اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان شدت اختیار کرگیا
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی کا رجحان جاری ہے، کے ایس ای 100 انڈیکس میں 900 سے زائد پوائنٹس کی کمی ہوگئی، انڈیکس ایک بار پھر 42 ہزار کی سطح سے نیچے آگیا، تین روز میں 1740 پوائنٹس کی مندی ریکارڈ کی جاچکی ہے۔
پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کو شروع ہونوالی مندی کا سلسلہ جمعہ کو شدت اختیار کرگیا اور سرمایہ کاروں کی جانب سے بڑے پیمانے پر حصص فروخت کا رجحان دیکھنے میں آیا، جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100 انڈیکس مزید 923 پوائنٹس کی کمی سے 41 ہزار 314 پوائنٹس کی سطح پر آگیا، جبکہ ٹریڈنگ کے دوران انڈیکس میں 1100 پوائنٹس کی کمی بھی ریکارڈ کی گئی۔
پاکستان اسٹاک ایکس چینج کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کو مجموعی طور پر 335 کمپنیوں کے شیئرز کا کاروبار ہوا جن میں 262 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتیں گرگئیں اور صرف 61 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، جبکہ 12 کمپنیوں کے نرخ مستحکم رہے۔
بیشتر کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں کمی آنے کے باعث سرمایہ کاروں کو 111 ارب روپے سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا۔
سب سے زیادہ کے الیکٹرک، پاک ریفائنری، سینرجی کو، پاک الیکٹران، پاک انٹر بلک، ورلڈ کال ٹیلی کام، سلک بینک اور ٹی پی ایل پراپرٹیز کے حصص کی لین دین ہوئی، جبکہ قیمتوں میں سب سے زیادہ اتار چڑھاؤ کے لحاظ سے محمود ٹیکسٹائیل، سیفائر ٹیکس، رفحان میظ اور یونی لیور سرفہرست رہے۔
اسٹاک ماہرین کے مطابق بدھ کو آکشن ہونیوالے ٹی بلز کے ریٹ زیادہ ہونے، کائبور کی بلند شرح اور مئی کے مہنگائی کے اعدادو شمار زیادہ آنے کے پیش نظر تشویش پائی جارہی تھی اور خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں مزید اضافہ بھی کیا جاسکتا ہے، اس کے علاوہ 10 جون کو وفاقی بجٹ ہے اور آئی ایم ایف سے جاری قرض پروگرام کے حوالے سے معاملات ہیں جس کے حوالے سے مختلف اندیشے ظاہر کئے جارہے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جمعرات کو زرمبادلہ کے ذخائر میں مزید 37 کروڑ ڈالر کی کمی ہوئی، حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ کردیا ہے، تجارتی خسارہ 43 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے جبکہ موڈیز نے پاکستانی معیشت کے حوالے سے منفی آؤٹ لک جاری کیا ہے، یہ منفی عوامل بھی جمع ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے سرمایہ کاروں نے مارکیٹ سے سرمایہ نکالنا شروع کردیا ہے اور توقع ظاہر کی جارہی ہے کہ آئندہ ہفتے بھی اسٹاک مارکیٹ مارکیٹ میں منفی اثرات غالب رہیں گے۔
واضح رہے کہ رواں ہفتے کے آغاز سے ہی سرمایہ کاروں کی جانب سے محتاط طرز عمل اپنایا جارہا تھا، جس کے اثرات اسٹاک مارکیٹ کی یومیہ کارکردگی میں بھی نظر آئے اور ہفتے کے پہلے روز پیر کو تیزی تھی جس سے انڈیکس میں 178.69 پوائنٹس کا اضافہ ہوگیا تھا۔
منگل کو ملا جلا رجحان دیکھنے میں آیا اور کے ایس ای 100 انڈیکس میں 38 پوائنٹس کا اضافہ جبکہ کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس میں 31 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ بدھ کو مندی کا سلسلہ شروع ہوا اور کے ایس ای 100 انڈیکس میں 322 پوائنٹس گرگئے، جمعرات کو مندی بڑھ گئی اور انڈیکس میں مزید 518 پوائنٹس کی کمی ہوئی جبکہ جمعہ کو مندی کی شدت مزید بڑھ گئی اور انڈیکس 900 سے زائد پوائنٹس گرگیا۔