ایسپرین ایک اور خطرناک مرض میں مفید ثابت

بڑی آنت کے کینسر کو روکنے میں معاون ہے، ماہرین
Jun 15, 2022

امراض قلب اور بلڈ پریشر سمیت مختلف بیماریوں کیلئے اہم سمجھی جانیوالی جادوائی دوا ‘‘ایسپرین’’ ایک اور بڑی بیماری میں بھی مفید ثابت ہوئی ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ دوا بڑی آنت کے سرطان کے خاتمے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایسپرین کینسر خلیات (سیل) کو بڑھنے سے روکتی ہے اور انہیں سیل ڈیتھ کے عمل کی جانب دوبارہ دھکیلتی ہے، اگر کوئی خلیہ اس عمل سے باہر ہوجائے تو بے ہنگم انداز میں رسولی بن جاتے ہیں اور سرطان کو بڑھاتے ہیں۔

اس عمل میں ایسپرین کا استعمال بالخصوص معدے اور آنتوں کے سرطان میں نہایت مثبت دیکھا گیا ہے، یہ دوا سرطانی خلیات کے پھیلاؤ کو بھی روک سکتی ہے۔

جامعہ کیلیفورنیا کے ڈاکٹر ڈومینک ووڈرز کا کہنا ہے کہ ایسپرین سرطانی خلیات کے ارتقاء کو رو کر ان کے شرح پیدائش اور موت پر بھی اثر انداز ہوتی ہے، ایک جانب یہ خلوی موت کو بڑھاتی ہے تو دوسری جانب سرطانی رسولیوں کو پھیلنے سے بھی روکتی ہے۔

تحقیق سے وابستہ ایک اور سائنسدان، نتالیہ کوماروفا کہتی ہیں کہ ایسپرین شاید ڈارون کے نظریہ ارتقاء کی عین روشنی میں کام کرتے ہوئے سرطانی خلیات کو بدن کیلئے ناموزوں اور نقصان دہ بننے سے روکتی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ بالخصوص بڑی آنت کے سرطان کی رفتار سست ہوجاتی ہے جبکہ ابتداء سے ہی خلیے کو سرطانی روپ بدلنے سے بھی باز رکھ سکتی ہے۔

اس ضمن میں جینیاتی کیفیت کے شکار کئی افراد کو بھرتی کیا گیا جو لنچ سنڈروم کے تحت کئی اقسام کے سرطان میں مبتلا ہوسکتے تھے، انہیں 2 گروہوں میں تقسیم کیا گیا، ایک کو دو برس تک روزانہ 600 ملی گرام ایسپرین دی گئی تو 2 سال بعد معلوم ہوا کہ اس سے خصوصاً بڑی آنت کے کینسر کا خطرہ 63 فیصد تک کم ہوگیا، دیگر شواہد اور تحقیقات بھی اسی جانب اشارہ کرتی ہیں۔

ماہرین کے مطابق اس عمل کو سمجھنے کی کوشش کی جارہی ہے تاہم اس سے ایسپرین کے دیگر فوائد میں سے ایک اور فائدے کا اضافہ ضرور ہوا ہے۔

HEALTH

CANCER

Aspirin

Tabool ads will show in this div