لوڈ شیڈنگ کی ذمہ دار تحریک انصاف حکومت قرار

سابق حکومت نے ایل این جی کی لمبی مدت معاہدے نہیں کیے

ملک ميں بجلی لوڈشیڈنگ کی قصور وار پی ٹی آئی حکومت نکلی۔ گزشتہ حکومت کی غلطیوں سے پاور سیکٹر آپریشن تھیٹر میں پہنچ گیا۔

ذرائع وزارت توانائی کے مطابق بجلی لوڈشیڈنگ کی قصورسابق حکومت ہے جو سستی ایل این جی معاہدے کرنے میں ناکام رہی۔

ذرائع کے مطابق سابق حکومت نے سستے ذرائع کے بجلی منصوبوں کو تاخیرکا شکارکیا جن میں 720 میگاواٹ کا کروٹ اور 1214 میگاواٹ کا تھرکول منصوبہ شامل ہیں۔

ذرائع وزارت توانائی کے مطابق تریموں کے مقام پر1263 میگاواٹ کا ایل این جی منصوبہ بھی 3 سال تاخیر کا شکار کیا گیا جبکہ سابق حکومت سستی ایل این جی معاہدے کرنے میں بھی ناکام رہی۔

رپورٹ کے مطابق 2020 کے وسط میں ایل این جی کی قیمتیں 3سے 5ڈالر تک کم ہوئیں مگر اس دوران پی ٹی آئی حکومت لمبی مدت کے معاہدے نہیں کیے اور حکومت نے سستی ایل این جی خریداری کا موقع ضائع کردیا۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے دور میں 18-2013 کے دوران لمبی مدت کے معاہدے کیے گئے، اِن معاہدوں کے تحت ایل این جی کی اوسط قیمت8.02 ڈالرفی ایم ایم بی ٹی یو تھی۔ ن لیگ حکومت میں ایل این جی کی اسپاٹ خریداری 9.44 ڈالر میں پڑی مگر حالیہ مہنیوں میں ایل این جی کی اسپاٹ پرائس 38 ڈالرفی ایم ایم بی ٹی یو تک پہنچ گئی ہے۔

حکومتی ذرائع کے مطابق ن لیگ نے پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ 1152 ارب روپے چھوڑا تھا مگر پی ٹی آئی حکومت میں گردشی قرضہ 114 فیصد اضافے سے2467 ارب روپے تک پہنچ گیا۔

load shedding

Tabool ads will show in this div