مارگلہ پرآگ کس نےلگائی؟ڈولی نے راز فاش کردیا

ان کی ویڈیواس مقام کی تھی ہی نہیں

مبینہ طور پرمارگلہ کے جنگلات میں آگ لگاکرٹک ٹاک ویڈیوزبنوانے والی ڈولی نے اپنے خلاف اندراج مقدمہ کے بعد نئی ویڈیو اپ لوڈ کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ ان کی ویڈیواس مقام کی تھی ہی نہیں۔

ڈولی کومارگلہ ہلزنیشنل پارک میں آگ لگاکر ٹک ٹاک ویڈیوز بنوانے کےالزام میں سوشل میڈیاپر شدید تنقید کا سامنا ہے، دوروزقبل ایسی ویڈیوز سامنے آنے پر وائلڈ لائف بورڈ نے 4 ملزمان کی نشاندہی کرتے ہوئے ایک ٹک ٹاکر کو ایبٹ آباد سے گرفتارکیا تھا ۔

آگ لگانے کی ویڈیوز ٹھوس ثبوت کی صورت میں سامنے آئیں جن میں ٹک ٹاکرز کو دیا سلائی سے جنگل میں آگ لگاتے ہوئے صاف دیکھا جاسکتا ہے۔ایک اور ویڈیو بھی ڈولی کوپہاڑ سے اترتے ہوئے دیکھا جاسکتا جبکہ ان کے عقب میں آگ لگی نظر آرہی ہے۔

سی ڈی اے کے انوائرنمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی درخواست پر ڈولی کیخلاف کوہسار تھانے میں مقدمہ بھی درج کیا گیا جس میں موقف اپنایا گیا تھا کہ ڈولی نامی ٹک ٹاکر جنگل میں آگ لگا کر ویڈیو شوٹ کروا رہی ہیں، انکیخلاف لینڈ اسکیپ ایکٹ 1966ء فاریسٹ ایکٹ 1927، وائلڈ لائف ایکٹ 1979، انوائرنمنٹ پروٹیکشن ایکٹ 1997ء اور تعزیرات پاکستان کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے قانونی کارروائی کی جائے’۔

اپنے خلاف مقدمہ درج ہونے کے بعد ڈولی نے نئی ویڈیومیں دعویٰ کیا کہ نہ یہ وہ مقام تھا اور نہ ہی آگ انہوں نے لگائی تھی۔

انسٹاگرام پرسوشل میڈیا سے ناامیدی کااظہارکرنے والی ڈولی نے کہا کہ حقیقت جانے پر سیلیبرٹیزکے لیے مسائل کھڑے کردیے جاتے ہیں، آپ لوگوں کو پہلے مجھ سے بات کرکے حقیقت جاننی چاہیے تھی،اس کے بعد اگرکسی کو کوئی اونچ نیچ لگتی اوراسٹینڈلیاجاتاتو الگ بات تھی۔

ڈولی نے دعویٰ کیا کہ سالوں گزرچکے ہیں وہ کوہسار نیشنل پارک نہیں گئیں، اس روزوہ ہری پور سے میک اپ کی کلاس لینے کے بعد موٹروے سے جارہی تھیں۔ ٹک ٹاکر نے درخواست کی کہ جس طرح فیک ویڈیوکووائرل کیاگیا اسی طرح سے اب ان ویڈیوزکوبھی وائرل کریں۔

اگلی ویڈیومیں ڈولی نے اس روزکی ایک اورویڈیواپ لوڈ کی جس میں موٹروے کے کنارے موجود جنگل میں آگ لگی ہے، ویڈیومیں ایک شخص ڈولی کے استفسارپربتاتاہے کہ یہ آگ انہوں نے اپنے بچوں کی حفاظت کے لیے لگائی ہے کیونکہ یہاں سے کافی بڑے بڑے سانپ نکلتے ہیں جو آگ لگانے پرپھریہاں کا رخ نہیں کرتے’

ڈولی نے ویڈیو کے کیپشن میں واضح کیا کہ آپ بل بورڈ سے واضح طورپردیکھ سکتے ہیں کہ یہ جگہ موٹروے ہے نہ کہ نیشنل پارک کوہسار، ویڈیومیں موجود شخص کی بات کوغورسے سنیں تا کہ آپ حقیقت جان سکیں’۔

ٹک ٹاکرنے مزید لکھا کہ انہیں انصاف کی توقع ہے۔

ڈولی کے دعوے پرمبنی اس ویڈیو کو دیکھنے والوں کی بڑی تعداد نے مستردکرتے ہوئے تبصروں میں لکھا کہ یہ وہ جگہ نہیں ہے، آپ کو جعلی ویڈیوبناکرڈالتے ہوئے شرم آنی چاہیے۔

چینی ایپ ٹک ٹاک پر ڈولی کے نام سے مشہورخاتون اپنا فیشن سیلون بھی چلاتی ہیں۔

TIK TOK

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div