عمران خان کا نیب قوانین میں ترامیم اور مہنگائی کیخلاف احتجاج کا اعلان

نیب قوانین میں ترامیم کرکے نظام احتساب کی قبر کھود دی گئی، عمران خان

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے نیب قوانین میں ترامیم اور مہنگائی کیخلاف آئندہ ہفتے احتجاج کا اعلان کردیا۔ کہتے ہیں کہ موجودی حکومت نے نیب قوانین میں ترامیم سے بڑے ڈاکوؤں کو چھوٹ دیدی، اپنی چوری بچانے کیلئے انہوں نے ملک کے نظام انصاف و احتساب کی قبر کھود دی، امید ہے عدالت پاکستان کے ساتھ ظلم نہیں ہونے دیگی۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے بنی گالہ میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نیب ترامیم سے یہ ملک کو ناکامی کی طرف لے جارہے ہیں، ان کی معيشت ٹھيک کرنے کی کوئی تياری نہيں تھی، ان لوگوں نے ملک کو مقروض کيا، خود ارب پتی بن گئے۔

ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی تاريخ ميں کبھی عارضی بجٹ کا نہيں سنا، يہ عارضی بجٹ خانہ پوری کرنے کيلئے لے کر آئے ہیں، پيٹرول، بجلی کی قيمتيں بڑھا کر عام آدمی کا معاشی قتل کرديا، ابھی پيٹرول کی قيمتيں مزيد بڑھائیں گے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ سپر ٹيکس سے اسٹاک مارکيٹ پر اثر پڑا ہے، روپيہ تھوڑا مضبوط ہوا تھا اب پھر نيچے چلا گيا، تنخواہ دار طبقے کو دی گئی چھوٹ بھی ختم کردی گئی، اب 50 ہزار روپے سے زیادہ پر بھی ٹیکس لگادیا گیا، ایک لاکھ ماہانہ کمانے والے کا ٹیکس ڈبل کردیا گیا، تنخواہ دار طبقہ مشکل میں تھا، لوگ ٹیکس چوری پر مجبور ہوں گے۔

عمران خان کا کہنا ہے کہ ہماری حکومت نے ریکارڈ ٹیکس اکٹھا کیا، ہدف سے زیادہ ٹیکس جمع کیا گیا، ہم موجودہ لوگوں پر بوجھ نہیں ڈالنا چاہتے تھے، ٹیکس نیٹ بڑھانا چاہتے تھے، نادرا کے ساتھ پتہ لگایا کہ 4 کروڑ 30 لاکھ افراد ٹیکس نہیں دیتے تھے، آرٹیفشل انٹیلی جنس سے سب پتہ لگ گیا تھا کہ کون کتنا ٹیکس دے سکتا ہے۔

سابق وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ ہم سیلز ٹیکس کی چوری ختم کرنے کیلئے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لے کر آئے، شوگر ملز اپنی پیداوار کے 70 فیصد پر سیلز ٹیکس دیتی تھیں، ٹیکس چوری کم کرکے ٹیکس بڑھانا تھا، ٹیکس نہیں بلکہ ٹیکس دینے والوں میں اضافہ کرنا ضروری ہے۔

ان کا دعویٰ ہے کہ انڈسٹری پر بوجھ نہیں ڈالا، اس لئے ان کی پرفارمنس ریکارڈ تھیں، زراعت میں بھی ریکارڈ پیداوار تھی، یہ ساری چیزیں پاکستان کے اکنامک سروے میں موجود ہیں، سروس سیکٹر، انڈسٹری، زراعت اور آئی ٹی ایکسپورٹ میں بھی اضافہ ہورہا تھا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ موجودہ حکومت کے بجٹ سے صرف مہنگائی نہیں ہونی بلکہ روزگار پر بھی فرق پڑے گا، ہمارے دور میں روزگار کی صورتحال پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی حکومت سے بہتر تھی، کرونا کے دور میں پاکستان میں سب سے کم بیروزگاری تھی۔

ان کا کہنا ہے کہ نیب قانون میں ترامیم سپریم کورٹ میں چیلنج کردیں، عدلیہ پر بھروسہ ہے وہ پاکستان پر یہ ظلم نہیں ہونے دیگی، پاکستان کو کسی دشمن کی ضرورت نہیں یہ جو کرنے جارہے ہیں ملک کی تباہی ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ نیب قانون میں ترامیم کرکے بڑے ڈاکوؤں کو چھوٹ دیدی گئی، مثال کے طور پر اب اگر میں بڑا ڈاکو ہوں تو انہوں نے ترامیم کے ذریعے مجے چھوٹ دیدی، میں دل بھر کر ملک کو لوٹوں اس قانون کے پاس ہونے سے اب مجھے کوئی نہیں پکڑ سکے گا، صرف چھوٹے اور بیوقوف چور پکڑے جائیں گے، جو تبدیلیاں کی ہیں اس سے چھوٹا لیکن عقلمند چور بھی بچ جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر آج نواز شریف اپنی بیٹی کے نام پر باہر پراپرٹی لے لیتا ہے تو اس سے کوئی نہیں پوچھے گا، یہ لوگ رقم لوٹ کر ہنڈی کے ذریعے باہر بھجوادیتے ہیں، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے ایک تحقیقات کروائی جس کے پینل کا نام ‘فیکٹ آئی’ ہے، اس کے مطابق ہر سال 1700 ارب روپے سے زائد غریب ملکوں سے امیر ملکوں میں جاتا ہے، جن سے آف شور کمپنیاں اور محلات بنائے جاتے ہیں، غریب ملک اس لئے غریب ہوتے جاتے ہیں کیونکہ ان کے حکمران پیسہ باہر بھیج دیتے ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ ملک کے بڑے بڑے ڈاکو پیسہ ملک سے باہر بھیجیں گے لیکن نئے قانون کے تحت سے کوئی پوچھ گچھ نہیں ہوسکے گی، اب صرف چھوٹے چور پکڑے جائیں گے، بڑے ڈاکو نہیں پکڑے جاسکتے، نیب کا کام تھا ایسے لوگوں کو پکڑنا، ان کے قانون میں تبدیلی کردی گئی۔

عمران خان نے کہا کہ پاکستان اس وقت فیصلہ کن موڑ پر ہے، تیس سال سے ملک کا پیسہ چوری کرنیوالے نے خود کو این آر او ٹو دیدیا، پاکستان بنانا ری پبلک بن جائے گا، غریب کیلئے الگ اور امیر کیلئے الگ قانون ہوگا، قانون کی حکمرانی نہیں ہوگی، طاقتور لوگوں کو 1100 ارب روپے معاف کردیا اور غریبوں پر ٹیکسز لگارہے ہیں۔

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ پوری قوم سے اپیل کرتا ہوں کہ آئندہ نسلوں کیلئے اس کیخلاف پرامن احتجاج کریں، یہ ہمارا جمہوری حق ہے، سازش کے ذریعے آنیوالی حکومت کا یہی حربہ رہ گیا ہے کہ لوگوں میں خوف پھیلائیں، ڈنڈے سے لوگوں کو دبائیں تاکہ وہ چپ کرکے بیٹھ جائیں، قوم خوف کے بت کو توڑیں ورگرنہ یہ آپ کو غلام بنادیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ آئندہ ہفتے (2 جولائی) کی شام کو پریڈ گراؤنڈ میں بڑا جلسہ کررہا ہوں، جس میں راولپنڈی اور اسلام آباد سے لوگ جمع ہوں گے، کراچی، لاہور، پشاور، فیصل آباد اور ملتان کے لوگ اپنے اپنے شہروں میں ہفتہ کو احتجاجی جلسے کریں۔

NAB

PTI

IMRAN KHAN

Tabool ads will show in this div