پنجاب اسمبلی میں کس کے پاس کتنے ووٹ ہیں؟
لاہور ہائی کورٹ نے اليکشن کميشن کو پنجاب اسمبلی کی مخصوص نشستوں کا نوٹيفکيشن جاری کرنے کا حکم دے دیا، جس کے بعد پنجاب اسمبلی ميں نمبر گيم میں کچھ تبدیلی آگئی تاہم حکومتی اتحاد کا پلڑا ابھی بھی بھاری ہے۔
حمزہ شہباز جب وزيراعلیٰ پنجاب منتخب ہوئے تو انہيں ايوان ميں 197 ووٹ ملے، حمزہ شہباز کو ووٹ دينے والے پاکستان تحریک انصاف کے 25 ارکان اسمبلی ڈی سيٹ ہوگئے، جس کے بعد ايوان ميں ارکان کی تعداد 346 رہ گئی۔
حکومتی اتحاد کی بات کريں تو ن ليگ کے 164 اور پيپلزپارٹی کے 7 ارکان ہيں، راہ حق پارٹی کا ايک ووٹ اور 4 آزاد اميدوار بھی حکومت کے حامی ہیں جنہیں ملا کر يہ تعداد 176 بنتی ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے 25 منحرف ارکان ڈی سيٹ ہونے کے بعد تحريک انصاف کی 158 نشستيں ہيں، ق ليگ کے 10 ارکان کا ساتھ بھی حاصل ہے، 5 مخصوص ارکان کو جمع کريں تو ان کی تعداد 173 بنتی ہے۔
مخصوص نشستوں کے بعد بھی حکومتی اتحاد کا اپوزیشن پر پلڑا بھاری رہے گا، تاہم سادہ اکثريت برقرار رکھنے کيلئے 17 جولائی کو ہونیوالے ضمنی اليکشن ميں حمزہ شہباز حکومت کو کم از کم 10 سيٹوں پر کامیابی حاصل کرنی ہوگی۔