ضمنی انتخاب240:ہنگامہ آرائی پرمصفطیٰ کمال کی الیکشن کمیشن میں طلبی

ذاتی حیثیت میں اسلام آباد دفترمیں پیش ہونیکاحکم

کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 240 میں ضمنی انتخاب کے دوران ہنگامہ آرائی اور بیلٹ پیپرز پھاڑنے کے الزام میں پاک سرزمین پارٹی ( پی ایس پی ) کے سربراہ مصطفیٰ کمال کو ذاتی حیثیت میں الیکشن کمیشن آف پاکستان ، اسلام آباد کے دفتر میں طلب کیا گیا ہے۔

مصطفیٰ کمال کے نام لکھے خط میں کہا گیا ہے کہ مصطفیٰ کمال ذاتی حیثیت میں چیف ای سی پی کے سامنے پیش ہوں۔ پی ایس پی سربراہ کو 22 جون بروز بدھ کو صبح 10 بجے ای سی پی آفس اسلام آباد طلب کیا گیا ہے۔ خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مصطفیٰ کمال اپنے ہمراہ شواہد اور دستاویزات لیکر آئیں۔

خط پریذائڈنگ آفیسر پولنگ اسٹیشن نمبر 87 زمانہ آباد ، لانڈھی کی جانب سے لکھا گیا ہے۔ واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کے حکام کی جانب سے پی ایس پی اور مصطفیٰ کمال پر ضمنی انتخاب 240 کے دوران الیکشن افسر کو تشدد کا نشانہ بنانے، تشدد اور بیلٹ پھاڑنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 240 میں ضمنی انتخاب میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے میدان مارا تھا، جب کہ تحریک لبیک پاکستان دوسرے اور مہاجر قومی موومنٹ (حقیقی) تیسرے نمبر پر رہی۔ پولنگ کا ٹرن آؤٹ 10 فیصد سے بھی کم ہے۔ کراچی میں پولنگ کے دوران سیاسی جماعتوں کے درمیان تصادم میں ایک شخص جاں بحق، جب کہ متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

تحريک لبيک پاکستان کی جانب سے این اے 240 کے ضمنی انتخابات کے نتائج تسليم کرنے سے انکار کرتے ہوئے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

ضمنی انتخاب میں پاکستان پیپلز پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان، مہاجر قومی موومنٹ (حقیقی)، پاک سرزمین پارٹی اور تحریک لبیک پاکستان سمیت 7 سیاسی جماعتوں اور 18 آزاد امیدوار مدمقابل تھے۔ جماعت اسلامی اور پاکستان تحریک انصاف نے ضمنی انتخاب میں حصہ نہیں لیا تھا۔

ECP

MUSTAFA KAMAL

NA240

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div