ایم کیو ایم پاکستان نے این اے 240 کا معرکہ سرکرلیا

ٹی ایل پی کو 65 ووٹوں کے معمولی مارجن سے شکست کا سامنا کرنا پڑا

این اے 240 لانڈھی پر ضمنی انتخاب میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے میدان مار لیا، تحریک لبیک پاکستان دوسرے اور مہاجر قومی موومنٹ (حقیقی) تیسرے نمبر پر رہے۔ پولنگ کا ٹرن آؤٹ 10 فیصد سے بھی کم ہے۔ کراچی میں پولنگ کے دوران سیاسی جماعتوں کے درمیان تصادم میں ایک شخص جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

این اے 240 کراچی کے ضمنی انتخاب میں مکمل 309 پولنگ اسٹیشن کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتیجے کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے میدان مار لیا، محمد ابوبکر 10 ہزار 683 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہے، تحریک لبیک پاکستان کے شہزادہ شہباز 10 ہزار 618 ووٹ کے ساتھ دوسرے اور مہاجر قومی موومنٹ (حقیقی) کے امیدوار محمد رفیع الدین 8383 ووٹ لے تیسرے نمبر پر ہیں۔

غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے ناصر رحیم نے 5248 اور پاک سرزمین پارٹی کے شبیر قائم خانی نے 4799 ووٹ حاصل کئے ہیں۔

تحريک لبيک پاکستان نے این اے 240 کے ضمنی انتخابات کے نتائج تسليم کرنے سے انکار کرديا۔ ٹی ایل پی نے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ضمنی انتخاب میں پاکستان پیپلز پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان، مہاجر قومی موومنٹ، پاک سرزمین پارٹی اور تحریک لبیک پاکستان سمیت 7 سیاسی جماعتوں اور 18 آزاد امیدوار مدمقابل ہیں۔ جماعت اسلامی اور پاکستان تحریک انصاف نے ضمنی انتخاب میں حصہ نہیں لیا۔

سیاسی کارکنوں میں تصادم

پولنگ کے دوران مختلف مقامات پر پاک سرمزین پارٹی، ایم کیو ایم پاکستان، مہاجر قومی موومنٹ اور ٹی ایل پی کے کارکنوں کے درمیان تصادم بھی ہوا، جس کے نتیجے میں کچھ سیاسی کارکن زخمی ہوئے جب کہ بعض مقامات پر فائرنگ کے واقعات بھی پیش آئے۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق فائرنگ سے زخمی ایک شخص جاں بحق ہوگیا جس کی شناخت سیف الدین کے نام سے ہوئی ہے۔ پی ایس پی نے دعویٰ کیا کہ جاں بحق شخص ان کا کارکن تھا۔

نمائندہ سماء کے مطابق نامعلوم ملزمان کی جانب سے ایمبولینس پر بھی فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں ڈرائیور زخمی ہوگیا۔

ٹی ایل پی اور پی ایس پی نے ایک دوسرے پر فائرنگ کے الزامات لگائے۔ پی ایس پی ترجمان کا کہنا ہے کہ انیس قائم خان کی گاڑی پر لانڈھی میں فائرنگ کی گئی، واقعے میں رہنماء افتخار عالم سمیت کئی کارکنان زخمی ہوگئے۔

دوسری جانب ٹی ایل پی ترجمان کے مطابق فائرنگ کے واقعے میں تحریک لبیک پاکستان کی مرکزی مجلسِ شوریٰ کے رکن علامہ غلام غوث بغدادی، رکن سندھ اسمبلی مفتی قاسم فخری اور کراچی تنظیمی کمیٹی کے ناظم اعلیٰ عمر فاروق سمیت کارکنان شدید زخمی ہوئے۔

پی ایس پی سربراہ مصطفیٰ کمال نے الزام لگایا ہے کہ ٹی ایل پی نے پولنگ اسٹیشن نہیں ہمارے کیمپ پر حملہ کیا، جس میں ایک کارکن شہید ہوگیا جبکہ 8 کارکنان زخمی ہیں۔

وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے سماء ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ این اے 240 میں پرتشدد واقعات پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آئی جی سندھ کو شرپسندوں کیخلاف کارروائی کی ہدایت کردی۔

انہوں نے کہا کہ فائرنگ کے واقعات وہاں ہوئے جہاں پولنگ اسٹیشن نہیں تھے، جو لوگ ہنگامہ آرائی میں ملوث ہیں ان کیخلاف کارروائی ہوگی، کراچی کو کسی صورت میں پرانے طرز عمل پر نہیں جانے دیں گے۔

ایگزیکٹو ڈائریکٹر جناح اسپتال ڈاکٹر شاہد رسول نے تصدیق کی ہے کہ جناح اسپتال میں گولیاں لگنے سے زخمی ہونیوالے 4 افراد اور ایک لاش لائی گئی ہے۔

پولیس سرجن کے مطابق جناح اسپتال میں ڈنڈوں اور لوہے کی راڈز سے زخمی ہونیوالے 6 افراد بھی لائے گئے ہیں۔

ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو نے سماء ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک جماعت کے رہنماء نے 400 کے قریب لوگوں کے ساتھ پولنگ اسٹیشن میں داخل ہونے کی کوشش کی تاہم دوسری جماعت کے رضا کاروں نے انہیں روکا، جس پر دونوں جماعتوں کے کارکنوں میں تصادم ہوگیا۔

ان کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتوں کے کارکنوں نے ایک دوسرے پر ڈنڈوں سے حملہ کیا جس میں دونوں جماعتوں کے کچھ کارکن زخمی ہوئے، جس کے بعد ایک جماعت کے کارکنان لانڈھی نمبر 6 پہنچے اور وہاں دوسری جماعت کے کیمپ پر حملہ کردیا۔

کراچی پولیس چیف نے مزید بتایا کہ واقعے میں ایک 65 سالہ شخص گولی لگنے سے جاں بحق اوردیگر 3 افراد زخمی ہوگئے، ایک زخمی کو سر میں گولی لگی ہے، جس کی حالت تشویشناک ہے۔

پاک سرزمین پارٹی کے رہنماء انیس قائم خانی کی گاڑی پر فائرنگ سے متعلق سوال کے جواب میں ایڈیشنل آئی جی کراچی نے کہا کہ انیس قائم خانی سے رابطہ کرکے اس گاڑی کا پتہ لگایا جس پر حملہ ہوا، تاہم ان کے گاڑی پر حملے کے کوئی شواہد نہیں ملے۔

صوبائی الیکشن کمشنر سندھ اعجاز انور چوہان نے این اے 240 کراچی کے ضمنی انتخاب کے دوران پیش آنیوالے ناخوشگوار واقعات کا سخت نوٹس لے لیا۔

اعجاز چوہان کا کہنا ہے کہ ضمنی انتخابات کے دوران کشیدگی سے متعلق چیف سیکریٹری سندھ اور آئی جی سندھ سے ٹیلی فون پر بات کی ہے اور ان سے کہا ہے کہ امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے متعلقہ اداروں کو ہدایت جاری کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ انتخابی عمل کو خراب کرنے کی کوشش کرنے والوں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔

صوبائی چیف الیکشن کمشنر کا کہنا ہے کہ گنتی کے دوران بھی پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات ہونی چاہئے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جاسکے۔

گوشت مارکیٹ میں کشیدگی

پولنگ کے آغاز پر پی ایس پی کے کارکنوں کی جانب سے پریزائیڈنگ افسر پر دھاندلی کا الزام عائد کیا گیا۔ پی ایس پی کارکن کا کہنا تھا کہ پریزائیڈنگ افسر بیلٹ باکس لے کر باہر جا رہا تھا۔

کارکنوں کے احتجاج پر افسر بیلٹ باکس واپس لے گیا، پی ایس پی کی جانب سے ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے، جس میں اس بات کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ مبينہ دھاندلی کی ویڈیولانڈھی گوشت مارکیٹ پولنگ اسٹیشن کی ہے۔

سیکیورٹی پلان

کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو کے مطابق این اے 240 میں ضمنی الیکشن کے دوران 1500 کے قریب پولیس آفسر و جوان سیکیورٹی کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ ہر پولنگ اسٹیشن پر 12 سے 16 پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ تصادم کے خدشے سے بچنے کے لئے ریزور فورس بھی رکھی گئی ہے۔

MQM Pakistan

TLP

SAAD RIZVI

NA240

NA240 BYE ELECTION

Tabool ads will show in this div