اسٹاک مارکیٹ میں دوبارہ مندی کا راج

بجٹ اور آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری سے قبل محتاط سرمایہ کاری

پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو ٹریڈنگ کے آغاز سے ہی مندی دیکھنے میں آئی جو آخر تک برقرار رہی اور کے ایس ای100 انڈیکس 518.13 پوائنٹس کی کمی سے42 ہزار 237.91 پوائنٹس کی سطح پر آگیا۔

ٹریڈنگ کے دوران انڈیکس میں 600سے زائد پوائنٹس کی کمی بھی ریکارڈ کی گئی۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کو 254 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی جس سے سرمایہ کاروں کو 70 ارب روپے سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا۔

اس سے قبل بدھ کو بھی اسٹاک مارکیٹ میں مندی ریکارڈ کی گئی تھی جس سے کے ایس ای100انڈیکس میں 322پوائنٹس گر گئے تھے۔

منگل کو ملا جلا رجحان دیکھنے میں آیا اور کے ایس ای 100 انڈیکس میں 38 پوائنٹس کا اضافہ جب کہ کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس میں 31 پوائنٹس کی کمی ہوا تھا اور پیر کو تیزی تھی جس سے انڈیکس میں 178.69 پوائنٹس کا اضافہ ہوا تھا۔

اسٹاک ماہرین کے مطابق بدھ کو آکشن ہونے والے ٹی بلز کے ریٹ زیادہ ہونے، کائبور کی بلند شرح اور مئی کے مہنگائی کے اعدادو شمار زیادہ آنے کے پیش نظر تشویش پائی جارہی ہے اور خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں مزید اضافہ بھی کیا جاسکتا ہے اسکے علاوہ 10جون کو وفاقی بجٹ ہے اور آئی ایم ایف سے جاری قرض پروگرام کے حوالے سے معاملات ہیں جس کے حوالے سے مختلف اندیشے ظاہر کئے جارہے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ معاشی چیلنجز کے پیش نظر سرمایہ کار کھل کرسرمایہ کاری سے گریز کررہے ہیں۔

PSX

Dollar rates

SAMAA MONEY

Tabool ads will show in this div