میرا خواب اور خواہش جنوبی پنجاب صوبہ ہے، شاہ محمود
پاکستان پی ٹی آئی کے نائب صدر مخدوم شام محمود قریشی نے خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے عہدہ اور وزارت نہیں چاہیئے، میرا خواب اور خواہش جنوبی پنجاب صوبہ ہے۔
ملتان میں ہفتہ 21 مئی کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مجھے عہدے اور وزارت کی خواہش نہیں ہے، میرا خواب اور خواہش جنوبی پنجاب صوبہ ہے، عمران خان کو جنوبی پنجاب صوبے کا مطالبہ سمجھانے کی کوشش کی کہ وہ جنوبی پنجاب کے مطالبے کی تاریخ کو سمجھیں، یہ صرف ایک مطالبہ نہیں بلکہ معاشی اور معاشرتی ضرورت ہے۔
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ 60 کی دہائی میں سندھ طاس معاہدہ وجود میں آیا، اس کی وجہ سے جنوبی پنجاب کا پانی بھارت کو دے دیا، وہ درائے ستلج جو جنوبی پاکستان کو سیراب کرتا تھا وہ اب ریت ہوگیا ہے، اس کی وجہ سے جنوبی پنجاب کو معاشی مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو نے بہت کام کئے، انہوں نے سندھ کے دیہی علاقوں کے لئے تعلیم اور ملازمتوں کے حوالے سے کوٹہ متعارف کرایا۔ سندھ میں تو انہوں نے یہ اقدام اٹھالیا لیکن جنوبی پنجاب کے لیے انہوں نے ایسا کوئی کوٹہ مختص نہ کیا گیا، نتیجے میں پنجاب کی انتظامیہ میں جنوبی پنجاب کے افسران آتے میں نمک کے برابر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک فیڈرل اسٹرکچر کی طرف آئے ہیں اور سندھ طاس معاہدے کے فوائد بھی ہوئے نقصانات بھی۔ میں نے بلاول اور شہباز شریف کو خط لکھا تھا لیکن جواب نہیں آیا تاہم اب انتخابات آ رہے ہیں اورعمران خان کو دو تہائی اکثریت دینا ہے۔ جب یہ صوبہ ہو گا تو بجٹ اور پانی میں بھی اس کا تعین ہو گا جبکہ چولستان میں جہاں پانی کی قلت ہے وہاں بہترین کاشت ممکن ہے۔