہزار روپے ہیں، جب کہ سرمایہ وصولیاں 59 کروڑ 43 لاکھ 13 ہزار روپے رہیں۔

میڈیکل اینڈ ہیلتھ الاؤنس

بلدیہ عظمیٰ کے بجٹ میں میڈیکل اینڈ ہیلتھ الاؤنس کیلئے 5756.250ملین روپے مختص کیے گئے ہیں، جب کہ میڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسز سے 67.705 ملین کے ریوینو کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ میڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسز کے میونسپل سروسز کیلئے 3943.037 ملین روپے رکھے ہیں۔

محکمہ قانون

ایڈمنسٹریٹر کے مطابق بجٹ میں محکمہ قانون کے لئے 184.234ملین روپے رکھے گئے ہیں۔

محکمہ پارکس

محکمہ پارکس اینڈ ہارٹیکلچر کیلئے پیش کیے گئے بجٹ میں 1184.423 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔

کے الیکٹرک

پیش کیے گئے بجٹ کے مطابق کراچی الیکٹرک ( کے الیکٹرک ) پر کے ایم سی کے واجبات 1850 ملین اور ڈسٹرکٹ اے ڈی پی سے 5001 ملین متوقع ہیں۔

ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونیکیشن

مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ ٹرمینلز اینڈ ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونیکیشن کیلئے بجٹ میں 71.260 ملین روپے رکھے ہیں۔

دیگر اخراجات

ڈسٹرکٹ اے ڈی پی فنڈز کیلئے 5ارب ایک لاکھ روپے، اسٹیبلشمنٹ اخراجات 21 ارب 52 کروڑ 9ہزار، کانٹیجنٹ کیلئے 2 ارب 38 کروڑ 30 لاکھ 20 ہزار رکھے گئے ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے ترقیاتی پروجیکٹس کیلئے تخمینہ 2 ارب 72 کروڑ 5 لاکھ 51 ہزار روپے لگایا گیا ہے۔

بجٹ میں پینشن فنڈ، متفرق اخراجات اور بیل آؤٹ پیکیج کیلئے 8377.480 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں، جب کہ بجٹ میں محکمہ انجینیرنگ کیلئے 2079.013 ملین روپے مختص ہیں۔

مرتضی وہاب کے مطابق لینڈ انفورسمنٹ، اسٹیٹ، کچی آبادی، پی ڈی اورنگی اور چارجڈ پارکنگ کیلئے 1422.005 ملین روپے، کلچر اسپورٹس اینڈ ریکریشن کیلئے 973.452 ملین روپے، فنانس اینڈ اکاؤنٹس (ایم یو سی ٹی) کیلئے 898.497 ملین روپے، کلک (ورلڈ بینک فنڈڈ پروجیکٹ) 888.586 ملین روپے، حکومت سندھ سے موجودہ اور بقایا جات کی مد میں تفریحی ٹیکس کی آمدنی کی منتقلی 200.000 ملین روپے مختص کئے ہیں۔

انڈمنسٹریٹر نے مزید بتایا کہ انٹر پرائز اینڈ انویسٹمنٹ پروموشن کیلئے97.996ملین روپے اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کیلئے 75.712 ملین روپے، صوبائی اے ڈی پی ( سالانہ ترقیاتی پروگرام ) اینڈ ڈسٹرکٹ اے ڈی پی کیلئے 5001.000 ملین روپے مختص کئے ہیں۔

مرتضی وہاب نے یہ بھی واضح کرتے ہوئے بتایا کہ ریونیو کے تخمینے میں حکومت سے گرانٹ بشمول او زیڈ ٹی شیئر کے 18300.000 ملین روپے شامل ہیں۔

مختلف اداروں کیلئے لگایا گیا تخمینہ

بجٹ پیش کرتے ہوئے مرتضی وہاب نے یہ بھی بتایا کہ ریپیئر اور مینٹیننس کی مد میں 27کروڑ 13 لاکھ 80 ہزار روپے تخمینہ لگایا گیا ہے۔ جب کہ لینڈ انفورسمنٹ، اسٹیٹ، کچی آبادی، پی ڈی اورنگی، چارجڈ پارکنگ سے 1477.613 ملین، فنانس اینڈ اکاؤنٹس سے 2867.660 ملین روپے، ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونیکیشن سے 198.500 ملین روپے اور کے پی ٹی پر کے ایم سی کے واجبات کی مد میں 100.000 ملین روپے آمدنی متوقع ہے۔

تفصیلات میں یہ بھی بتایا گیا کہ ویٹرنری سروسز سے 213.023 ملین روپے آمدنی، کلچر اسپورٹس اینڈ ریکریشن سے 204.250 ملین روپے، سندھ بلڈنگ اتھارٹی سے انکم ٹرانسفر کی مد میں 50 ملین، محکمہ انجینئرنگ سے 125 ملین روپے، میونسپل سروسز سے 311.000 ملین متوقع ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ پارکس اینڈ ہارٹیکلچر سے 36.000 ملین روپے، انٹر پرائز اینڈ انویسٹمنٹ پروموشن سے 20.550 ملین روپے، سیکریٹریٹ سے 1.100ملین روپے اور انفارمشین ٹیکنالوجی 0.100 ملین روپے کے ریونیو کا تخمینہ لگایا ہے۔

مرتضی وہاب کے مطابق اس سال کراچی میں پارکوں کی بحالی پر کام کیا، ضلع وسطی میں 100 پارکوں میں سے 40 کو بحال کردیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر ادارہ جس کا بلدیات سے تعلق ہے، وہ سڑک پر موجود ہے، بارش کے دوران جہاں پانی کے نکاسی کا مسئلہ ہوا وہاں سب پہنچے۔ بارش کے دوران ناگن چورنگی اور کے ڈی اے چورنگی پر پانی جمع نہیں ہوا، ایڈمنسٹریٹر اور میئر کوئی بھی ہو ہمیشہ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔

حکومت کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی عوامی حکومت صرف زبانی جمع خرچ یا جھوٹے وعدے نہیں کرتی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے عملیت پسندی پر مبنی وژن کے مطابق شہریوں کی خدمت میں کوشاں ہیں۔ بلدیہ عظمیٰ کراچی کو ایک فعال ادارہ بنانے کیلئے اقدامات کئے جن کے ثمرات سب کے سامنے ہیں۔ شہر کی سڑکوں، پلوں اور شاہراہوں کی تعمیر نو، مرمت اور استرکاری کی تاکہ ٹریفک کی روانی برقرار رہے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ میونسپل یوٹیلیٹی ٹیکس چارجز بلز کی کے الیکٹرک کے بلوں کے ذریعے وصولی کا پلان بنایا گیا ہے۔ برساتی پانی کی نکاسی کے لئے شہر کے 41 بڑے نالوں کی صفائی کا کام انجام دیا گیا ہے، جب کہ اجڑے ہوئے پارکس کی بحالی اور تزئین و آرائش کے کام کراکے انہیں عوام کے لئے کھولا ہے۔ ہم نے شہر کے مختلف مقامات پر اربن فاریسٹ بنانے کے ساتھ شجر کاری مہم شروع کی ہے۔

قیام پاکستان کی ڈائمنڈ جوبلی کا ذکر کرتے ہوئے ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ پاکستان کے قیام کے 75 سال مکمل ہونے پر ڈائمنڈ جوبلی کو شایان شان منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ڈائمنڈ جوبلی کے موقع پر کراچی گیمز منعقد کئے جائیں گے جن میں سات ہزار کھلاڑی شرکت کریں گے۔ کراچی گیمز کے علاوہ ڈائمنڈ جوبلی کے حوالے سے دیگر تقریبات منعقد کی جائیں گی۔

KMC

MURTAZA WAHAB

development funds

BUDGET 2022-2023

KARACHI PARKS

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div