ہفتہ کی چھٹی بحال، لوڈشیڈنگ مرحلہ وار کم کرنیکا فیصلہ
وفاقی کابینہ نے ہفتے کی چھٹی بحال کرنے کی منظوری دے دی جبکہ پیٹرول پر مستحق افراد کو ٹارگٹڈ سبسڈی دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں وفاقی کابینہ کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ وفاقی کابینہ نے سرکاری اداروں میں ہفتے کی چھٹی بحال کردی جبکہ سرکاری فیول میں 40 فیصد کٹوتی کی بھی منظوری دی گئی۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مارکیٹوں کی بندش سے متعلق فیصلہ نہ ہوسکا، وفاقی کابینہ نے مارکیٹوں کی بندش سے متعلق سب کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سب کمیٹی مارکیٹوں کی بندش سے متعلق فیصلہ کرے گی۔
وفاقی کابینہ اجلاس میں توانائی کی بچت کا پلان پیش کیا گیا۔ جہاں بتایا گیا کہ وزارت توانائی کی جانب سے بجلی بچت کیلئے 8 نکاتی فارمولا تیار ہے۔
بجلی بچت سے متعلق تجاویز وزیراعظم کے قائم ورکنگ گروپ نے تیار کیں اور بجلی کی بچت کیلئے ہفتے میں 5 دن کام کرنے کی تجویز دی گئی، ہفتہ کی چھٹی فوری طور پر بحال کرنا ناگزیر قرار دیا گیا۔
کابینہ اجلاس میں سرکاری تیل کے کوٹے میں 33 فیصد کمی کرنے کی تجویز دی گئی، ہفتے میں ایک دن گھر سے کام کرنے کی تجویز بھی پلان کا حصہ ہے۔ نجی شعبے کو بھی تجویز دی گئی کہ ایک دن گھر سے کام کرنے کو ترجیح دے۔
وفاقی کابینہ اجلاس میں گلیوں، شاہراہوں پر لگی لائٹس جزوی طور پر آن رکھنے کی تجویز دی گئی۔ وزارت توانائی نے تجویز دی کہ مارکیٹیں اور شادی ہالز رات 10 بجے بند کئے جائیں جبکہ توانائی کی بچت کیلئے بھرپور آگاہی مہم چلانے کی بھی تجویزدی گئی۔
وفاقی کابینہ نے 3 جون کے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کی۔ اس کےعلاوہ ملکی سیاسی صورت حال پر گفتگو اور مشاورت ہوئی۔
کابینہ اجلاس میں الیکشن کمیشن کی سال 2021ء کی رپورٹ پیش کی گئی، کابینہ کی منظوری کے بعد الیکشن کمیشن کی رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش ہوگی۔
ہفتے کی چھٹی
واضح رہے کہ ہفتہ کے دن کی چھٹی بحال کرنے کا فیصلہ وزارت توانائی کی تجویز پر کیا جارہا ہے جس کی بنیادی وجہ توانائی کی بچت کرنا ہے اور اسی تناظر میں چھٹی بحالی کی جارہی ہے، چھٹی ختم کرنے کی حتمی منظوری وفاقی کابینہ نے دی۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے حلف اٹھانے کے بعد پہلے دن ہی ہفتے میں 2 سرکاری تعطیلات ختم کرکے صرف ایک چھٹی کرنے کا اعلان کیا تھا۔
مریم اورنگزیب کی پریس کانفرنس
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ کے دوران مریم اورنگزیب نے کہا کہ ملک میں لوڈ شیڈنگ سے متعلق رپورٹ کابینہ کو پیش کی گئی۔
مریم اورنگزیب نے بتایا کہ اس وقت ملک میں بجلی کی طلب 28 ہزار 400 میگا واٹ ہے، 2700 میگاواٹ نقصان والے فیڈرز میں جاتی ہے، اس طرح ملک میں بجلی کی طلب 25 ہزار 600 میگاواٹ ہے، ملک میں اس وقت بجلی کی پیداواری رسد 21 ہزار میگاواٹ ہے، اس طرح بجلی کا شارٹ فال 4 ہزار 600 میگاواٹ ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ گزشتہ برس کے مقابلے میں رواں برس جون میں زیادہ بجلی پیدا کی گئی ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ کابینہ نے فیصلہ کیا کہ 6 سے 15 جون تک ساڑھے 3 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہوگی، 16 جون سے 24 جون تک ساہیوال میں کوئلے سے چلنے والا پاور پلانٹ فعال کرلیا جائے گا، اس طرح لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 3 گھنٹے ہوجائے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ 25 سے 29 جون تک کراچی میں کے 2 پراجیکٹ فعال ہوجائیں گے، 30 جون کو پورٹ قاسم میں کوئلے کا بجلی گھر سسٹم میں شامل کرلیا جائے گا اور لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 2 گھنٹے ہوجائے گا۔
وزیراطلاعات و نشریات نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے ہفتہ کی چھٹی ختم کی تھی لیکن موجودہ غیر معمولی حالات میں کابینہ میں ہفتہ کی چھٹی بحال کردی گئی ہے، اس سے ایک سال میں 77 ارب روپے کی بچت ہوگی۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ توانائی ڈویژن کی جانب سے جمعہ کو گھر سے کام کی تجویز آئی ہے لیکن اس پر کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو اگلے اجلاس میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ مارکیٹیں اور بازار جلد بند کرنے کی تجویز بھی آئی تھی، اس سلسلے میں قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں وزرائے اعلیٰ کے ساتھ مل کر فیصلہ کیا جائے گا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے پیش نظر تجویز آئی تھی کہ سرکاری افسران ک وملنے والے مفت پیٹرول میں 33 فیصد کمی کی جائے لیکن کابینہ نے ناصرف سرکاری افسران بلکہ کابینہ کے ارکان کے ایندھن کا کوٹہ بھی 40 فیصد کم کردیا ہے۔
قمر زمان کائرہ اور اسعد تھانوی کی گفتگو
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر مواصلات مولانا اسعد محمود نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے حکومت، اتحادی جماعتوں کے ساتھ مل کرعوام کی فلاح و بہبود کیلئے سنجیدہ فیصلے کررہی ہے، اس وقت ہنگامی بنیادوں پر طویل المدتی معاشی طور پر کام کیا جارہا ہے تاکہ ملک میں معاشی بحران پر قابو پایا جاسکے، ملک میں معیشت کی بہتری کے حوالے سے مختلف مکاتب فکر کی تنظیموں، ٹریڈ یونینز، معاشی اور تعلیمی اداروں کے علاوہ دیگر تنظیموں کو بھی آن بورڈ لے رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے جو صورتحال تھی کہ مخصوص طبقہ سبسڈی لے رہا تھا اور عوام کو سہولت نہیں مل رہی تھی، اب حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ عوام کی سہولت کیلئے سبسڈی کی طرف جائیں اور مجموعی طور پر عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیا جائے۔
وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے کہا کہ حکومت پیٹرول پر ٹارگٹڈ سبسڈی کی جانب جارہی ہے، یہ نہیں ہوسکتا کہ ایک موٹر سائیکل والے کو سبسڈی دی جائے تو ایک لینڈ کروزر والا بھی وہی سبسڈی لے۔
ان کا کہنا ہے کہ مشکل صورتحال میں مشکل اور غیر مقبول فیصلوں سے بہتر نتائج سامنے آئیں گے، توانائی کی قلت سے چھٹکارے کیلئے ملک بھر میں کوئلے کے ذخائر کو استعمال میں لانے کا فیصلہ کیا ہے، تاکہ تیل پر انحصار کم کیا جاسکے۔
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ تیل پر ابتدائی طور پر بے نظیر انکم سپورٹس کے اعداد وشمار کے مطابق 90 لاکھ افراد مستفید ہوں گے جبکہ اس میں مزید 60 لاکھ کا اضافہ کریں گے، آئندہ مالی سال کے بجٹ میں بھی اس پر عمل کریں گے تاکہ اشرافیہ سے بھی اس مشکل وقت میں ملک وقوم کے مفاد میں حصہ لیا جاسکے۔