ملک کے مختلف شہروں میں پیٹرولیم مصنوعات کی سپلائی معطل
پيٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے کی افواہوں کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں پیٹرولیم مصنوعات کی سپلائی معطل ہوگئی ہے۔
راولپنڈی اور اسلام آباد میں کئی پمپس نے پیٹرول کی فروخت بند کر دی ہے جبکہ جہاں پیٹرول مل رہا ہے وہاں گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی ہيں۔
پيٹرول مہنگا ہونے کی افواہوں کے بعد کراچی میں بھی شہری گاڑيوں کی ٹينکياں فل کرانے لگے، مختلف پٹرول پمپس پرگاڑیوں اورموٹر سائیکلوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
ترجمان پيٹرولیم ڈیلرز کا کہنا ہے کہ مارکیٹنگ کمپنیوں نےقیمتیں بڑھنے کےامکان پرسپلائی روک دی، ہمارے ٹینکرز ڈپوز پرموجود ہیں لیکن سپلائی نہیں مل رہی۔
ترجمان اوگرا کا کہنا ہے کہ اس وقت ملک میں وافر مقدار میں پیٹرولیم مصنوعات موجود ہے جبکہ قیمتوں میں بھی کوئی اضافہ نہیں کیا جارہا ، آئل مارکيٹنگ کمپنيوں کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے پیٹرول پمپس پر سپلائی یقنی بنائے۔
دوسری جانب وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ پيٹروليم مصنوعات کی قيمتوں ميں آج کوئی اضافہ نہیں ہوگا، قیمتوں میں اضافے کی سمری کا کوئی منصوبہ نہيں ہے، پری بجٹ سیمینار میں پيٹرول کی قیمتوں پر بات بھی نہیں کی۔
واضح رہے کہ آج پری بجٹ سیمینار سے خطاب میں وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت نےآئی ايم ايف معاہدے کے برعکس پیٹرول پرسبسڈی دی،اگر ہم معاہدے کے مطابق چلتے تو آج پٹرول300روپے کا ہوتا۔ مفتاح اسماعیل نے یہ بھی بتایا کہ ملک میں پیٹرول ابھی تھوڑا اور مہنگا ہوگا۔
پاکستان اور روس سے تعلقات پر وزیرخزانہ نے بتایا کہ حماد اظہر نے30 مارچ کو روس کو خط لکھا تھا کہ پاکستان کو تيل دے ديں تاہم روس نے اس خط کا بھی جواب نہيں ديا۔