بی جے پی رہنما کا توہین آمیز بیان؛ مسلم دنیا اور اوآئی سی کا بھارت سے شدید احتجاج
بھارت میں خاتم النبیاء حضرت محمد ﷺ کی شان میں گستاخی پرمسلم دنیا میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ ایران، کویت اور قطر میں بھارتی سفیر کو طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔
تینوں مسلم ممالک نے بھارتی سفراء کو طلب کرکے واقعے پر شدید غم و غصے اور افسوس کا اظہار کیا اور بھارتی سفیروں کو احتجاجی مراسلے تھمائے۔
عرب ممالک کی جانب سے توہین رسالت کے واقعے کو ناقابل برداشت قرار دیکر اسکی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔
قطر نے اس واقعے پر بی جے پی کے وضاحتی بیان کو مسترد کردیا۔ قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد محمد الانصاری کا کہنا ہے کہ بھارت اس واقعے پر عوامی سطح پر معافی مانگے۔
قطر کے معاون وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت میں اسلاموفوبیا میں خطرناک حد پر پہنچ گیا ہے اور بھارتی مسلمانوں کو سرکار کی جانب سے نفرت انگیزی کا سامنا ہے۔
او آئی سی نے بھی بھارتی حکمران جماعت کی رکن کے بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ او آئی سی نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے کی کارروائیوں پر ضروری اقدامات اٹھائے۔
مالدیپ کی وزارت خارجہ نے بھی ٹوئٹر پر یک بیان میں واقعے کی مذمت کی ہے۔
سعودی وزارت خارجہ کی جانب سےجاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی رکن کا بیان توہین آمیز اور ناقابل قبول ہے اور انہوں نے تمام مذاہب کے احترام کا مطالبہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ بھارت میں بی جے پی کی رکن نے ایک ٹی وی پروگرام میں پیغمبر اسلام کی شان میں توہین آمیز الفاظ کہے تھے جس پر عرب دنیا میں سب زیادہ ردعمل دیکھا گیا۔ ٹوئٹر پر بائیکاٹ انڈیا کی مہم جاری ہے، سعودی عرب سمیت دیگر میں ٹوئٹر پر #إلا_رسول_الله_يا_مودي کا ٹرینڈ ٹاپ پر ہے۔
کویت میں واقعے کے خلاف احتجاج کا انوکھا طریقہ اختیار کیا اور کچرے کے ڈبوں پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی تصویریں لگائی گئیں۔
واقعے کے خلاف اترپردیش کے ضلع کانپور میں شدید احتجاج دیکھا گیا اور ہڑتال کی گئی۔ مشتعل افراد کی جانب سے پتھراؤ کے واقعات سامنے آئے، پولیس نے ہنگامہ آرائی کے الزام میں 17 افراد کو حراست میں لے لیا۔
بھارتی حکمراں جماعت کی رکن نوپور شرما اور نوین جندال کے خلاف بھارت بھر میں مظاہرے کیے جارہے ہیں۔ دوسری جانب نوپور شرما کا کہنا ہے کہ ان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے۔ بی جے پی نے نوپور شرما اور نوین جندال کی پارٹی رکنیت معطل کردی ہے۔
پاکستان کی جنب سے بھی بھارتی حکمران جماعت کی رہنما کے توہین آمیزبیان کی شدید مذمت کی ہے۔
ترجمان دفترخارجہ کا گزشتہ روز اپنے بیان میں کہنا تھا کہ دنیابھرميں کروڑوں مسلمانوں کےجذبات کوٹھیس پہنچی، بی جے پی کی وضاحت کی کوشش مسلمانوں کا درد دورنہیں کرسکتی۔
ترجمان کے مطابق مسلمان بی جےپی کےنفرت انگیزتبصروں پرسخت غصےمیں ہیں، بھارتی مسلمانوں کیخلاف تشدد،نفرت میں اضافےپرگہری تشویش ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارت اقلیتوں کی حفاظت،سلامتی اوربہبودکویقینی بنائے، عالمی برادری بھارت میں اسلاموفوبیاکی سنگین صورتحال کانوٹس لے۔