کراچی ڈیپارٹمنٹل اسٹور آتشزدگی کا مقدمہ مالکان کے خلاف درج

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے واقعے کا ذمہ دار اسٹور مالکان کو قرار دے دیا

کراچی ميں جيل چورنگی پر واقع ڈیپارٹمنٹل اسٹور میں لگی آگ پر دوسرے دن بھی قابو نہ پایا جاسکا جب کہ اسٹور مالکان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

کراچی میں جیل چورنگی کے قریب کثیر المنزلہ عمارت کے تہہ خانے میں واقع فائر بریگیڈ اور نیوی کے فائر ٹینڈرز آگ بجھانے میں مصروف ہیں، تنگ جگہ کے باعث فائر فائٹرز کو اسٹور کی بیسمنٹ تک جانے ميں دشواری کا سامنا ہے۔ فائر بريگيڈ محکمے کی 14 گاڑياں آگ بجھانے ميں مصروف ہيں۔

عمارت کے اطراف کا علاقہ ممنوعہ قرار

ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ایس ایس پی ایسٹ کو متاثرہ علاقہ سیل کرنے کی درخواست دی گئی ہے، جب کہ عمارت کے اطراف میں عوام کے داخلے پر بھی پابندی عائد کردی گئی۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ عمارت کلیئر ہونے تک غیر متعلقہ افراد کا داخلہ ممنوع ہوگا۔

ضلعی انتظامیہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایس بی سی اے کی اجازت کے بعد عمارتوں کو کلیئر قرار دیا جائے گا۔ اسسٹنٹ کمشنر فیروز آباد عاصمہ بتول نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ انتظامی طور پر معاملات کو ديکھ رہے ہيں، جب سے آگ لگی ہے ہم يہاں موجود ہيں، ہم نے لوگوں کو يہاں سے نکالا ہے۔

اسسٹنٹ کمشنر فيروز آباد نے مزید بتایا کہ کوشش ہے جانی نقصان سے بچا جائے، متاثرہ عمارت کے قريب گھروں کو خالی کرنے کی درخواست کی ہے۔ رہائشيوں سے درخواست ہے کہ ضروری سامان گھروں سے لے جائيں۔

جمعرات کی صبح کمشنرکراچی نےسپراسٹور کا معائنہ کیا۔ اس موقع پران کو ڈپٹی کمشنر شرقی، ڈی جی پی ڈی ایم اے اور بلڈنگ کنٹرول کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔

کمشنر کراچی کو بتایا گیا کہ ایس بی سی اے کی تیکنیکی کمیٹی نے ابتدائی معائنہ مکمل کرلیا ہے اور آگ بجھانےکےبعد حتمی معائنہ کیا جائے گا جس کے بعد حتمی رپورٹ تیارکی جائے گی۔

اسٹور مالکان کے خلاف مقدمہ درج

کراچی کے تھانہ فیروز آباد نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی درخواست پر اسٹور مالکان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے، مقدمے میں قتل السبب، دھوکہ دہی اور دیگر جرائم کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

ذمہ دار اسٹور مالکان قرار

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے جیل چورنگی پر واقع ڈپارٹمنٹل اسٹور آتشزدگی کے واقعے کا ذمہ دار اسٹور مالکان کو قرار دے دیا ہے۔

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے پولیس کو ڈپارٹمنٹل اسٹور مالکان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی تھی۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ایس بی سی اے نے عمارت کے تہہ خانے کو پارکنگ کے لئے منظور کیا تھا لیکن ڈپارٹمنٹل اسٹور مالکان نے تہہ خانے کو گودام بنا رکھا تھا۔

ایس بی سی اے نے اپنی درخواست میں مزید کہا تھا کہ اسٹور مالکان کے غیر قانونی عمل کے باعث اسٹور میں لگی آگ پر قابو پانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ فوری آگ پر قابو نا پانے کے باعث ایک شخص ہلاک جبکہ چند زخمی ہوئے۔ اسٹور مالکان اقبال عبدالغفار، عدیل اقبال، فراز اقبال، فہد اقبال اور دیگر کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔

KARACHI OPERATION

departmental store

CHASE UP

FIRE.

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div