کوہستان میں ترقیاتی کام کیلئےایک ارب کی گرانٹ کا اعلان

مقامی افراد کیلئے 100 فیصد چھوٹی ملازمتوں کا بھی اعلان

وفاقی وزیر خورشید شاہ نے کوہستان میں ترقیاتی کاموں کیلئے ایک ارب روپے گرانٹ مختص کرنے کا اعلان کیا ہے۔

پیر 13 جون کو داسو ڈیم متاثرین کیلئے منعقدہ تقریب سے خطاب میں وفاقی وزیر برائے آبی وسائل خورشید شاہ نے کہا کہ چیئرمین واپڈا سے چھوٹی ملازمتیں 100 فیصد مقامی افراد کو دینے کی ہدایت کی ہیں، ہمیں اچھی طرح اس بات کا ادراک ہے کہ پہاڑوں میں رہنے والوں کی زندگی انتہائی مشکل ہے۔ یہاں ترقیاتی منصوبوں کی اشد ضرورت ہے۔

اس موقع پر انہوں نے کوہستان میں ترقیاتی کاموں کیلئے ایک ارب روپے کی گرانٹ مختص کرانے کا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ کوہستان کی ہر تحصیل میں ٹیکنیکل کالج قائم ہوگا، کوہستان میں ڈیم متاثرین کیلئے بنیادی مراکز صحت کا نظام بھی بہتر بنایا جائے گا۔ داسو ڈیم کی تعمیر کا ذکر کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ داسو ڈیم 2023 میں مکمل ہونا تھا، مگر نہ ہوسکا، تاہم اب اس منصوبے کی تکمیل میں کوئی تاخیر برداشت نہیں کریں گے۔ چیئرمین واپڈا نے بتایا ہے کہ ڈیم سے بجلی کی پیداوار جون 2026 میں متوقع ہے۔

متعلقہ حکام کو ہدایت دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ اس اہم منصوبے میں کوئی بھی رکاوٹ آئے تو مجھے فورا ًآگاہ کریں ہر رکاوٹ دور کرنے کے لیے ذاتی دلچسپی لوں گا۔ فنڈز سے لے کر ماحولیات وغیرہ تک کے ہر معاملے کو فوری حل کریں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کی معاشی بقاء آبی منصوبوں سے جڑی ہے، ہماری پوری کوشش ہونی چاہیے کہ پانی سے بجلی کی پیداوار مجموعی پیداوار کے ستر فیصد تک لے جائیں، پوری کوشش ہو گی بطور وزیر آبی وسائل اس قومی ذمہ داری میں حصہ ڈالوں۔

قبل ازیں سائٹ آمد پر حکام کی جانب سے وفاقی وزیر کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ داسو منصوبے پر کام کی رفتار مارچ سے تیز ہوئی ہے، منصوبے کی مجموعی لاگت 510 ارب ہے،منصوبے کی لاگت بڑھنے کی توقع ہے،دسمبر تک پانی کی دونوں ڈائیورشنز ٹنل مکمل ہو جائیں گی جس کے بعد مین ڈیم کی تعمیر شروع ہو گی۔

چیئرمین واپڈا نے بریفنگ میں بتایا کہ اس وقت منصوبے تک رسائی کی سڑکوں پر کام تیزی سے مکمل ہو رہا ہے۔ منصوبے کا پاور ہاؤس ایک کلومیٹر انڈر گرائونڈ ہے جس کی کھدائی تقریبا ًمکمل ہو چکی ہے۔

حکام کے مطابق مین ڈیم کی تکمیل مئی 2026 تک مکمل کرنے کا ہدف ہے۔ بجلی کی پیداوار کے پہلے تین یونٹ جون 2026 تک شروع ہونے کا ہدف ہے۔ بجلی کی مکمل پیداوار جنوری 2027 تک شروع کرنے کا نظرثانی شدہ ہدف ہے۔ داسو ڈیم منصوبے میں تاخیر کی بڑی وجہ لینڈ ایکوزیشن بروقت نہ ہونا ہے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ داسو ڈیم 4320 میگاواٹ کا منصوبہ ہے۔ بھاشا ڈیم بننے کے بعد داسو ڈیم سے بجلی پیداوار 5400 میگاواٹ تک لے جا سکتے ہیں۔

KHURSHEED SHAH

Dasu dam

Tabool ads will show in this div