پاکستان نے پہلے ون ڈے میں ویسٹ انڈیز کو ہرا دیا
پاکستان نے 3 ایک روزہ میچز کی سیریز کے پہلے میچ میں ویسٹ انڈیز کو 4 وکٹوں سے شکست دے دی۔
ملتان میں ویسٹ انڈیز نے گرین شرٹس کو جیت کے لئے 306 رنز کا ہدف دیا جسے پاکستان نے 5 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔
پاکستان کی جانب سے بابراعظم نے ويسٹ انڈيز کے خلاف پہلے ون ڈے ميں سنچری بنا کر نيا عالمی اعزاز اپنے نام کرليا ۔ بابراعظم دو بار سنچريز کی ہيٹ ٹرک کرنے والے ون ڈے کرکٹ کی تاريخ کے پہلے کھلاڑی بن گئے۔
ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ شائے ہوم اور کائل میئر اننگ کا آغاز کرنے میدان میں اترے، 9 رنز کے مجموعی اسکور پر شاہین شاہ آفریدی نے کائل میئر کو آؤٹ کردیا۔ کائل میئر کے آؤٹ ہونے کے بعد شائے ہوپ اور شمارح بروکس نے ویسٹ انڈین اننگز کو آگے بڑھایا۔
دونوں کھلاڑیوں نے 154 رنز کی شراکت قائم کی، 163 رنز پر پاکستان کو دوسری کامیابی شمارح بروکس کی صورت میں ملی ، انہیں محمد نواز نے 70 رنز کے اسکور پر آؤٹ کیا۔
پاکستان کی جانب سے حارث رؤف 3 وکٹیں لے کر سب سے کامیاب بولر رہے، شاہین شاہ آفریدی نے 2 جب کہ شاداب خان اور محمد نواز نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
پاکستان الیون
قومی ٹیم میں کپتان بابر اعظم کے علاوہ شاداب خان، فخر امام ، امام الحق، محمد رضوان ، محمد حارث ، خوشدل شاہ، محمد نواز ، حارث رؤف، شاہین شاہ آفریدی اور حسن علی شامل ہیں۔
ویسٹ انڈیز پلیئنگ الیون
ویسٹ انڈیز کی ٹیم شائے ہوم، کائل میئرز، شمارح بروکس، نکولس پورن، برینڈن کنگ، روومین پاول، روماریو شیفرڈ، الزری جوزف، عقیل حسین، جیڈن سیلز اور ہیڈن والش پر مشتمل ہے۔
سپر لیگ
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان تین ایک روزہ میچوں کی یہ سیریز اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ یہ آئندہ برس بھارت میں ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے آئی سی سی سپر لیگ کا حصہ ہے۔
اس سپر لیگ کے تحت میزبان ملک بھارت کے علاوہ سات دیگر ٹیمیں براہ راست ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کریں گی جب کہ باقی ٹیموں کو کوالیفائنگ راؤنڈ کھیلنا پڑے گا۔
آئی سی سی سپر لیگ کے پوائنٹس ٹیبل پر پاکستان کی ٹیم اس وقت دسویں نمبر پر ہے جب کہ ویسٹ انڈیز چوتھے نمبر پر ہے۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ویسٹ انڈیز کی ٹیم گزشتہ برس دسمبر میں ٹی ٹوئنٹی اور ایک روزہ میچز کی سیریز کھیلنے پاکستان آئی تھی، تاہم کھلاڑیوں میں کرونا وائرس کی تشخیص کے بعد ٹیم ٹی ٹوئنٹی سیریز کے بعد دورہ اُدھورا چھوڑ کر واپس روانہ ہو گئی تھی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس وقت اعلان کیا تھا کہ ون ڈے میچز کی سیریز جون میں کھیلی جائے گی، تاہم وینیو کا اعلان نہیں کیا گیا تھا۔