واٹر بورڈ نے ملازمین کو واجبات کی ادائیگی شروع کردی
ادارہ فراہمی و نکاسی آب کے ملازمین کی دعائیں رنگ لے آئیں۔ واٹر بورڈ نے ملازمین کے واجبات کی ادائیگی شروع کردی۔ ایم ڈی واٹر بورڈ، ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹر فنانس، ڈی ایم ڈی پلاننگ اور سابق ڈی ایم ڈی آر آر جی کی کاوشوں سے رواں ماہ 1308 ملازمین کو 15 کروڑ روپے ادا کئے جائیں گئے۔ ہزاروں ملازمین کو فنڈ کی عدم دستیابی کی وجہ سے 2020ء سے واجبات کی ادائیگی نہیں کی گئی، واٹر بورڈ کو ملازمین کے واجبات کی مد میں 2 ارب 66 کروڑ روپے ادا کرنے ہیں۔
ڈی ایم ڈی فنانس محمد رفیق قریشی نے محکمہ مالیات کو تمام غیر ضروری اخراجات پر پابندی عائد کرکے ہر ماہ ملازمین کے واجبات کی ادائیگی یقینی بنانے کے احکامات جاری کردیئے۔
ایم ڈی واٹر بورڈ اور ڈی ایم ڈی فنانس کے احکامات کے بعد محکمہ مالیات ہر ماہ میرٹ پر ایک ہزار سے 1300ملازمین کو واجبات کی ادائیگی کرے گا۔ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے ڈی ایم ڈی فنانس کے عہدے پر حالیہ تعینات ہونیوالے محمد رفیق قریشی نے ادارے کے غیر ضروری اخراجات پر پابندی عائد کرکے ادارے کے ملازمین کو ادائیگیاں کرنا شروع کردی ہیں، رواں ماہ واٹر بورڈ ریٹائرڈ اور حاضر سروس 1308 ملازمین کو واجبات کی مد میں 15 کروڑ روپے ادا کرے گا۔
واٹر بورڈ ملازمین گزشتہ 2 سال سے اپنے واجبات کیلئے مسلسل احتجاج کر رہے تھے، تاہم کووڈ کے باعث 2020ء اور 2021ء میں واٹر بورڈ کی آمدنی میں بھاری کمی کے باعث واٹر بورڈ انتظامیہ ملازمین کے احتجاج کے باوجود واجبات ادا نہیں کر پارہی تھی، جس کی بڑی وجہ آمدنی میں کمی اور غیر ضروری اخراجات تھے۔
حکومت سندھ نے دو ہفتے قبل واٹر بورڈ کے ڈی ایم ڈی فنانس کے عہدے پر محمد رفیق قریشی کو تعینات کیا، جنہوں نے واٹر بورڈ کی آمدنی اور اخراجات میں عدم توازن کی ناصرف نشاندہی کی بلکہ ایم ڈی واٹر بورڈ، ڈی ایم ڈی پلاننگ عمران زیدی، سابق ڈی ایم ڈی آر آر جی محمد ثاقب کے ساتھ ادارے کی آمدنی میں اضافے اور اخراجات کے ساتھ ملازمین کے واجبات کی ادائیگی کیلئے مؤثر حکمت عملی بنانے کیلئے تواتر سے اجلاس منعقد کئے اور ادارے کے غیر ضروری اخراجات میں کمی لاکر ملازمین کی ماہانہ بنیاد پر ادائیگی یقینی بنا دی۔
ڈی ایم ڈی فنانس کے احکامات کے مطابق رواں ماہ ملازمین کے کل واجبات میں سے 15 کروڑ ادا کئے جائیں گئے جبکہ ایم ڈی واٹر بورڈ کے ساتھ اجلاس کے بعد محکمہ آر آر جی کو اپنی آمدنی 2 ارب تک پہنچانے کی ہدایات بھی دی گئی ہے۔
واضح رہے واٹر بورڈ سندھ کا واحد ادارہ ہے جو اپنی آمدنی سے ناصرف شہر میں پانی اور سیوریج کے نئے منصوبوں پر کام کر رہا ہے بلکہ ملازمین کو تنخواہیں اور پینشن ادا کرنے کے ساتھ لائنوں کی مرمت کا کام بھی کر رہا ہے، واٹر بورڈ کی موجودہ ماہانہ آمدنی ایک ارب 25 کروڑ روپے کے قریب ہے جبکہ تنخواہوں کی مد میں 45 کروڑ اور پینشن کی مد میں 22 کروڑ روپے ادا کر رہا ہے۔
ڈی ایم ڈی فنانس کی جانب سے ملازمین کے واجبات کی مد میں ماہانہ 15کروڑ بھی ادا کیے جائیں گئے، جس کے بعد امید ہے کہ آئندہ 18 سے 20 ماہ میں واٹر بورڈ ملازمین کے تمام واجبات ادا کر دے گا۔