آئی ایم ایف سے مذاکرات: حکومت کی سخت فیصلوں کی یقین دہانی
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان قرضہ پروگرام کی بحالی کے لیے دوحہ میں مذاکرات کا آغاز ہو گیا ہے۔
مذاکرات کا مقصد پاکستان کے لیے 4 ارب ڈالر کے قرضہ پروگرام کے اگلی ایک ارب ڈالر کی قسط جاری کرنا ہے۔
وزارت خزانہ حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان اورآئی ایم ایف کےمذاکرات ایک ہفتے تک جاری رہیں گے جس میں آئی ایم ایف ساتویں اقتصادی جائزے کے تحت معاشی کارکردگی کا جائزہ لے رہا ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق پاکستانی وفدنے آئی ایم ایف کے ساتھ معاشی ڈیٹا شیئر کردیا ہے جبکہ آئی ایم ایف کو مزید مشکل فیصلوں کی یقین دہانی کرادی گئی ہے۔
حکام کے مطابق حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کو لگژری درآمدی اشیاء پر پابندی کے فیصلے سے آگاہ کردیا۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی سابقہ حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کے ساتھ جولائی 2019 میں ہونے والے قرض پروگرام کے تحت پاکستان اب تک 3 ارب ڈالر وصول کر چکا ہے تاہم سابقہ حکومت کے آخری ہفتوں میں اس پروگرام پر پیش رفت اس وقت تھم گئی تھی۔