استنبول میں ہم جنس پرستوں کے مارچ پر پولیس کا دھاوا، 200 گرفتار
ترکی کے شہر استنبول میں ہم جنس پرستوں کے مارچ پر پولیس کا دھاوا، 200 سے زائد مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔
انتظامیہ کی جانب سے تقسیم اسکوائر کے قریب مارچ کی اجازت دینے سے انکار کردیا گیا تھا لیکن اسکے باوجود قوس قزح والے رنگوں پر مشتمل جھنڈے اٹھائے سیکڑوں مظاہرین وہاں جمع ہوگئے جس پر پولیس نے مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔
منتظمین نے ٹویٹ کیا کہ 200 سے زیادہ پرائیڈ کے شرکاء اور LGBTQ کارکنوں کو حراست میں لیا گیا ہے اور پولیس نے زیر حراست افراد کو ان کے وکلاء تک رسائی دینے سے انکار کردیا ہے.
دریں اثنا میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے مارچ کے دوران حراست میں لیے گئے تمام افراد کو رہا کردیا ہے۔
دریں اثنا یورپی کمشنر برائے انسانی حقوق نے مارچ کے شرکاء کی گرفتاریوں پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ مارچکے شرکا کا تحفظ یقینی بنایا جائے اور LGBTQ گروپ سے تعلق رکھنے والے افراد کے انسانی حقوق کو تحفظ یقینی بنایا جائے۔