فیس بک کے پاکستان میں دفتر کھولنے کے معاملے پر اہم پیش رفت
فیس بک نے پاکستان میں آفس کھولنے کيلئے بات چیت کا آغاز کرديا ہے۔
فيس بک کے نمائندے مسٹر مائيکل نے ڈائريکٹر ايف آئی اے سائبر کرائم ہمايوں بشير سے ملاقات کی ہے ، ساڑھے تین گھنٹے جاری رہنے والی ملاقات ميں معلومات کا دائرہ کار بڑھانے پر غور کيا گيا۔
ملاقات میں ڈائریکٹر ایف آئی اے نے فیس بک کے نمائندے پر زور دیا کہ سری لنکا، بھارت اور دیگر ممالک کی طرح فیس بک کو پاکستان میں بھی اپنا آفس کھولنے کی ضرورت ہے۔
ہمايوں بشير نے فیس بک کے نمائندے سے کہا کہ فیس بک ملک یا اداروں کے خلاف بات کرنے والوں کی معلومات نہیں دیتا۔
جس پر فیس بک نمائندے کا کہنا تھا چائلڈ پورنو گرافی اور دہشتگردی سے متعلق معلومات پاکستان کو فراہم کی جاتی ہیں تاہم دیگر امور پر پیش رفت کو آگے بڑھانے کے لئے ضروری ہے کہ فیس بک پاکستان میں اپنا دفتر کھولے۔
انہوں نے کہا کہ فیس بک پاکستان میں اپنا دفتر کھولنے کے لئے پاکستانی حکام سے بات چیت کرے گا اور اس سلسلے میں اگلی ملاقات جولائی میں منعقد ہوگی۔
پی ٹی آئی کے گزشتہ دور حکومت میں وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی حیثیت سے فواد چوہدری نے بھی فیس بک، گوگل اور دیگر پلیٹ فارمز کو پاکستان میں اپنے دفاتر کھولنے کی دعوت دی تھی۔
فواد چوہدری نے کہا تھا کہ حکومت نے فیس بک سے بات کی ہے کہ وہ اپنا دفتر پاکستان میں کھولے۔
2017 میں پاکستان نے فیس بک کے ساتھ توہین آمیز مواد کا معاملہ بھی اٹھایا تھا اور وقت فیس بک کے نائب صدر جوئل کیپلان نے پاکستان کا دورہ کرکے اس وقت کے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے ملاقات کی تھی۔
اس ملاقات میں بھی چوہدری نثار نے فیس بک کے نائب صدر کو پاکستاان میں اپنا دفتر کھولنے کی دعوت دی تھی انہوں نے اس موقع پر کہا تھا اس اقدام سے ویب سائیٹ انتظامیہ اور حکومت پاکستان کے مابین روابط بڑھیں گے اور باہمی فائدہ مند شراکت داری کا موقع بھی ہاتھ آئے گا۔