مجھے کام چاہیے،کسی بھی طرح لوڈشیڈنگ کم کریں،وزیراعظم کی ہدایت
وزیراعظم شہباز شریف نے لوڈشیڈنگ پر طلب کیے گئے اجلاس کے دوران برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے کام چاہیے، کسی بھی طرح عوام کی مشکلات کو فوری حل کرکے دورانیہ میں کمی لائی جائے۔
لاہور میں وزیراعظم شہباز شریف نے 4 جون بروز ہفتہ ملک بھر میں جاری بدترین لوڈشیڈنگ پر ہنگامی اجلاس طلب کیا۔

وزیراعظم کی زیر صدارت اہم اجلاس میں لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل، مصدق ملک سمیت اہم رہنما شریک ہوئے۔ اجلاس میں وزارت توانائی کے وزراء اور اعلی حکام کو بھی فوری طلب کیا گیا۔
اجلاس میں ملک میں لوڈشیڈنگ کی صورت حال پر غور کیا گیا، جب کہ لوڈشیڈنگ کی وجوہات، محرکات اور اس کے سدباب کے لئے اقدامات پر متعلقہ حکام نے اجلاس کے شرکا کو بریفنگ دی۔ اس دوران وزیر اعظم نے بڑھتی لوڈ شیڈنگ پر برہمی کا اظہار کیا۔ اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم نے افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ یہ اپ کی اور ہماری ذمہ داری ہے۔ بجلی کی لوڈشیڈنگ کو کم کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں۔
وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ مجھے کام چاہیے، عوام کی مشکلات کو فوری حل کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے شارٹ ٹرم اور لونگ ٹرم پلان تیار کیا جائے۔
وزیراعظم کی جانب سے یہ بھی ہدایت کی گئی کہ شارٹ ٹرم پلان لوڈشیڈنگ کے دورانیہ میں فوری واضح کمی لائی جائے۔ لونگ ٹرم اقدامات سستی اور وافر تعداد میں بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر کام کریں۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں بجلی کی طلب بلند ترین سطح پر برقرار ہے، جہاں بجلی کا شارٹ فال 6 ہزار 865 میگاواٹ سے متجاوز کرگیا ہے۔
ملک میں بجلی کی مجموعی پیداوار 19 ہزار 135 میگاواٹ ہے جب کہ بجلی کی کل طلب 26 ہزار میگاواٹ ہے۔ ذرائع کے مطابق پانی سے 4 ہزار 622 میگاواٹ بجلی اور سرکاری تھرمل پلانٹس 1 ہزار 134میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں۔
نجی شعبے کی بات کی جائے تو بجلی گھروں کی مجموعی پیداوار 9 ہزار 377 میگاواٹ اور ونڈ پاور پلانٹس 1ہزار 415 سولرپلانٹس سے پیداوار 113 ہے۔
رپورٹ کے مطابق جوہری ایندھن 2ہزار 284 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہا ہے۔ تازہ اعداد و شمار کے مطابق ملک کے مختلف علاقوں میں 14 گھنٹے تک کی لوڈشیڈنگ جاری ہے۔ آئیسکو کو بھی 550 میگاواٹ شارٹ فال کا سامنا ہے۔
دوسری جانب اسلام آباد ریجن میں بھی 8 گھنٹے اور زیادہ نقصانات والے علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ زیادہ ہے۔