عیدالاضحیٰ پر کانگو وائرس پھیلنے کا خدشہ، ہدايت نامہ جاری

شہری عیدالاضحیٰ کے دوران محتاط رہيں،قومی ادارہ صحت

قومی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ عیدالاضحیٰ پر جانوروں کی آمد و رفت سے کانگو وائرس پھیلنے کا خدشہ ہوتا ہے۔ شہری جانوروں کی خريد و فروخت اور قربانی کرتے وقت احتياطی تدابير اختيار کريں۔

قومی ادارہ صحت کی ايڈوائزری ميں کہا گيا ہے کہ کانگو وائرس جانوروں کے بالوں میں چھپے ہوئے چیچڑوں میں پایا جاتا ہے۔ وائرس متاثرہ شخص سے صحت مند انسان میں منتقل ہو سکتا ہے۔

بیماری کا پھيلاؤ روکنے کے لیے بروقت اقدامات ضروری ہيں۔ شہريوں کو ہدايت کی گئی ہے کہ وہ ہلکے رنگ کا لباس پہنیں تاکہ کپڑوں پر موجود چیچڑوں کا پتہ چل سکے۔

ایسے علاقوں میں جانے سے گریز کریں جہاں چیچڑ زيادہ پائے جاتے ہوں۔ لوگ جانوروں کو ذبح کرتے اور گوشت بناتے وقت دستانوں کا استعمال کریں اور خود کو جانوروں کے خون سے آلودہ ہونے سے بچائیں۔

جانوروں کی آلائشوں کو احتیاط سے تلف کيا جائے، بلوچستان سے اس بیماری کے سب سے زیادہ جبکہ پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا سے بھی کیسز رپورٹ ہوتے رہتے ہیں۔

علامات

قومی ادارہ صحت کے مطابق کانگو بخار کی علامات ڈینگی ہیمرجک بخار کے قریب ہوتی ہیں۔

متاثرہ مریض کو ابتدائی طور پر سر درد، تیز بخار، کمر میں درد، جوڑوں میں درد، پیٹ میں درد، اور الٹی کی شکایت تین دن سے زیادہ لیکن 10 دن سے کم ہوتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق سرخ آنکھیں،پھٹا ہوا چہرہ، سرخ گلا، اور تالو پر سرخ دھبے اور مسوڑھوں سے خون بہنا بھی عام علامات ہیں۔

بیماری کے چوتھے دن اور دو ہفتوں تک، انجیکشن کی جگہوں پر شدید خراشیں، ناک سے شدید خون بہنا اور بے قابو خون بہنا دیکھا جا سکتا ہے۔

اگر انفیکشن اس سے آگے رہتا ہے تو تقریباً 30 فیصد کیسز میں موت واقع ہو سکتی ہے۔ صحت یاب ہونے والے مریضوں میں بیماری کے آغاز کے نویں یا دسویں دن کے بعد بہتری دیکھی جاتی ہے۔

عوام سے احتیاط برتنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا گیا کہ عیدالاضحیٰ پر تسلی کر لیں کہ جانور کانگو وائرس کا شکار تو نہیں، کانگو سے متاثرہ افراد سے ملنے میں احتیاط کریں جبکہ اس وائرس سے وفات پانے والوں کی احتیاطی تدابیر کے ساتھ تدفین کی جائے۔

sacrifice

Congo virus

EID UL AZHA

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div