حکومت کا 29 ہزار جیولرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا پلان
حکومت نے 29 ہزار جیولرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی منصوبہ بندی کرلی۔ ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ ٹیکس رجسٹریشن نمبر کافی نہیں، جیولرز کو ایکٹیو ٹیکس پیئرز کی لسٹ میں آنا لازمی قرار دیدیا گیا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا، جس میں نئے مالی سال کے فنانس بل کا جائزہ لیا گیا۔
کمیٹی کو ایف بی آر نے ٹیکس نیٹ میں شامل جیولرز سے متعلق بریفنگ دی۔ حکام نے بتایا کہ 29 ہزار جیولرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا پلان بنالیا گیا، تمام جیولرز کو ٹیئر ون کیٹیگری میں شامل کیا جائے گا۔
ایف بی آر نے بریفنگ میں بتایا کہ جیولرز کو اپنی دکانوں پر پوائنٹ آف سیل مشینیں نصب کرنا پڑیں گی، ٹیکس رجسٹریشن نمبر کافی نہیں، جیولرز کو ایکٹیو ٹیکس پیئرز کی فہرست میں آنا بھی لازمی ہوگا۔
ایف بی آر کا کہنا ہے کہ اس وقت تک جیولری کی صرف 22 بڑی دکانوں پر مشینیں نصب ہیں، چھوٹے بڑے تمام جیولرز کو ٹیکس نیٹ میں آنے کیلئے پوائنٹ آف سیل مشین نصب کرنا ہوگی۔